چین اور امریکہ کی تعمیری بیٹھک

چین کے صدر شی جن پھنگ اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان حالیہ دنوں ایک مثبت، جامع اور تعمیری ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے اور فروغ دینے کی راہ ہموار کی گئی۔سان فرانسسکو کے جنوب میں واقع فلولی اسٹیٹ پہنچنے پر بائیڈن نے شی جن پھنگ کا پرتپاک استقبال کیا۔ چار گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے دوران دونوں سربراہان مملکت نے چین امریکہ تعلقات کی سمت کے لیے گہرائی سے تبادلہ خیال کیا اور عالمی امن اور ترقی کو متاثر کرنے والے نمایاں مسائل پر بات چیت کی۔.

اس سرگرمی کو چین اور امریکہ کے درمیان اعتماد بڑھانے اور شکوک و شبہات کو دور کرنے، اختلافات کو سنبھالنے اور تعاون کو بڑھانے کے لئے ایک اہم اجلاس قرار دیا جا سکتا ہے ہے اور یہ غیر مستحکم اور بدلتی ہوئی دنیا کے
 استحکام کو یقینی بنانے کے لئے بھی ایک اہم ملاقات ہے۔یہ تاریخی سربراہی اجلاس ایک ایسے نازک موڑ پر ہوا ہے جب بین الاقوامی برادری چین امریکہ مستحکم تعلقات پر زور دے رہی ہے۔دونوں سربراہان مملکت نے چین اور امریکہ کے درمیان اہم ترین امور پر رہنما اصول پیش کیے جن میں ایک دوسرے کے بارے میں درست تفہیم پیدا کرنا، اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنا اور مکالمے اور تعاون کو مضبوط بنانا شامل ہیں۔

دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کے صحیح طریقے پر تبادلہ خیال کیا، بڑے ممالک کی حیثیت سے اپنی مشترکہ ذمہ داریوں کو واضح کیا اور چین امریکہ تعلقات کی مضبوط، مستحکم اور پائیدار ترقی کی سمت
 اور خاکہ تیار کیا۔یہی وجہ ہے کہ ماہرین نےشی بائیڈن سربراہ اجلاس کو "سال کا سب سے اہم سفارتی واقعہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے تحت ایک فلور قائم کیا ہے، جو عالمی امن اور خوشحالی میں بہت بڑا کردار ادا کرے گا۔ اس کے بعد، دونوں ممالک معاہدے اور باہمی فائدے کے مخصوص شعبوں کو تلاش کرکے احتیاط سے دوبارہ آگے بڑھ سکتے ہیں۔چینی صدر نے کہا کہ باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی تعاون چین اور امریکہ کے 50 سالہ تعلقات سے سیکھا گیا سبق ہے۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آج دنیا ایک صدی کی گہری تبدیلیوں سے گزر رہی ہے ، شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کے پاس دو ہی آپشنز ہیں ۔ ایک ، یکجہتی اور تعاون کو بڑھانا ، عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ہاتھ ملانا اور عالمی سلامتی اور خوشحالی کو فروغ دینا۔ اور دوسرا یہ ہے کہ زیرو سم ذہنیت پر قائم رہنا، دشمنی اور محاذ آرائی کو ہوا دینا اور دنیا کو افراتفری اور تقسیم کی طرف دھکیلنا۔انہوں نے کہا کہ یہ دونوں انتخاب دو مختلف سمتوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو انسانیت اور کرہ ارض کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔لہذا چین اورامریکہ کے تعلقات ، جو دنیا کے سب سے اہم دوطرفہ تعلقات ہیں، کو اس وسیع تناظر میں سمجھنا اور دیکھنا چاہئے.

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ اور چین کے تعلقات دنیا میں سب سے اہم دوطرفہ تعلقات ہیں ، بائیڈن نے سربراہی اجلاس میں کہا کہ امریکہ اور چین کے درمیان تنازعہ ناگزیر نہیں ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ ایک مستحکم اور ترقی پذیر چین ، امریکہ اور دنیا کے مفادات میں ہے ، اور چین کی معاشی ترقی امریکہ اور دنیا دونوں کے لئے فائدہ مند ہے۔اس تناظر میں دیکھا جائے تو شی بائیڈن سربراہ اجلاس "تیزی سے غیر یقینی اور پیچیدہ دنیا میں سلامتی اور معیشت کے لئے توازن فراہم کرسکتا ہے۔ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ صدر شی جن پھنگ کا سان فرانسسکو کا دورہ اور بائیڈن کے ساتھ ان کی ملاقات "ایک جرات مندانہ سفر" ہے۔ یہ ایک امن پسند اور ایک ذمہ دار رہنما اور سیاستدان کا سفر ہے جو اپنے لوگوں، وقت، تاریخ اور مجموعی طور پر انسانیت کے تئیں بڑی ذمہ داری کا احساس رکھتا ہے۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1152 Articles with 441397 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More