مجھے خود اپنے لکھنے پر کئی دفعہ افسوس ہوتا ہے

یہ اقبال جرم میں اس لئے کر رہا ہوں .کہ مجھے کئی بار اپنے لکھے ہوئی تحریروں پر شرمندگی اور افسوس ہوتا ہے ..کیونکہ کافی دوست کہتے ہیں کہ آپ نے اپنی کتابوں اور اپنے کالموں میں شریف برادران اور ان کے ساتھیوں پرویز رشید اور احسن اقبال وغیرہ کی تعریفیں لکھی ہوئی ہیں..تو آج کیوں مختلف ...تو اس کی وجہ دوستو یہ ہے ...کہ جب میڈیا کی خبریں پڑھتا اور سنتا ہوں ..تو جب ان لوگوں کے متضاد بیانات سنتا ہوں ..تو مجھے شرمندگی محسوس ہوتی ہے .مگر افسوس ان بےغیرت .کرپٹ .چور.لٹیروں .مالشیوں اور اقتدار کے بھوکوں کو نہ شرم آتی ہے نہ اپنے پرانے دئے ہووے بیانات پر افسوس ہوتا نہ ان کی غیرت جاگتی ہے نہ ان کو کوئی پشیمانی ..کیونکہ ہم ووہی لکھتے ہیں جو یہ اقوال زریں اپنے منہ مبارک سے نکالتے ہیں ..مگر ہم کو غیب کا علم نہیں ہوتا کہ یہ جو زرداری کو الٹا لٹکانے کی باتیں کرتے ہیں .نظام کو تبدیل کرنے کی باتیں کرتے ہیں .امیری غریبی کے فرق کو مٹانے یا کم کرنے کی باتیں کرتے ہیں ..یہ جھوٹ بولتے ہیں یا سچ ..مگر جب اقتدار حکمرانی .تاج و تخت .ان کے پاس آتا ہے .تو ان کی سوچ جب بدلتی ہے تو ہمارا قلم بھی اپنی تحریر ووہی رقم کرتا ہے جو ان کا موجودہ کردار ہوتا ہے ..کالم نگار .صحافی .تجزیہ نگار .اینکر کو کوئی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ہوتی ..اس کا فرض ہے کہ جب تک بکتا نہیں .تب تک سچ لکھے اور سچ بولے ...مگر حکمران کو ہمیشہ بکے ہووے قصیدہ خان اچھے لگتے ہیں ..کل تک ہم شریف برادران کو اچھے لگتے تھے جب زرداری اور مشرف کے خلاف لکھتے تھے ..اور آج اگر پرویز رشید کے سنہری الفاظوں پر تنقید کرتے ہیں تو ہمارے اوپر لعن تان ہوتی ہے ہم کو پیالی میں طوفان لانے کا مشوره دیا جاتا ہے ..اگر پرویز رشید اور احسن اقبال کو جیو .جنگ گروپ کی یاری عزیز ہے دوستی عزیز ہے ان کی کرپشن عزیز ہے ..تو ہم کو اپنے حق کے مطابق فوج عزیز ہے اور ہم کو اپنی فوج پر فخر کرنے کا اتنا ہی حق حاصل ہے .جتنا بےغیرت میڈیا اور کرپٹ سیاستدان کو ہے ..آج یہ لٹیرے سیاستدان کہتے ہیں کہ چند کالم نگار اور اینکر بات کو اچھال رہے ہیں ..شرم آنی چاہئے ان سیاستدانوں کو ...شاید انہوں نے کبھی میڈیا میں ہر روز رونما ہونے والے واقعات کو غور سے نہیں دیکھا ..یا یہ اندھے بھرے ہو چکے ہیں اقتدار کے نشے میں ..یا یہ اپنی اوقات بھول چکے ہیں .جو ہم کو ہماری اوقات یاد دلا رہے ہیں ..یہ ہر وقت خلافت کی غرض میں یہی چاہتے ہیں کہ سب ان شہنشاہوں کا قصیدہ لکھا اور پڑھا کریں .بجلی ہے نہ گیس .نہ روزگار ..غریب اپنے گھر کے برتن کیا اپنے بچے فروخت کر رہے ہیں ..نہ قانون ہے نہ قانون کی حکمرانی ..خبریں دیکھ کر سن کر صرف خون کھولتا ہے اور رونے کو جی کرتا ہے ..مگر حکمران کہتا ہے کہ ملک میں سب اچھا ہے .صرف چند اینکر اور کالم نگار حالات کو خراب کر رہے ہیں اور پیالے میں طوفان لانے کی کوشش کر رہے ہیں ..واہ حکمران شرم تم کو مگر نہیں آتی ....عمران خان اور قادری صاحب کی غیرت جس دن جاگ گئی.اور وہ میدان میں نظام کی تبدیلی کے لئے نکل آے..تو کرپٹ .بد کردار حکمران اور جمہوریت کے ٹھیکے داروں کو آٹے دال کا بھاؤ معلوم ہو جاۓ گا ..اسی ڈر اور خوف میں اقتدار کے بھوکے پاگل ہو چکے ہیں ...اب دیکھ تیری الیکشن میں دھاندلی اور کرپشن اور فوج سے غداری کا تماشہ .....جیو سے تیری دوستی اور فوج سے دشمنی کھل کر سامنے آ چکی ہے ..اس حکمران کا کردار ہی اس کو قبر میں اتارے گا ..انشااللہ ...
Javed Iqbal Cheema
About the Author: Javed Iqbal Cheema Read More Articles by Javed Iqbal Cheema: 190 Articles with 147759 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.