بےروزگاروں کے ساتھ زیادتی اور مذاق ختم کریں

السلام علیکم!
آئے روز اخبارات ، انٹرنیٹ اور دوسرے ذرائع سے پاکستان میں مختلف محکموں اور شعبوں میں بھرتیوں اور خالی آسامیوں کے اشتہارات دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ان میں اکثر محمکوں اور شعبوں کے ٹیسٹ اور انٹرویو کا طریقہ اختیار کیا جا رہا ہے خاص کر این-ٹی-ایس کے ذریعے سے بھرتیوں کا سلسلہ شروع ہوا ہے جو کہ اچھی بات ہے کہ قابل لوگ آئیں گے۔

لیکن ہماری حکومت ، محکمے اور این-ٹی-ایس والوں نے رقم جمع کرنے اور بٹورنے کا ذریعہ بنا لیا ہے۔ اور اکثر محکموں میں بڑی بڑی اور اہم پوسٹوں کے لئے معمولی تعلیم والے کو اہل قرار دے کر بے روزگاروں سےرقم بٹورنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جو کہ بے روز گاروں کےساتھ بہت بڑی زیادتی اور ان کے ساتھ مذاق ہے۔ بہت سے لوگ ایسے ہوتے ہیں جو کوئی نہ کوئی چیز بیچ کر یا ادھار لے کر ٹیسٹ کی فیس ادا کرتے ہیں۔ میری حکومت ، محکموں اور این-ٹی-ایس والوں سے گزارش ہے کہ بے روزگار لوگوں کی مجبوریوں سے فائدہ نہ اٹھائیں اور اپنا رویہ اور کام درست کرلیں۔ ایک مثال دینا ضروری سمجھتا ہوں تاکہ سب کو یقین ہو جائے وہ یہ ہے کہ ابھی حال ہی میں این-ٹی-ایس کے ذریعے گورنمنٹ آف پنجاب کا منسٹری اف ڈیفنس کی آسامیوں کا اعلان ہو ا ہے جس میں بہت بڑی اور اہم آسامی ڈائریکٹر کے لئے بھی صرف گریجوایٹ کی تعلیم والے کو اہل قرار دیا گیا ہے اس کی صرف اور صرف ایک ہی وجہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ ٹیسٹ کے لئے اپلائی کریں اور چھے سو روپے جمر کروائیں اس کے علاوہ بہت سی آسامیاں ہیں جس کے لئے معمولی تعلیم والے کو اہل قرار دیا گیا ہے اور تجربہ بھی شامل نہیں کیا گیا ہے اس مین اپلائی کرنے کا آخری تاریخ بارہ فروری رکھی گئی ہے اسی طرح ماضی قریب میں ایجوکیٹر کی بھرتیوں سے این -ٹی-ایس والوں نے ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں کمائے ہیں اور اسیے کیس بھی سامنے آئے ہیں کہ فیس جمع ہونے کے باوجود سلپس جاری نہیں کی گئی اور رابطہ کرنے پر تاریخ گزر جانے کا کہہ کر ان کو ٹال دیا گیا۔ نہ جانے کتنے غریب لوگوں کو نقصان ہوا ہوگا۔

خدا کا خوف کریں اور اپنی پالیسوں اور رویوں پر نظر ثانی کریں اور تبد یل کریں کسی غریب کی ماں ،بہن ، بیوی یا خود اسکی آہ نہ لگ جائے۔

مہربانی فرما کر اشتہار دیتے وقت پہلے بڑی اور اہم شرط رکھی جائے پھر اس کے ساتھ کم کا ذکر کیا جائے مثال کے طور پر اوپر ذکر کی گئی آسامی کے لئے اس طرح لھا جائے کہ بنیادی تعلیم ایم-اے اور تجربہ دس سال، یا پانچ سال، ایم اے تجربے کے ساتھ نہ ملنے پر صرف ایم اے کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے-
kashif imran
About the Author: kashif imran Read More Articles by kashif imran: 122 Articles with 168907 views I live in Piplan District Miawnali... View More