پاکستان کو اپنے قیام کے بعد سے ہی مختلف سیاسی مسائل اور
بحرانوں کا سامنا رہا ہے۔ سیاسی عدم استحکام کا مطلب ہے کہ ملک میں حکومتیں
بار بار تبدیل ہوتی رہیں، ادارے غیر مؤثر ہو جائیں، اور عوام میں بے یقینی
اور مایوسی پھیل جائے۔ پاکستان کی تاریخ سیاسی بحرانوں، مارشل لا، اور
کمزور جمہوری اداروں سے بھری پڑی ہے۔
سیاسی عدم استحکام کی وجوہات:
فوجی مداخلت
پاکستان میں کئی بار فوج نے حکومت کا تختہ الٹا اور مارشل لا نافذ کیا۔ یہ
اقدامات جمہوری عمل کو نقصان پہنچاتے ہیں اور ادارہ جاتی توازن کو بگاڑتے
ہیں۔
کرپشن
بدعنوانی پاکستانی سیاست کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ مختلف حکومتوں پر کرپشن کے
الزامات نے عوام کا نظام پر اعتماد کمزور کیا ہے۔
سیاسی انتقام اور ادارہ جاتی ٹکراؤ
اپوزیشن اور حکومت کے درمیان انتقامی سیاست اور اداروں (عدلیہ، مقننہ،
انتظامیہ) کے درمیان کشمکش سے سیاسی ماحول مزید خراب ہوتا ہے۔
کمزور سیاسی جماعتیں
سیاسی جماعتوں کے اندر جمہوریت کا فقدان، خاندانی سیاست اور اقربا پروری
بھی عدم استحکام کی ایک وجہ ہے۔
میڈیا کا کردار
بعض اوقات میڈیا غیر ذمہ داری سے رپورٹنگ کرتا ہے جس سے انتشار پیدا ہوتا
ہے۔ سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں کا پھیلاؤ بھی ایک نیا چیلنج ہے۔
اثرات:
معیشت پر منفی اثرات
سرمایہ کاری میں کمی
عوام میں بے چینی
گورننس کی ناکامی
بین الاقوامی سطح پر ساکھ متاثر ہونا
حل:
اداروں کی مضبوطی اور خودمختاری
آئین و قانون کی بالادستی
صاف و شفاف انتخابات
سیاسی مکالمہ اور برداشت
تعلیم یافتہ قیادت کا فروغ
نتیجہ:
پاکستان میں سیاسی استحکام صرف اسی وقت ممکن ہے جب تمام اسٹیک ہولڈرز اپنی
آئینی حدود میں رہ کر کام کریں، اور عوامی فلاح کو ترجیح دی جائے۔ ایک
پائیدار، شفاف اور جواب دہ جمہوری نظام ہی پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن
کر سکتا ہے۔
|