✕
ARTICLES
Recent Articles
Most Viewed Articles
Most Rated Articles
Featured Articles
Featured Articles - English
Interviews
Featured Writers
HamariWeb Writers Club
E-Books
Post your Article
NEWS
BUSINESS
MOBILE
CRICKET
ISLAM
WOMEN
NAMES
HEALTH
SHOP
More
SHOP
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Calculators
Directory
Photos
Urdu Editor
Travel & Tours
English
اردو
Home
Articles
Recent Articles
Most Viewed Articles
Most Rated Articles
Featured Articles
Featured Articles - English
Interviews
Featured Writers
HamariWeb Writers Club
E-Books
Post your Article
Home
Urdu Articles
Politics Articles
پائے کوب....
(Qadir Khan, Lahore)
امریکہ کا رُخ ایشیا کی طرف موڑنے کا ایک سبب چین بھی ہے، اس کی اشتراکی قیادت نے امریکہ کو چین سے بے دخل کیا ، پھر روس کی مدد سے اور بعد میں روس کی مدد کے باوجود بلکہ مخالفت کے علی الرغم،اس نے ایسی ترقی کرلی کہ وہ عالمی طاقت بن گیا، امریکہ یہ بالکل گورا نہیں کرسکتا تھا اور پھر اس نے ہر جتن کرکے چین کا راستہ روکنا شروع کردیا ، اس کے راستے گو کہ کٹھن تھے مگر وہ اپنی ضد پراڑا ہواہے ۔ امریکہ کا استعمار نئے روپ میں ظاہر ہوا، آئینے کے ایک ٹکڑے میں پورے تاج محل کا عکس دیکھ کر وہ مصر ہے کہ تاج محل وہ عظیم الشان عمارت نہیں بلکہ آئینے کا حقیر ٹکڑا ہے۔ بحرالکاہل میں اس کے جگہ جگہ اڈے موجود ہیں ۔ یہ عالمگیر نام نہاد دفاعی تیاریاں ساری کی ساری چین کے خلاف ہیں، چین سے بے دخل ہوکے امریکہ کے پندار کا خم کدہ کچھ ایسا ویران ہوا کہ وہ اب تک طواف کوئے ملامت سے باز نہیں آسکا۔
اس طواف نے کوریا کا راستہ بھی تلاش کیا، ویت نام اور اس کے گرد ونواح میں بھی امریکہ کو چین دکھائی دیتا تھا ، حالاں کہ وہاں چین کا ایک بھی سپاہی نہیں تھا، اس کے برعکس جگہ جگہ امریکہ نے اپنے فوجی اڈے قائم کردیئے۔ویت نام کے اندر ایک تحریک ابھری تھی، یہ تحریک اپنے ملک کی تشکیل ِ نو کرنا چاہتی تھی، ہزاروں میل دور بیٹھا امریکہ یہ نہیں چاہتا تھا کہ ویت نام میں برسراقتدار وہ طبقہ آئے جو نظریئے کے اعتبار سے اشتراکی ہے یا جسے امریکہ اشتراکی سمجھتا ہے ۔ امریکہ کو یہ حق تو ہے کہ وہ کسی بھی ملک کے نظام کو پسندیاناپسند کرے لیکن اپنا لائو لشکر لے کر اس ملک میں پہنچ جانا اور لڑنا شروع کرنا ، کسی بھی آزاد ملک کے خلاف امریکہ کی مداخلت کا انجام وہی ہوتا آیا ہے جیسے ویت نا م یا افغانستان کے خلاف برسوں برس کی لاحاصل جنگ کاہوا۔
