پاکستان میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تازہ تعیناتی

20 مئی 2025 کو جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی گئی، جو ایوب خان کے بعد پاکستان کی فوجی تاریخ میں دوسری بار ہے۔ یہ ترقی آپریشن بنیان المرسوس اور پاک-بھارت کشیدگی میں ان کی قیادت کے اعتراف میں دی گئی۔ یہ رسمی رتبہ فوج کی قیادت کو مضبوط کرتا ہے اور ان کی COAS کی مدت 2027 تک بڑھائی گئی ہے۔ یہ تعیناتی قومی فخر کو اجاگر کرتی ہے، لیکن سول-فوجی تعلقات اور علاقائی سیاست پر اس کے اثرات اہم ہیں

20 مئی 2025 کو پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی گئی، جو پاکستان کی فوجی تاریخ کا ایک اہم واقعہ ہے۔ یہ عہدہ نہایت نایاب ہے، اور اس سے قبل صرف جنرل ایوب خان کو 1959 میں یہ رتبہ ملا تھا۔ جنرل عاصم منیر نومبر 2022 سے چیف آف آرمی اسٹاف (COAS) کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، اور ان کی یہ ترقی حالیہ پاک-بھارت کشیدگی اور آپریشن بنیان المرسوس میں ان کی قیادت کے اعتراف میں دی گئی ہے۔ یہ مضمون اس تعیناتی کے پس منظر، تاریخی اہمیت، اور پاکستان کے فوجی اور سیاسی منظرنامے پر اس کے ممکنہ اثرات کا جائزہ پیش کرتا ہے، تاکہ پاکستانی عوام کو اس اہم پیش رفت کی مکمل سمجھ مل سکے۔

جنرل عاصم منیر کا پس منظر
جنرل عاصم منیر 1968 میں راولپنڈی میں پیدا ہوئے اور انہوں نے منگلا کے آفسیرز ٹریننگ اسکول سے تربیت حاصل کی، جس کے بعد وہ فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشنڈ افسر بنے۔ انہوں نے 2017 میں ملٹری انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جنرل اور 2018 میں انٹر سروسز انٹیلی جنس (ISI) کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں، اگرچہ ISI میں ان کا دورانیہ صرف آٹھ ماہ رہا۔ انہوں نے گوجرانوالہ کور کی کمانڈ کی اور جنرل ہیڈکوارٹرز میں کوارٹر ماسٹر جنرل کے طور پر بھی کام کیا۔ نومبر 2022 میں وہ پاکستان کے 11ویں آرمی چیف بنے۔ جنرل منیر اپنی قوم پرستی، نظریاتی عزم، اور حالیہ فوجی آپریشنز، جیسے کہ آپریشن بنیان المرسوس، میں قیادت کے لیے مشہور ہیں، جنہوں نے پاکستان کے دفاع کو مضبوط کیا۔

فیلڈ مارشل کی تعیناتی کی تفصیلات
20 مئی 2025 کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی۔ وزیراعظم آفس کے مطابق، یہ ترقی آپریشن بنیان المرسوس اور پاک-بھارت کشیدگی کے دوران ان کی "شاندار فوجی قیادت، بہادری، اور پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ" کے اعتراف میں دی گئی۔ یہ پانچ ستارہ رتبہ ایک رسمی عہدہ ہے جو غیر معمولی فوجی کامیابیوں کی علامت ہے۔ جنرل ایوب خان کے بعد، جنہوں نے 1959 میں خود کو فیلڈ مارشل بنایا، عاصم منیر اس رتبے پر فائز ہونے والے دوسرے افسر ہیں۔ نومبر 2024 میں منظور شدہ قانون کے تحت ان کی COAS کی مدت ملازمت تین سے پانچ سال تک بڑھائی گئی ہے، جو 2027 تک جاری رہے گی۔ کابینہ نے فوجی جوانوں، شہداء، اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی اعلیٰ سرکاری ایوارڈز دینے کا فیصلہ کیا۔

ترقی کی اہمیت اور تناظر
فیلڈ مارشل کی تعیناتی کا اعلان ایک نازک وقت پر کیا گیا، جب اپریل 2025 کے پھاگلم حملے، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے، اور بھارت کے آپریشن سندور کے نتیجے میں پاک-بھارت کشیدگی عروج پر تھی۔ پاکستانی ذرائع نے آپریشن بنیان المرسوس کو بھارتی جارحیت کے خلاف کامیاب جوابی کارروائی قرار دیا، جبکہ بھارتی میڈیا نے اسے ناکام اور پروپیگنڈہ پر مبنی قرار دیا، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ پاکستان کے نور خان اور رحیم یار خان ایئر بیسز کو نقصان پہنچا۔ فیلڈ مارشل کا رتبہ پاکستان کی فوجی تاریخ میں علامتی اہمیت رکھتا ہے، جو قومی فخر اور دفاعی طاقت کو اجاگر کرتا ہے۔ تاہم، کچھ ناقدین، خاص طور پر بھارتی ذرائع، نے اس ترقی کو حالیہ تنازع میں مبینہ ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش قرار دیا۔ پاکستان میں یہ ترقی جنرل منیر کی قومی سلامتی کے لیے خدمات کی عکاسی کے طور پر دیکھی جاتی ہے، جو قوم کے عزم کی علامت ہے۔

پاکستان کے لیے اثرات
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعیناتی پاکستان کے فوجی اور سیاسی منظرنامے پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ یہ رسمی رتبہ فوج کی قیادت کو مضبوط کرتا ہے اور جنرل منیر کی پوزیشن کو مستحکم کرتا ہے۔ نومبر 2024 میں ان کی مدت ملازمت کی توسیع اور ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدت میں توسیع سے مسلح افواج کے درمیان ہم آہنگی کو تقویت ملتی ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ ترقی سول-فوجی تعلقات پر اثر انداز ہو سکتی ہے، کیونکہ فوج کا سیاسی اثر و رسوخ بڑھ سکتا ہے۔ تاہم، ایکس پر گردش کرنے والی افواہوں، جیسے کہ جنرل منیر کی برطرفی یا گرفتاری کی خبروں کو غیر مصدقہ قرار دیا گیا ہے اور انہیں مسترد کیا جانا چاہیے۔ یہ ترقی پاکستان کی دفاعی حکمت عملی اور علاقائی استحکام پر توجہ مرکوز رکھنے کی علامت ہے، لیکن اس کے طویل مدتی اثرات کا انحصار ملکی اور بین الاقوامی حالات پر ہوگا۔

جنرل عاصم منیر کی فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی پاکستان کی فوجی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے، جو ان کی قیادت اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ ایوب خان کے بعد دوسرے فیلڈ مارشل کے طور پر، یہ تعیناتی قومی فخر اور فوج کی مضبوطی کی علامت ہے۔ اگرچہ پاک-بھارت کشیدگی کے تناظر میں اس ترقی پر تنازعات موجود ہیں، لیکن یہ پاکستان کے دفاع اور خودمختاری کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔ پاکستانی عوام کو چاہیے کہ وہ اس پیش رفت کو قومی اتحاد کے تناظر میں دیکھیں اور آنے والے برسوں میں اس کے اثرات کا مشاہدہ کریں کہ یہ پاکستان کے فوجی اور سیاسی منظرنامے کو کس طرح تشکیل دیتی ہے

 

Danish Rehman
About the Author: Danish Rehman Read More Articles by Danish Rehman: 28 Articles with 1473 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.