کلکتہ بریانی کی ایجاد کی دلچسپ تاریخی کہانی

کلکتہ بریانی کی ایجاد کی دلچسپ تاریخی کہانی

کلکتہ بھارتی ریاست ویسٹ بنگال کا دارلخلافہ ہے اور جو لوگ کلکتہ کے بارے میں نہیں بھی جانتے وہ کلکتہ کی بریانی کھانے کے دیوانے ہیں اور آپ کو حیرت ہوگی کے مغلوں کی ایجاد کردہ بادشاہی خوراک بریانی کلکتہ جیسے شہر میں نئے رنگ میں ڈھلنے کے بعد اتنی مشہور کیسے ہوگئی؟۔

تاریخ کے صفات پلٹے جائیں تو کلکتہ بریانی کی تاریخ پیدائش 19 ویں صدی میں ملتی ہے، 1856 میں انگریزوں نے ریاست اودھ کے آخری نواب واجد علی شاہ سے اُن کی ریاست چھین کر اُسے برطانوی کالونی میں شامل کر لیا۔

نواب صاحب کو بڑا یقین تھا کے اُن کی ریاست واپس مل جائے گی اس مقصد کے اُنہوں نے اپنے گھر والوں کو برطانیہ ملکہ سے درخواست کرنے بھیجا مگر 1857 کی جنگ آزادی میں ناکامی کے بعد نواب صاحب کو گوروں نے گرفتار کر لیا اور فورٹ ویلیم میں 26 مہینے کے لیے قید کر دیا۔

قید سے رہائی پر نواب صاحب کو اجازت دی گئی کے وہ اپنے رہنے کے لیے ہندوستان کاکوئی بھی علاقہ منتخب کر لیں جس پر واجد علی شاہ نے کلکتہ کے قریب ایک جگہ منتخب کی اور اپنے پُرانے محل کی طرز پر اپنا نیا گھر تعمیر کروایا جس میں کبوتر بازی و پتنگ بازی کے لیے علیحدہ چھتیں، چڑیا گھر، باغ وغیرہ اور ایک بڑا شاہی باورچی خانہ بنوایا گیا۔

شاہی باورچی خانہ بنوا تو لیا گیا لیکن اُس کو چلانے کے لیے شاہی خرچ موجود نہیں تھا چنانچہ آہستہ آہستہ جب نواب صاحب کے پاس پیسے ختم ہونا شروع ہُوئے تو شاہی باورچی نے گوشت کی بجائے انڈوں اور آلوں کے سالن پکانے شروع کر دیئے تاکہ بچت کی جا سکے اور یہیں سے انڈے اور آلو والی کلکتہ بریانی نے جنم لیا۔

منزلت فاطمہ جو نواب واجد علی کی پڑپوتی ہیں نے ایک اخبار کو انٹرویو کے دوران بتایا کہ کلکتہ بریانی اور مغلوں کی شاہی بریانی میں صرف آلو کا فرق تھا، جب نواب صاحب کلکتہ آئے تو اُن کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کے محل میں سب لوگوں کے لیے اور مہمانوں کے لیے مسلسل شاہی طرز پر کھانا پکوا سکتے چنانچہ کلکتہ آنے کے کُچھ سال بعد بریانی میں آلو متعارف کروائے گئے تاکہ کھانے کی مقدار میں اضافہ ہوسکے اور پھر یہ آلو مشہور ہوگئے۔

نواب صاحب کی پکائی ہوئی آلو بریانی ذائقے میں اتنی پسند کی گئی کے کلکتہ سے کراچی تک سارے برصغیر میں بریانی کے شوقین حضرات کی من پسند ڈش بن گئی اور اسے دم پُخت کر کے بھی پکایا جانے لگا اور مغلوں کی شاہی بریانی کلکتہ آنے کے بعد کلکتہ بریانی کے نام سے مشہور ہُوئی۔

اگر آپ کو کبھی کلکتہ جانے کا اتفاق ہو تو ارسلان بریانی، اودھ بریانی، امینیہ اور علی بابا ریسٹورینٹس کی بریانی ضرور کھائیے گا تاکہ آپ کو نواب صاحب کی پکائی ہُوئی بریانی کا صحیح مزہ آ سکے۔

 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Nasir Khan
About the Author: Nasir Khan Read More Articles by Nasir Khan: 23 Articles with 36503 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.