امریکہ کی اپنی ایک فلاسفی ہے کہ جب تک میرا کہنا نہیں مانو گے، یا جیسا میں کہتا ہوں ویسا نہیں کرو گے تو تمہارے ملک کے خلاف لڑوں گا ۔ یہ بڑا سنگین بین الاقوامی مسئلہ ہے اور یہ پیدا بھی اسی لیے ہوا کیونکہ امریکہ خوفناک جنگی طاقت ہے۔ چین اور روس کا رویہ بالکل امریکہ کے الٹ ہے ، وہ حکومتوں کی مدد کرتے ہیں اس لیے جس ملک کی وہ مدد کرتے ہیں ، اس کی ہمدردیاں حاصل کرلیتے ہیں بلکہ وہ مدد نہ بھی کریں تو امریکہ کا رویہ اتنا اشتعال انگیز اور قومی خودی کے منافی ہے کہ وہ جس ملک کا رخ کرتا ہے ، وہاں کی رائے عامہ اس کے خلاف ہوتی چلی جاتی ہے۔جو سہارے وہ ملک کے اندر ازرہ بے خردی قائم کرتا ہے وہ کرم خوردہ لاٹھی کی طرح جواب دیتے جاتے ہیں۔ کوریا میں ڈاکٹر سنگمین ری نے امریکہ کا ساتھ دیا تو وہ اپنی ساکھ کھو بیٹھے اور ملک سے جلا وطن ہونا پڑا۔ چین میں چیانگ کائی شیک جیساسرکردہ سربراہ حکومت امریکہ کی پشت پناہی کی بنا ء پر بے وقار و بے آبرو ہو کر چین سے بھاگ نکلنے پر مجبور ہوا ۔ ویت نام میں حکومتیں ریت کے گھروندوں کی طرح بنتی اور بگڑتی رہیں۔ افغانستان میں کٹھ پتلی حکومتیں بنائیں،امریکی سنگینوں کے سہارے بے جان لاشے کھڑے تو ہوجاتے لیکن انہی کے زور سے گربھی جاتے۔
بھارت نے چین سے جنگ کی طرح ڈالی، اس تصادم کا آغاز ہوا ہی تھا کہ امریکہ یوں بھارت میں آن موجود ہو ا جیسے بھارت اس کا اپنا علاقہ اور چین اس کے خلاف لڑرہا ہے۔بھارت میں ہر طرح کا جنگی سامان بے دریغ پہنچایا،بھارت کو امریکہ کے عالمی جنگی اڈوں سے اس طرح ملا دیا گیا کہ اُسے ہر طرح کی امداد پہنچانے میں مشکل نہ ہو ، امریکہ نے بھارت سے کلکتہ میں ایک طاقت ور ٹرانسمیٹرنصب کرنے کا معاہدہ بھی کیاکہ اپنا پراپیگنڈا نشر کیاکرے گا ، لیکن اس معاہدے پر عمل درآمد اس لیے نہ ہوسکا کیونکہ اندرون و بیرون بھارت مخالفت بڑی شدت اختیار کرگئی تھی، بھارت نے امریکہ کی کمزور رگ دیکھ لی تھی ، اس نے چین کا نا م لے لے کر اوراس کا ہوا کھڑا کرکے امریکہ سے ہر طرح کی مراعات بے دریغ لینے لگا ۔
بھارت یہ سمجھتا آیاہے کہ روس اورا مریکہ میں امداد کا مقابلہ پیدا کرکے وہ زبردست فوجی طاقت بن جائے گا اور اس کے ہمسائے اس کے رحم و کرم پر ہوں گے ۔ امریکہ سمجھتا ہے کہ بھارت اس کا آلہ کار اور بھارت اپنے عمل سے ثابت کرتا رہا کہ امریکہ اس کا آلہ کار ہے ، کون کس کا آلہ ٔ کار ہے اس کا فیصلہ مشکل نہیں۔ تاہم اس عمل سے امریکہ کے راستے میں اور مشکلات پیدا ہونا شروع ہوگئی،بھارت کے ہمسائے امریکی عزائم سے متوحش توتھے ہی، وہ بھارتی عزائم کو برائی العین دیکھنے لگے۔
امریکہ یوں تو بین الاقوامی میدان میں کھل کر جنگ عظیم کے دھماکے سے آیا لیکن برطانیہ نے بھی اسے گھسیٹ لانے میں بڑے جتن کئے ، دو جنگوں میں برطانیہ کا بھلا اسی میں تھا کہ اسے امریکہ کا ساتھ میسر آجاتا ، چنانچہ اس کے لیے اس نے بہت ہاتھ پائوں مارے اور اس کی مراد بر آئی ۔ جنگ کے بعد بھی بر طانیہ کا مفاد امریکی تعاون کا متقاضی رہا اورہے ، دوسری جنگ نے برطانیہ کو پہلے کی طرح صف ِ اول کی طاقت نہیں رہنے دیا تھا اور اوپر سے اس کی سلطنت ختم ہوجانے سے اس کی عالمی حیثیت کو اور بھی دھکا لگا لیکن اس کی استعماری رسی کا بل جل جانے کے باوجود نہیں گیا،
