مفتی اعظم پاکستان حضرت علامہ سید حبیب احمد ہاشمی سیالکوٹی رحمتہ اللہ علیہ

آفتاب رشد و ہدائیت پیر طریقت رہبر شریعت مفتی اعظم حضرت علامہ پیر سید مفتی حبیب احمد ہاشمی 1929میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔آپؒعلمی و روحانی گھرانے کے چشم و چراغ تھے۔ آپؒ کے والد گرامی پیر سید مفتی القاضی عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ اپنے وقت کے عظیم عالم دین اور مرشد کامل تھے۔آپ ؒ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد گرامی سے حاصل کی اور سکول کی تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد اہل سنت و جماعت کی عظیم درسگاہ دارالعلوم جامعہ حزب الاحناف لاہور مین داخلہ لیا اور مفتی اعظم پاکستان حضرت علامہ ابوابرکات سید احمد اشرفی ؒ سے سندفراغت حاصل کی اور بعدازاں پنجاب یونیورسٹی سے فاضل عربی،فارسی اور فاضل اردوکے امتحانات نمایاں کامیابی سے پاس کئے۔

حضرت علامہ پیر سید مفتی حبیب احمد ہاشمی کا شمار ملک کے جید علماءمیں ہوتا تھا۔آپؒ اعلیٰ پایہ کے سحر بیاں مقرر اور خطیب تھے ان کی تقریروں میں علم و دانش اور عشق رسول ﷺ کی فروانی ہوتی تھی۔انکی سحر انگیز گفتگو سے مجمع پر واجد طاری ہو جاتا ۔ہر شخص ہمہ تن گوش دکھائی دیتا۔ان کا بیان علم و ادب اور حسن بیان سے مزین ہوتا۔آپؒ کی خوش الحانی ،شعلہ نوائی،لہجہ کی کھنک اور آواز کی چہک سامعین کو مسحور کردیتی تھی۔ ذکر امام عالی مقام اور واقعہ کروبلا کی نقشہ کشی میں آپ ہدطولیٰ رکھتے تھے۔زوربیان ،جرات کلام اور دلائل عقلیہ و نقلیہ سے مرصع گفتگو آپؒ کا طرہ امتیاز تھا۔یہ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ کسی شخصیت میں ادبی چاسنی ہوتی ہے تو عشق رسولﷺ کا سوز و گداز نہیں ہوتا ۔کہیں فصاحت و بلاغت ہوتی ہے تو فن تقریر ناپید ،کہیں فن خطابت ہوتا ہے اور علوم و معارف کی فروانی نہیں ہوتی۔حضرت قبلہ حضرت علامہ پیر سید مفتی حبیب احمد ہاشمیؒ عالم اسلام کے وہ خطیب تھے جن میں یہ تمام خوبیاں بیک وقت بدرجہ اُتم موجود تھیں۔حضرت قبلہ مفتی صاحب مرحوم مفغور جہاں دین کی تبلیغ اور عشق رسولﷺ کا پرچار کرتے رہے وہاں نظام مصطفےٰﷺ کی تحاریک میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔تحریک ختم نبوت ہو یا تحریک نظام مصطفیﷺ آپؒ نے علماءو مشائخ کے شانہ بشانہ احتجاجی جلسوں اور جلوسوں میں شرکت کی اور ان تحریکوں کو کامیاب بنانے کے لئے دن رات محنت کی اور اس سلسلہ میں قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں۔حضرت علامہ پیر سید مفتی حبیب احمد ہاشمیؒفن تقریر کی ساتھ ساتھ فن تحریر کے بھی شہسوار تھے۔آپؒ کئی کتابوں کے مصنف تھے جن میں ”فاطمہ کا لال“اور” مہمان عرش “نے ملک گیر شہرت اور پذیرائی حاصل کی۔

حضرت علامہ پیر سید مفتی حبیب احمد ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ یکم نومبر 1996کو دارفانی سے داربقا کو سدھار ے۔آپ ؒ مزار قبرستان شہیداں میں مرجع خاص و عام ہے۔ آپؒ کا سالانہ عرس مبارک ہر سال یکم نومبر کو منایا جاتا ہے۔امسال بھی یکم نومبر بروز منگل بعداز نماز عشاءعرس کی عظیم الشان محفل ہوگی جس میں ملک بھر سے علماءفضلا اور نعت خواں حضرات تشریف لا کر اپنے آقا مولیٰ ﷺکے حضور نذرانہ عقیدت پیش کریں گے۔آپؒ کے وصال کے بعد آپؒ کے بڑے صاحبزادے ڈاکٹر سید مفتی نجیب احمد ہاشمی آپؒ کی جا نشینی کے فرائض بحسن و خوبی سرانجام دے رہے ہیں۔آپ علوم جدیدہ و قدیمہ کے ماہر ہیں ،جید عالم دین اور مفتی ہونے کے ساتھ ساتھ معروف ڈینٹل سرجن بھی ہیں۔
Tariq Tehseen Chohan
About the Author: Tariq Tehseen Chohan Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.