نام :۔
نعمان بن ثابت، کنیت :۔ابو حنیفہ، لقب :۔امام اعظم
ولادت:۔
امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کی ولادت باسعادت ٨٠ھ کو کوفہ میں ہوئی۔
حضور ؐ کی بشارت:۔
جس دور میں امام اعظم پروان چڑھے علم زیادہ تر موالی میں پایا جاتا تھا وہ
نسبی فخر سے محروم تھے خدا نے انھیں علم کا فخر عطاء کیا تھا جو سب کے
مقابلے میں زیادہ مقدس اور زیادہ پھیلنے پھولنے والا زیادہ پائیدار نام
زندہ رکھنے والا تھا رحمت عالم ؐ کی یہ پیشن گوئی سچی ثابت ہوئی کہ اولاد
فارس علم کی حامل ہوگی امام بخاری و مسلم وشیرازی و طبرانی کے الفاظ یہ ہیں-
لو کا ن العلم معلقاعند الثریا تناولہ رجال من ابناء الفارس
اگر علم کہکشاں تک بھی پہنچ جائے تو اھل فارس کے کچھ لوگ اسے حاصل کر کے
رھیں گے-
تحصیل علم کی طرف توجہ اور تعلیم و تربیت:۔
امام اعظم کی آنکھ کھلی تو انہوں نے مذاھب وادیان کی دنیا دیکھی غور و فکر
کرنے سے ان سب کی حقیقت آپ پر آشکارا ہوگئی آغاز شباب سے ہی آپ نے مناظرہ
بازوں سے معرکہ آرائی شروع کر دی اور اپنی فطرت مستقیم کے حسب ہدایت اہل
بدعت و ضلالت کے مقابلے میں اتر آئے مگر اس کے باوجود آپ تجارتی مشاغل میں
منہمک تھے اور علماء سے واجبی روابط رکھتے تھے اور بعض علماء نے آپ میں عقل
و علم و ذکاوت کے آثار دیکھے اور چاہا کہ یہ بہترین صلاحیتیں تجارت کی ہی
نظر نہ ہو جائیں انہوں نے آپ کو نصیحت کی کہ بازاروں میں آمدورفت کے علاوہ
علماء کی طرف عنان توجہ ہونی چاہیے امام صاحب فرماتے ہیں کہ میں ایک بار
شعبی کے ہاں سے گزرا تو انہوں نے پوچھا کہ آپ کا آنا جانا کہاں ہے تو انہوں
نے عرض کی میں بازار ۤآتا ہوں آپ نے فرمایا کہ میری مراد بازار نہیں بلکہ
علماء کے ہاں آنے جانے سے ہے میں نے کہا کہ میری آمدو رفت علماء کے ہاں بہت
کم ہےانہوں نے کہا کہ یہ غفلت نہ کیجیے علم کا درس اور مطالعہ اور علماء کی
صحبت آپ کیلئے بہت ضروری ہے کیونکہ میں آپ میں حرکت وبیداری کے آثار دیکھتا
ہوں میرے دل میں بات اتر گئی اور میں نے بازار کی آمد ورفت چھوڑ کر علم
حآصل کرنا شروع کر دیا اللہ تعالیٰ نے ان کی بات سے مجھے فائدہ پہنچایا-
علم و کلام جدل و مناظرہ میں کامل مہارت حاصل کرنے کے بعد علم فقہ آپ کی
جولان گاہ اور فکر و نظر بنا
آپ کوفہ میں پروان چڑھے اور وہیں رہ کر زندگی کا بیشتر حصہ تعلیم و تعلم
اور مناظرہ میں گزارا کتب تواریخ میں آپکے والد کے بارے میں کچھ اشارات
ضرور ملتے ہیں کہ وہ متمول تاجر اور بہت اچھے مسلمان تھے اکثر سیرت نگاروں
نے کھا ہے کہ آپکے دادا کی حضرت علی کرم اللہ وجہ سے ملاقات ہوئی اور انہوں
نے ثابت کی اولاد کےلئیے دعا کی امام اعظم کی تربیت ایک خاص اسلامی گھرانے
میں ہوئی-
امام اعظم اور حماد بن سلیمان رضی اللہ عنہم:۔
آغاز فقہ اور حضرت حماد کے حلقہ تلمذ میں آنے کے وقت آپ کی عمر کا صحیح
صحیح تعین تو مشکل ہے البتہ امام صاحب کے آغاز تعلیم و تدریس سے یہ اندازہ
لگایا جا سکتا ہے اور یہ بات معلوم ہے کہ امام حماد کی زندگی کے آخری لمحے
تک ان کے دامن سے وابستہ رہے-
جا ری ہے |