باران رحمت کا رک جانا ہماری بد اعمالیوں کا نتیجہ ہے

بارشوں کا نہ ہو نا اﷲ کی ناراضگی کا اظہار ہے مسلمان انفرادی و اجتماعی طور پر تو بہ استغفار کریں او راپنے اعمال درست کریں،نبی کریم ؐکے امتی ہو نے کی وجہ سے ہم پرپتھر وں کی بارش نہیں ہو رہی ہے وگر نہ ہمارے اعمال انتہائی افسوسناک حد تک پستی کا شکار ہو چکے ہیں،بارشیں نہ ہو نے سے مخلوق خدا تڑ پ اٹھی ہے تاہم اس مخلو ق کو اپنے خالق کے احکامات پر بھی عمل کر نا چاہیے ۔ آج جھوٹ،غیبت،طعنہ تنقید ،بغض عدوات، کینہ پر وری،ملاوٹ،ناجائز منافع خوری جیسے کون سے غیر اسلامی و غیر شر عی فعل نہیں جس کے مسلمان مر تکب نہیں ہو رہے یہ تو ہم پر اﷲ کا احسان ہے کہ ہم اس کے پیارے محبوب ﷺ کے امتی ہیں وگرنہ ہم سے قبل اس طرح کی اخلاقی برائیوں کی شکار قوموں پر اﷲ تعالیٰ پتھروں کی بارش برساتے اور انکے چہرے تک بگاڑ دیتے تھے ہم سب کو انفرادی و اجتماعی سطح پر اﷲ کے حضور گڑ گڑا کر معافی مانگنی چاہیے اور اپنی اصلاح کرنی چاہیے ۔ہم نے آج اﷲ کے دین پر چلنے اور اﷲ کے راستے میں خرچ کر نے کو بوجھ سمجھ لیا جس کے نتیجہ میں ہمار ا وقت ،صلاحیت ،او رپیسہ ڈاکٹروں ،ہاسپٹل، تھانوں کچہریوں اور اﷲ کو ناراض کرنے والے کاموں میں ضائع ہو رہا ہے لیکن ہمیں اس کا ادراک نہیں ۔ باراں رحمت کا رک جانا ہماری بد اعمالیوں کا نتیجہ ہے۔ اتباع رسول ؐسے روگردانی، جھوٹ، منافقت، غیبت، رزق حرام کے سبب خشک سالی کے عذاب نے ہمیں گھیر رکھا ہے۔جب اﷲ تعالی کسی ایک انسان سے ناراض ہوتا ہے،تو اس کی آنکھوں کا پانی روک لیتاہے کہ دعاؤں میں اسے رونا ہی نہیں آتا۔جب پوری قوم سے ناراض ہوتا ہے،توبارشوں کا پانی روک لیتا ہے۔ زمین کوئی گناہ نہیں کرتی، لیکن ہماری بد اعمالیاں خشک سالی کا سبب بن جاتی ہیں۔بارش کا نظام انسان کے بس کی بات نہیں،صرف گناہوں کی معافی ہی یہ راستہ کھول سکتی ہے۔اﷲتعالی کی آزمائشوں کا مقابلہ طاقت سے نہیں، عاجزی سے کرنا ہو گا۔ عذاب اور آزمائش میں فرق ہوتا ہے۔عذاب گناہ کرنے پر اور آزمائش انتباہ ہوتی ہے۔بے حیائی پھیلتے ہی اﷲ کی رحمتوں کا باب بند ہوجاتا ہے۔ ہم من چاہی زندگی اور عیش و عشرت کی رنگینیوں سے باہر نکل کر اپنا رُخ اعمال صالحہ کی طرف موڑ لیں۔
 

Asif Jaleel
About the Author: Asif Jaleel Read More Articles by Asif Jaleel: 225 Articles with 249523 views میں عزیز ہوں سب کو پر ضرورتوں کے لئے.. View More