قائداعظم کے چھ ایسے فرمودات‘ جن پرآج بھی عمل کی ضرورت
ہے۔
آج بانی ٔ پاکستان محمد علی جناح کی 70 ویں برسی عقیدت و احترام سے منائی
جارہی ہے ، اس موقع پر ہم آپ کے لیے پیش کررہے ہیں ان کے کچھ ایسے رہنما
اقوال جو کہ رہتی دنیا تک پاکستان اور پاکستانیوں کے لیے مشعل راہ ثابت ہوں
گے۔
بانی پاکستان کا ویسے تو ایک ایک لفظ سنہری حروف سے لکھے جانے کے قابل ہیں
لیکن آج ہم یہاں ان کےچھ منتخب فرمودات آپ کے لیے پیش کررہے ہیں۔
بحیثیت قوم ہمیں یقین رکھنا چا ہیے کہ ہمارے لیے ہمارے قائد کا ہر لفظ حکم
کا درجہ رکھتا ہے اور ان کے فرمودات کی پاسداری اور ان کے دکھائے ہوئے
راستے پر چل کرہی ہم ایک پائیدا راور مستحکم مملکت کی منزل کو حاصل کرسکتے
ہیں۔
،،
۰۱=مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ اتحاد، یقینِ محکم اورتنظیم ہی وہ بنیادی
نکات ہیں جو نہ صرف یہ کہ ہمیں دنیا کی پانچویں بڑی قوم بنائے رکھیں گے
بلکہ دنیا کی کسی بھی قوم سے بہتر قوم بنائیں گے
قائدِ اعظم محمد علی جناح
کراچی 28 دسمبر، 1947
،،
۰۲= دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو ختم نہیں کرسکتی
قائدِ اعظم محمد علی جناح
لاہور30 اکتوبر،1947
،،
۰۳= ہم سب پاکستانی ہیں اور ہم میں سےکوئی بھی سندھی ، بلوچی ، بنگالی ،
پٹھان یا پنجابی نہیں ہے۔ ہمیں صرف اور صرف اپنے پاکستانی ہونے پر فخر ہونا
چاہئیے۔
قائدِ اعظم محمد علی جناح
جون 15، 1948
،،
۰۴= انصاف اور مساوات میرے رہنماء اصول ہیں اور مجھے یقین ہے کہ آپ کی
حمایت اور تعاون سے ان اصولوں پر عمل پیرا ہوکر ہم پاکستان کو دنیا کی سب
سے عظیم قوم بنا سکتے ہیں۔
قائدِ اعظم محمد علی جناح
مسلم یونیورسٹی یونین 1944
،،
۰۵= پاکستان کی داستان ‘ اس کے لئے کی گئی جدوجہد اور اس کا حصول‘ رہتی
دنیا تک انسانوں کے لئے رہنماء رہے گی کہ کس عظیم مشکلات سے نبرد آزما ہوا
جاتا ہے۔
قائدِ اعظم محمد علی جناح
چٹاگانگ 23 مارچ ، 1948
،،
۰۶= یہ آپ کا اختیار ہے کہ کسی حکومت کو طاقت عطاکریں یا برطرف کردیں لیکن
اس کے لئے ہجوم کا طریقہ استعمال کرنا ہرگز درست نہیں ہے۔ آپ کو اپنی طاقت
کا استعمال سیکھنے کے لئے نظام کو سمجھنا ہوگا۔ اگر آپ کسی حکومت سے مطمئن
نہیں ہیں توآئین آپ کو مذکورہ حکومت برطرف کرنے کا اختیاردیتا ہے لہذا
آئینی طریقے سے ہی یہ عمل انجام پذیردیا جاناچاہئے۔
قائدِ اعظم محمد علی جناح
ڈھاکا 21 مارچ، 1948
|