اسلام علیکم!
کرم ہے حضور پاک کا کہ ناچیز کو اس عظیم ہستی کے بارے میں گفتگو کرنے کا
شرف بخشا ہے کہ میں آپ لوگوں کے سامنے جو اسپیج پیش کرنے جارہی ہوں وہ
نہایت ہی عظیم ہستی ہیں جن کا نام حضور پیر بہادر علی شاہ مشہدی ہے جن کا
موضوع نہایت ہی جامع طور پر اور احسن طور پر بیان کرنے کی توفیق حضور پاک
نے بخشی ہے۔
ابتدائی تعلیم:
شہبازِ عارفا ں محبوبِ سلطانی سخی سلطان محمد بہادر علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ
ایک علمی گھرانہ میں پیدا ہوئے -آپ رحمۃ اللہ علیہ کے والد ِمحترم نے آپ
رحمۃ اللہ علیہ کی تربیت خا لصتاً مذہبی بنیادوں پر کی -شہبازِ عارفاں سخی
سلطان بہادر علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ کو گھر میں نہایت دِینی اور پاکیزہ
ماحول ملا -اس ماحول اور بزرگوں کی محبت کی وجہ سے آپ رحمۃ اللہ علیہ کا
رُجحان شروع ہی سے دِین کی طرف ہوگیا اور آپ رحمۃ اللہ علیہ کو آپ کے والد
دِینی علوم سکھانے کیلئے اپنے مرشد سیّد مولانا محمد عبید اللہ شاہ کے
مدرسہ جو کہ ملتان میں واقع تھا -مدرسہ میں چھوڑنے کیلئے گھر سے روانہ
ہوئے، آپ کی عمر 7 سال کی تھی۔ آپ اَنوار سلطان العافین حضرت سخی سلطان
باھُو رحمۃ اللہ علیہ سے خاص عقیدت رکھتے تھے اور آپ رحمۃ اللہ علیہ اکثر
ملتان آتے جاتے حضرت سخی سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر حاضری دیتے
تھے-اِسی لئے جب آپ رحمۃ اللہ علیہ کے والد ِمحترم سیّد فتح شاہ آپ رحمۃ
اللہ علیہ کو لے کر ملتان جارہے تھے تو آپ رحمۃ اللہ علیہ نے دربارعالیہ
حضرت سخی سلطان باھورحمتہ اللہ علیہ پر بھی قیام کیا اور بارگاہِ سلطان
العارفین میں اپنے بیٹے کی تعلیم کے بارے میں عرض کی حوالوں اور سینہ بہ
سینہ روایات کے مطابق آپ شہبازِ عارفاں سخی سلطان بہادر علی شاہ صاحب نے
اپنے والد محترم کے ساتھ یہاں پر سات روز قیام فرمایا-اور اِن سات روزہ
قیام میں آپ حضوربادشاہ کریم کے درِ اَقدس پر حاضر ہوئے اور اپنے لئے دعا
کرتے رہے-
|