پاکستان تحریک انصاف نے جب سے حکومت سنبھالی ہے
محکمہ صحت دن بدن ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے صحت کی بہترین سہولتیں
فراہم کرنا وزیر اعظم عمران خان کا مشن بن چکا ہے وہ اپنے اس مشن کو پائیہ
تکمیل تک پہنچانے کیلیئے دن رات ایک کیئے ہوئے ہیں عام عوام کو بھی بہترین
طبی سہولتیں فراہم کرنا انہوں نے اپنی حکومت کا اولین مقصد سمجھ لیا ہے
ہسپتالوں کے اچانک دورے اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ وہ ہسپتالوں میں عوام
کو درپیش مسائل سے آگاہی حاصل کر سکیں وفاقی حکومت کی صحت کت حوالے سے
پالیسیوں کو تسلسل دیتے ہوئے صوبے بھی طبی میدان میں کامیابیوں کو چھونے کی
بھر پور کوششوں میں مصروف عمل ہیں اس مقصد کیلیئے حکومت پنجاب وزیر اعلی
عثمان بزدار ،صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد،سیکریٹرے صحت پنجاب زاہد
اختر زمان ،کی سربراہی میں عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات نہایت ہی آسان
طریقے سے فراہم کرنے کیلیئے کوشان ہیں اور اس حوالے سے بہت سے عملی اقدامات
شروع کیئے جا چکے ہیں وزیر علی پنجاب عثمان بزدار اور وزیر صحت ڈاکٹر
یاسمین راشد صوبہ بھر میں ہسپتالوں کی اچانک چیکنگ اور دورے کر کے اس بات
کو یقینی بنا رہے ہیں کہ کیا واقع ہی ہسپتالوں میں پنجاب حکومت کی طرف سے
فراہم کر دہ ہدایات پر عملدارآمد ہو رہا ہے کہ نہیں مریضوں کو محض طفل
تسلیوں سے ٹرخایا تو نہیں جا رہا ہے کہیں پنجاب حکومت کے دعووں کی نفی تو
نہیں ہو رہی ہے ان کی طرف سے اچانک دوروں کی وجہ سے محکمہ صحت کا عملہ ہر
وقت الرٹ رہتا ہے اور مریضوں کو زیادہ سے زیادہ طبی سہولتیں فراہم کرنے میں
مصروف عمل ہے تحریک انصاف صحت کے حوالے سے اپنے وژن کے مطابق کام کر رہی ہے
سرکاری ہسپتالوں میں تمام ادویات فری مل رہی ہیں پنجاب حکومت نے صوبہ بھر
کے ہسپتالوں کو جدید آلات سے آراستہ کر دیا ہے بڑے ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ
دیہی مراکز صحت کو بھی اپ گریڈ کیا جا رہا ہے ان میں بھی بہت سارے جدید
آلات فراہم کر دیئے گئے ہیں تحصیل کی شطح پر قائم ہسپتالوں میں خواتین
کیلیئے الگ مراکز قائم کیئے جا چکے ہیں اور ماہر ڈاکٹر بھی تعینات کیئے جا
چکے ہیں سرکاری ہسپتالوں میں اب ادویات کی فراہمی کے عمل کو بھی چیک کیا جا
رہا ہے ڈاکٹر اور نرسز کی حوصلہ افزائی کیلیئے ان کو پر کشش پہکج بھی دیئے
جا رہے ہیں پنجاب حکومت کی خصوصی توجہ کی وجہ سے ضلعی اور تحصیل سطح پر
قائم سرکاری ہسپتالوں کی حالت اب پہلے کی نسبت بہت بہتر ہو چکی ہے ضلع
راولپنڈی بھی صحت کے حوالے سے پنجاب حکومت کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے
ڈسٹرکٹ ہیلتھ اٹھارتی کے چیف اگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر خالد کی کاوشوں سے ضلع
بھر میں موجود سرکاری ہسپتال اب پہلے کی نسبت بہت بہتر ہو چکے ہیں اور تمام
ہسپتال ترقی کی جانب بڑھ رہے ہیبے نظیر ہسپتال ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال
میں جا کر دیکھا جائے تو واقع ہی تبدیلی نظر آ تی ہے جہاں پر مریضوں کو
جدید طبی سہولیات کے ساتھ ساتھ بہترین قسم کے کھانے بھی فراہم کیئے جا رہے
ہیں جو کے غریب مریضوں کیلیئے ایک بہت بڑی سہولت ہے اور وہ بہت سے اخراجات
سے بھی چھٹکارا حاصل کر چکے ہیں یہ غریب مریضوں کی بڑی مدد ہے چیف آفیسر
ہسپتالوں کی حالت کو مزید بہتر بنانے کیلیئے اپنے ما تحت ہسپتالوں پر خصوصی
توجہ دے رہے ہیں ڈاکٹر خالد تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں پر بھی بہت زیادہ
