محنت، قناعت اور برکت

محنت، قناعت اور برکت یہ تین الفاظ ایک ہی دائرے کے اندر موجود ہیں

کہتے ہیں محنت میں عظمت ہے۔ اگر آپ اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے محنت کرتے ہیں تو اس کام میں عظمت ارو کامیابی ضرور ملے گی۔ لیکن آج کل کے حالات میں سب سے پہلے اپنے مقصد کو پہچان لینا ہی یےک بڑی کامیابی ہے۔ پھر اس کو حاصل کرنے کے لیے محنت کرنا، جدوجہد کرنا، حالات کا مقابلہ کرنا آپ کے اپنے اوپر منحصر ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم اتنی محنت کرتے ہیں پھر بھی ہمیں اس محنت کا، اپنی جدوجہد کا، انتہک کام کا وہ صلہ نہیں ملتا۔ تو میرے لحاظ سے اگر آپ چاہتے کہ آپ نے جتنی محنت کی، جتنا خون پسینا بہایا اس کا ریوارڈ آپ کو ملے تو محنت کا ساتھ ساتھ آپ کو قناعت پسندی بھی اختیار کرنی پڑے گی پھر حاصل ہوگی آپ کو برکت جس سے ملے گی آپ کو عظمت ارو کامیابی اپنے کام میں، اپنے مقصد میں۔

محنت، قناعت اور برکت یہ تین الفاظ ایک ہی دائرے کے اندر موجود ہیں۔ آپ محنت کریں گے ساتھ میں اپنی حیثیت کے لحاظ سے قناعت پسندی اختیار نہیں کریں گے تع آپ کے کام میں برکت پیدا نہیں ہوگی۔ بغیر محنت کرے صرف قناعت پر گزارا کرنے کی کوشش کریں گے تو ایسا کرنا بھی کیسی کام کا نہیں۔

محنت سے حاصل کیا گیا چاہے آپ کا پیسا ہو، آپ کی تعلیمی اسناد ہوں یا آپ کی کوئی اور اچیومنٹ اگر اس میں برکت چاہتے ہیں اس کا بہترین صلہ چاہتے ہیں یا اس میں اضافہ چاہتے ہیں اپنے بھلے کے لیے تو آپ کو پہلے جو حاصل ہے اس پر قناعت اختیار کرنی پڑے گی۔ پھر جو تھوڑا ہے وہ بھی اللہ کی برکت سے اتنا زیادہ ہو جائے گا کہ آپ مسرور ہو جائیں گے۔ جو کچھ اللہ نے آپ کو دے دیا ہے اس پر راضی رہنا سیکھیں گے تو اللہ آپ کو اتنا دے گا کہ عقل دنگ رہ جائے گی۔ محنت بھی کریں جو ملے اس پر راضی بھی رپیں تو اللہ اپنی رحمت سے اس میں ضرور برکت ڈالے گا اور آپ کو اپنی چاہت کے مطابق عظمت ضرور حاصل ہوگی۔ لیکن آپ کو یہ سب تب ہی عنایت ہوگا جب آپ جائز کام میں محنت کریں گے جن کاموں کو کرنے سے روکا گیا ہے اس مٰں آپ لکھ زور لگالیں وقتی کامیابی تو آم کا حاصل ہوجائے گے پر جیسے ہی وقت کا پہیا گھومے گا آپ آسمان سے زمیں پر پہنچ جایئں گے، چاہے آپ اس پر جتنی بھی قناعت پسندی اختیار کرلیں لیکن وہ ایک وقت آیے گا کہ آپ کو پاس سے چلی جائے گی ۔ اس کے مقابلے میں حلال اور جائز تریقے سے حاصل کیسی بھی چیز کو زوال نہیں، ایسی میں آپ کے لیے سکون ہے ارو برکت ہے۔ پس آپ کو مل چکا ہے، جو مل رہا ہے اس پر راضی رہیے ارو دوسروں کو بھی اس کی تلقین کیجیے۔

Zubia Majid
About the Author: Zubia Majid Read More Articles by Zubia Majid: 4 Articles with 5562 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.