شاہ فیصل بن عبدالعزیز

🌹شاہ فیصل بن عبدالعزیز 🌹

1967 کے اندر بلجیئم میں ایک تجارتی کمپلکس کے اندر آگ لگ گئی جس میں 300/ لوگ جاں بحق ہوگئے، اس وقت سعودی فرمانروا شاہ فیصل بن عبد العزیز آل سعود بلجیئم کے دورے پر تھے۔ اس حادثے سے آپ بہت متاثر ہوئے۔

آپ نے وہیں پر ایک ملین امریکی ڈالر امداد کا اعلان کر دیا۔ جس سے بلجیئم کا شاہ طوڈوان اول بہت متاثر ہوا، کیونکہ شاہ فیصل کے علاوہ یورہ لے کسی ملک نے تعاون کیلئے ہاتھ نہیں بڑھایا تھا۔

چنانچہ بلجیئم کے حاکم نے شاہ فیصل کی اس سخاوت کا بدلہ چکانے کیلئے کہا کہ آپ جو کچھ اس وقت مجھے حکم کریں میں اسے دینے کیلئے تیار ہوں، یہ دیکھ کر شاہ فیصل نے اپنے کیلئے کچھ نہ طلب کرکے ایک مسجد اور اسلامی مرکز کیلئے جگہ کی درخواست کردی۔۔ تاکہ ملک میں موجود مسلمان وہاں عبادت کرسکیں اور دینی تعلیم حاصل کر سکیں۔۔

چنانچہ شاہ بلجیئم نے راجدھانی بروکسل ہی کے اندر ایک بڑی جگہ الاٹ کردی جہاں ایک بڑی سی مسجد اور اسلامی مرکز بنوایا گیا۔۔ ساتھ ہی شاہ بلجیئم نے اسلام کو بھی سرکاری دین کا درجہ دیدیا۔ اس وقت وہاں سات لاکھ سے زائد مسلمان پائے جاتے ہیں، اور وہاں عیسائیت کے بعد اسلام دوسرا بڑا دین مانا جاتا ہے۔

شاہ فیصل کا یہ وہ کارنامہ ہے کہ اس وقت بلجیئم میں مسلمانوں کو ہر طرح کی آزادی ہے، صرف راجدھانی بروکسل میں 300/ مساجد موجود ہیں۔ وہاں کے نصاب تعلیم کے اندر دینیات میں اسلامی تعلیم بھی شامل ہے، بتایا جاتا ہے کہ صرف اسلامی مدرسوں کی تعداد 800/ کے لگ بھگ ہے جو حکومتی کنٹرول میں چلتے ہیں۔ مساجد کے اماموں کو حکومت تنخواہ دیتی ہے۔ سرکاری چھٹیوں میں عید الفطر اور عید الاضحی کے دن بھی شامل ہیں۔
اللہ سبحان تعالی شاہ فیصل بن عبدالعزیز آل سعود کی قبر پر اپنی رحمتوں کا نزول فرماۓ🌹

 

 وشمہ خان وشمہ
About the Author: وشمہ خان وشمہ Read More Articles by وشمہ خان وشمہ: 332 Articles with 509851 views I am honest loyal.. View More