اس نے اپنا بل بھی برقرار رکھا اور امریکہ کی رسی میں بھی ویسے ہی بل ڈال دیئے، اس وقت استعماری تجربہ امریکہ کو نہیں تھا ، اس کمی کو انگریز نے پورا کیا ۔ شعلہ استعمار کو بھڑکانے میں ان عناصر نے ایندھن کاکام دیا جو امریکہ کی مختصر سی تاریخ نے اس کی نہاد میں پوشیدہ کردیئے تھے ۔ نسلی برتری ، امتیازِ رنگ اور اقدار فراموشی کے ملے جلے احساسات نے امریکہ کو استعماری کردار کے لیے خاصا تیار کردیا ۔ برطانیہ کی ضرورت مندانہ انگیخت نے ان احساسات کو ایسی ہوا دی کہ آزادی کی نیلم پری دیو استبداد بن کر کرہ ٔ ارض پر پائے کوب ہوگئی۔ یہ دیو اب دنیا کے سارے سمندروں کے سینوں پر ناچ رہا ہے ، ناچے جا رہا ہے اور دنیا حیران کہ اس’کا بوس‘ کا بالآخر کیا بنے گا ۔
دیوِ استبداد جمہوری قبا میں پائے کوب
تو سمجھتا ہے یہ آزادی کی ہے نیلم پر
< PREVIOUS
سید منور حسن کی عملی سیاست
NEXT >
چائے کی پیالی اور معاشی بدحالی
Facebook
WhatsApp
Pinterest
Twitter
Comments
Print
05 Jul, 2022
Views: 716
About the Author:
Qadir Khan
Read More Articles by
Qadir Khan
:
937 Articles with 816708 views
Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile
here.
Add Your Article
Article Categories
Politics
سیاست
Society & Culture
معاشرہ اور ثقافت
Religion
مذہب
Other/Miscellaneous
متفرق
Literature & Humor
ادب و مزاح
Education
تعلیم
Health
صحت
Famous Personalities
مشہور شخصیات
Science & Technology
سائنس / ٹیکنالوجی
Novel
افسانہ
Sports
کھیل
True Stories
سچی کہانیاں
Books Intro
تعارفِ کتب
Travel & Tourism
سیر و سیاحت
Career
کیریر
Entertainment
انٹرٹینمنٹ
Kids Corner
بچوں کی دنیا
Poetry
شعر و شاعری
100 Lafzon Ke Kahani
سو لفظوں کی کہانی
Young Writers
نوجوان قلم کار
Arts
ہنر
Military Democracy
سول فوجی جمہوریت
Hamariweb Writers Club
ہماری ویب رائٹرز کلب
Recent
Politics
Articles
چین کی ترقی ، ایک اہم عالمی محرک
بلوچستان کی جغرافیائی اہمیت اور عالمی سازشیں
جدت طرازی پر مبنی اعلیٰ معیار کی ترقی اور عالمی تعاون
چین اور آسیان ممالک کے درمیان ڈیجیٹل تعاون
View all Politics Articles
Most Viewed
(
Last 30 Days
|
All Time
)
چین کی معاشی پالیسیاں اور عالمی ترقی
"Can a Green Card Be Canceled in America? Understanding the Risks and Protections"
The Evolving Political Landscape of Pakistan: Challenges and Opportunities
بلوچستان کی جغرافیائی اہمیت اور عالمی سازشیں
قرار داد پاکستان اور قیام پاکستان کا مقصد
Musharraf Era, Martial Law and Major Reforms:
لال مسجد آپریشن کی کہانی تصویروں کی زبانی
بھارتی جاسوس کلبھوشن کو پکڑنےوالے کیپٹن قدیر شہید کی داستان