خاتون شہلا خان سے نا انصافی کیوں

پنجاب اسمبلی میں خواتین کی نشست پر منتخب خاتون شہلا خان نے الزام عائد کیا ہے کہ ان سے مسلم لیگ(ن) کی مرکزی قیادت نے اسمبلی رکنیت کا زبردستی استعفی لیا ہے ان کا کہنا تھا کہ وہ گراس روٹ لیول سے اعصاب شکن محنت کرنے کے بعد پنجاب اسمبلی میں منتخب ہو کر پہنچی ہیں مسلم لیگ(ن ) کیلئے ان کی اور ان کے پورے خاندان کی خدمات پورے پنجاب میں شیشے کی طرح صاف دکھائی دیتی ہیں مشرف ہٹاﺅ تحریک، ملک بچاﺅ تحریک اور چیف جسٹس افتخار چوہدری کی بحالی کی تحریک میں میں نے اپنا بھرپور سیاسی کردار ادا کیا مگر جب مجھ پر آزمائش آئی اور سازشی عناصر نے میرے سیاسی مستقبل کو سازشوں میں گرفتار کر لیا تو اس وقت مجھے بحیثیت ممبر پنجاب اسمبلی اور بحیثیت کارکن مسلم لیگ(ن) بطور عورت مجھے تحفظ کی ضرورت تھی مگر افسوس کہ مجھے تاریخ کی بدترین مایوسی کا سامنا کرنا پڑا اور جس وقت میرے خلاف میڈیا ٹرائل کیا گیا مختلف قسم کے الزامات عائد کیئے گئے تو اس وقت بھی مسلم لیگ(ن) کی مرکزی قیادت نے بحیثیت منصف کردار ادا کرنے کی بجائے سیاسی عناصر کی جانب سے میرے خلاف ہونے والی سازشوں کا حصہ بن گئی مرکزی قیادت نے ملاقات کیلئے مجھے وقت دینا بھی گوارہ نہیں کیا شہلا کہہ رہی تھیں کہ عدالتوں نے تو مجھ پر لگائے گئے الزامات کو غلط قرار دیکر بھری کر دیا مگر میرا سوال صرف اتنا ہے کہ سازشی عناصر کی وجہ سے میری جس قدرعزت کو نقصان پہنچا معاشر ے کے اندر مجھے جس قدر ذلیل و خوار کیا گیا اور مجھے رسوائی تذلیل اور حقارت کے جس مقام پر لاکھڑا کر دیا گا؟اس کی ذمہ داری کو ن قبول کرے گا؟کیاعدالت سے بری ہونے کے بعد مجھے پورے اعزاز و احترام کے ساتھ اپنی پہلی حالت میں بحال کر دیا جائے گا ؟جس وقت شہلا گفتگو کر رہی تھیں دلیر،بہادر اور جرات مند خاتوں کی خوبیوں کے باعث ان کے آنکھوں میں تو عام عورتوں کی طرح انسو تو نہیں تھے مگر ان کی گفتگو میں موجود درد اور بے بسی کو محسوس کیا جا سکتا تھا دیکھئے ان پر کریڈیٹ کا رڈ چوری کا الزام کیوں لگایا گیا؟ ان کی رکنیت کو ختم کرنے کیلئے ان سے استعفٰی کیوں لیا گیا ؟ان پر میڈیا ٹرائل کیوں کیا گیا اور مسلم لیگ(ن) نے ان کے حقوق کا دیگر مرکزی قائدین کی طرح تحفظ کیوں نہیں کیا گیا تمام سوالات کا تعلق مسلم لیگ(ن) کی مرکزی قیادت اور سازش کا جال بننے والوں کے ساتھ ہے جس پر کوئی رائے دینا یقینا مناسب نہیں ہوگا سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ جس عدلیہ کی آزادی کی تعریف ہم بحیثیت کارکن اور لیڈر پورا دن کرتے رہتے ہیں اور سیاستدان دانوں کی سیاست کا آغاز اور اختتام بھی پورا دن عدلیہ کی آزادی کے موضوعات پر منتج ہوتا ہے اور عدلیہ کی آزادی ہی کو ملک اور قوم کی ترقی قرار دیا جاتا ہے اسی آزاد عدلیہ نے شہلا خان کو ان پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیا قرار دیکر ان کو مقدمے سے بری کر دیا تو پھر عدلیہ کی آزادی کا احترام کا کیا یہ تقاضا نہیں تھاکہ شہلاخان کی اسمبلی رکنیت کو با عزت طریقے سے بحال کرکے ان کےخلاف سازش کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ دیگر خواتین بھی اسلامی معاشرے کے اندر اپنے آپ کو محفوظدسمجھیں یہ معاملہ ایک خاتون کا نہیں تھا بلکہ پاکستان کی لاکھوں خواتین شہلا خان کے ساتھ ہونے والی نا انصافی پر اپنے آ پ کو جمہوری دور حکومت کے اندر عام خاتون ہونے کی حیثیت سے اپنے آپ کو اکیلا سمجھ رہی ہیں جوکہ قطعاً اچھا پیغام نہیں دیکھئے ہم لوگ خواتین کے عالمی دن کو انتہائی باوقار اور پورے تشخص کے ساتھ منانے کی صلاحتیں کا تو مظاہرہ خوب کرتے ہیں مگر ان بے بس خاتون شہلا خان کو انصاف دلانے کیلئے ہمارا کردار کیا ہونا چاہیے؟؟
Mumtaz Ali Khaksar
About the Author: Mumtaz Ali Khaksar Read More Articles by Mumtaz Ali Khaksar: 49 Articles with 34440 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.