چین پاکستان تجارتی مراسم کا فروغ

حالیہ عرصے میں چین اور پاکستان کے درمیان تجارتی مراسم کو زبردست فروغ ملا ہے۔ایک جانب جہاں سی پیک کے تحت جاری منصوبہ جات میں مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے تو دوسری جانب دونوں ممالک کی کاروباری برادری بھی فریقین کے مابین معاشی تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے لیے کوشاں ہے۔ اس ضمن میں چین سے ایک اچھی پیش رفت یہ بھی سامنے آئی ہے کہ ابھی حال ہی میں چین کے عالمی شہرت یافتہ ای کامرس پلیٹ فارم جے ڈی۔ کام JD.com پر پاکستان کے قومی پویلین کا آغاز کیا گیا ہے۔بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانہ میں منعقدہ ایک سادہ تقریب میں پاکستانی سفیر معین الحق نے چین میں پاکستان کے پہلے آن لائن قومی پویلین کا افتتاح کیا۔پاکستان اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی اور کاروباری تعلقات کے پیش نظر یہ قومی پویلین پاکستانی اور چینی تاجروں کو پاکستان کی اعلیٰ معیار کی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے ایک مفید پلیٹ فارم فراہم کرے گا جبکہ پاکستانی کاروباری اداروں کو چین کی بڑی آن لائن مارکیٹ تک رسائی حاصل ہو پائے گی۔

اس پویلین کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ جہاں چینی ڈیجیٹل اکانومی کی جانب سے پیش کردہ بہترین مواقع کو مزید تلاش کرنےکا ایک نقطہ آغاز ہے ، وہیں یہ پاکستان کے آف لائن پویلینز کی کوششوں کی بھی تکمیل کرے گا جو پہلے ہی چین کے مختلف شہروں بشمول چھنگ دو،کھون مینگ ،ارمچی ،ای وو اور ژینگ زو میں فعال ہو چکے ہیں۔ یہ پویلین پاکستان کی ثقافت، کھانوں، سیاحت اور لوگوں کے درمیان تبادلے کے فروغ کے لیے ایک کھڑکی بھی فراہم کرے گا۔

دوسری جانب پاکستان میں اسی سلسلے کی ایک کڑی چائنا پاکستان بزنس سرمایہ کاری فورم کا اجراء بھی ہے۔ یہ فورم آل پاکستان چائنا انٹرپرائزز ایسوسی ایشن اور پاکستان سرمایہ کاری بورڈ نے مشترکہ طور پر قائم کیا ہے تاکہ دونوں ممالک کی کمپنیوں کے درمیان کاروباری اور صنعتی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم تشکیل دیا جا سکے۔ اس فورم کے قیام سے جہاں حکومت پاکستان کو تجارت اور کاروبار سے متعلق مسائل سے آگاہی ملے گی وہاں اُن کے حل کا موقع بھی میسر آئے گا۔ یہ بات اچھی ہے کہ پاکستان کی جانب سے چین کے سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ دونوں ممالک کے درمیان طے شدہ معاہدوں پر عمل درآمد میں تیزی لانے کے لئے بھی اقدامات جاری ہیں۔

حکومت پاکستان کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور چین سمیت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کرنے کی خاطر پرعزم ہے۔اس ضمن میں ملک میں سرمایہ کاری سے متعلق ضوابط اور طریقہ کار کو آسان بنایا جا رہا ہے۔اس فورم کے قیام سے پاکستان کے کاروباری ماحول کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی ، ملک کی صنعت کاری کے عمل کو فروغ ملے گا اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔شہر کاری اور زرعی ترقی میں چین کا تجربہ پاکستان کے کام آ سکتا ہے ۔اس وقت دیکھا جائے تو چین پاکستان اقتصادی راہداری کا دوسرا مرحلہ صنعت، زراعت، سماجی اور عوامی معاش کے شعبوں میں تعاون پر مرکوز ہے جس کے لیے دونوں ممالک کی کاروباری برادری کی مشترکہ حمایت کی ضرورت ہے۔ اس فورم کا قیام دونوں ممالک کی کمپنیوں کے درمیان باہمی تبادلے اور معلومات کے تبادلے کے لیے انتہائی سازگار ہے جس سے مزید کاروباری مواقع پیدا ہوں گے۔

اسی طرح حالیہ دنوں ایک اور خوش آئند پیش رفت یہ بھی ہوئی ہے کہ دونوں ممالک کے صوبوں اور شہروں کے درمیان مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لیے ایک ورچوئل فورم کا کامیاب انعقاد کیا گیا جس میں چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے ، صوبہ حے نان، صوبہ حو بے، صوبہ جیانگ سو کے سرکاری عہدے داروں اور پاکستان کےصوبہ خیبرپختونخوا ، بلوچستان، سندھ اور پنجاب کے اعلیٰ نمائندوں نے دوست صوبوں ، سسٹر شہروں،دوستی پارکس، دوستانہ جھیلوں کی تعمیر کے بارے میں بات چیت کی اور معاہدے پر دستخط کئے۔ فورم کے دوران "چین پاکستان تعاون ، مشترکہ مفادات اور اشتراکی ترقی سے متعلق مشترکہ اعلامیہ" بھی جاری کیا گیا۔ اس فورم کے انعقاد کا مقصد یہی ہے کہ "چین پاکستان دوست شہروں" سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان عملی تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے، تعاون کو مزید وسعت دی جائے اور نئے دور میں ایک قریبی چین پاک ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی جائے۔یوں انہی اقدامات کی بدولت چین اور پاکستان کی روایتی دوستی کو گزرتے وقت کے ساتھ مزید عروج حاصل ہو رہا ہے اور دوستی کی جڑیں نسل درنسل عوام میں مزید مضبوط تر ہوتی جا رہی ہیں۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 616667 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More