توجہ دے رہے ہیں جس کی واضح مثال یہ ہے کہ ٹی ایچ کیو کلرسیداں اس وقت
پنجاب بھر میں موجود ٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں سے کارکردگی کے لحاظ سے سر
فہرست جا رہا ہے اور پنجاب بھر میں ایک مثالی مقام حاصل کر چکا ہے ٹی ایچ
کیو ہسپتال کلرسیداں میں اس صحت کے حوالے سے وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت
کی پالیسیوں پر صحیح معنوں میں عمل درآمد کیا جا رہا ہے ایم ایس ڈاکٹر
ہمایوں انور میر اور ان کی پوری محنتی ٹیم کی وجہ سے آج یہ ہسپتال اس مقام
پر پہنچ چکا ہے جس پر دوسرے ہسپتال کچھ عرصہ بعد پہنچیں گئے ایم ایس ڈاکٹر
اور نرسز کی کارکردگی مزید بہتر بنانے کیلیئے دن رات کام کر ہے ہیں اور ہر
آئے دن ہسپتال میں کوئی نہ کوئی نئی چیز دیکھنے کو مل رہی ہے حال ہی میں
پچاس لاکھ کی لاگت سے ٹی بی کی تشخیص کیلیئے نئی مشین خریدکر نصب کر دی گئی
ہے جو ٹی بی کے مریضوں کیلیئے ایک بہت بڑی خوشخبری ہے اس مشین سے ٹی بی کی
تشخیص اور علاج میں بہت مدد ملے گی ڈاکٹر ہمایوں انور میر کی تعیناتی سے لے
کر اب تک یہ ہسپتال اس قدر ترقی کی منازل طے کر چکا ہے جو کہ سوچ سمجھ سے
بہت باہر ہیں ان کی اور ان کی پوری ٹیم کی محنتوں کی وجہ سے آج یہ ہسپتال
پنجاب بھر میں محکمہ صحت کی خصوصی توجہ کا مرکز بن چکا ہے اور دیگر
ہسپتالوں کی ایم ایسز یہ سوچنے پر مجبور ہو چکے ہیں کہ کاش ہم بھی ڈاکٹر
ہمایوں انور میر بن سکتے اور ہماری تعیناتی بھی ٹی ایچ کیو کلرسیداں میں
ہوتی لیکن یہ سب کچھ اپنے آپ نہیں ہو گیا ہے اس کے پیچھے ایم ایس اور ان کی
پوری ٹیم کی محنت شامل ہے کارکردگی کے لحاظ سے لگا تار پہلی پوزیشن برقرار
رکھنا کوئی معمولی کام نہیں ہے اس کیلیئے دن رات ایک کرنا پڑتا ہے جو کہ
ایم ایس کر رہے ہیں ڈاکٹر ہمایوں انو ر میر نے کلرسیداں ہسپتال کیلیئے وہ
کارنامہ سر انجا م دیئے دیا ہے جو پورے پنجاب کے دیگر ہسپتالوں کیے ایم ایس
نہ دے سکے ہیں انہوں نے اپنی کارکردگی کے بل بوتے پر پنجاب ہیلتھ کئیر
کمیشن کی لائسنسنگ کیلیئے کوالی فائی کر تے ہوئے پنجاب بھر می124 ٹی ایچ
کیو کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اگر اس بات پر غور کی جائے تو دماغ کام کرنا چھوڑ
جاتا ہے باتیں کرنا تو بہت آسان ہوتا ہے کام کرنا بہت مشکل ہوتا ہے یہ
کارنامہ باتوں سے نہیں کچھ کرنے سے انجام پایا ہے ایم ایس کا یہ کارنامہ
کلرسیداں کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا یہ ان کی طرف سے اہلیان
تحصیل کلرسیداں اور گرد و نواح کی آبادیوں کے باسیوں پر بہت بڑا احسان تصور
کیا جائے گا انہوں نے اپنی بہترین حکمت عملی سے محکمہ صحت پنجاب کو
کلرسیداں کی رخ کرنے پر مجور کر دیا ہے اور اب اعلی افسران کی نظریں ٹی ایچ
کیو کلرسیداں پر مرکوز ہو چکی ہیں ایم ایس ڈاکٹر ہمایوں میر نے بزرگ اور
معزور افراد کیلیئے لائن میں کھڑا کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے معزوروں
اور ضعیف العمر افراد کو ہسپتال کا عملہ اپنے ہاتھوں سے پکڑ کر ڈاکٹرز کے
پاس لے کر جا رہا ہوتا ہے اور میرے خیال میں انہی لوگوں کی دعاؤں سے یہ سب
کچھ ممکن ہوا ہے آج اس ہسپتال میں وہ تمام سہولیات دستیاب ہو چکی ہیں جو
ضلعی ہسپتالوں میں ملا کرتی تھیں ہمارے لیئے یہ بہت اعزاز کی بات ہے کہ آج
ہمارے اس دیہات میں موجود ہسپتال کا شمار پنجاب کے اعلی ترین طبی مراکز میں
ہو چکا ہے کلرسیداں میں ڈاکٹر ہمایوں انور میر کا نام ہمیشہ زندہ رہے گا
اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا الﷲ پاک ایم ایس ڈاکٹر ہمایوں
انور میر کی مزید توفیق و ہمت عطا فرمائیں کہ ہمارے لیئے مزید بہتریاں لا
سکیں - |