حضرت ابو سفیان صخر بن حرب بن امیہ بن عبدالشمس بن عبدلمناف (رضی اللہ تعالیٰ عنہ)

 لَا یَسْتَوِیۡ مِنۡکُمْ مَّنْ اَنۡفَقَ مِنۡ قَبْلِ الْفَتْحِ وَ قٰتَلَ ؕ اُولٰٓئِکَ اَعْظَمُ دَرَجَۃً مِّنَ الَّذِیۡنَ اَنۡفَقُوۡا مِنۡۢ بَعْدُ وَ قٰتَلُوۡا ؕ وَکُلًّا وَّعَدَ اللہُ الْحُسْنٰی ؕ(الحدید آیت ۱۷)
تم میں برابر نہیں وہ جنہوں نے فتحِ مکہ سے قبل خرچ اور جہاد کیا ۔ وہ مرتبہ میں ان سے بڑے ہیں جنہوں نے بعد فتح کے خرچ اور جہاد کیا اور ان سب سے اللّٰہ جنّت کا وعدہ فرماچکا -

۱۔ فتح مکہ کے موقع پر ایمان لائے اور صحابیت کے مرتبہ پر فائز ہوئے۔
۲۔ حضورﷺ نے فتح مکہ کے موقع پر یہ حکم دیکر اعزاز عطا فرمایا کہ جو ابوسفیان کے گھر میں پناہ لے اسے بھی امان ہے۔
۳۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی صاحبزادی حضرت ام حبیبہ(رملہ) رضی اللہ تعالیٰ عنھاکوآپ ﷺ کی زوجہ اورامہات المئومنین ہونے کا شرف حاصل ہے۔
۴۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نواسی حضرت لیلی( بنت ابی مرۃ بن عروۃ بن مسعود ثقفی)حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی زوجہ اور حضرت امام علی اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی والدہ ہیں۔ (والدہ کی طرف سے شجرۃ ۔ حضرت لیلی بنت میمونہ بنت ابی سفیان )۔
۵۔جنگ حنین میں مع اپنے صاحبزادوں کے شرکت کی، حضور ﷺ نے کثیر مال غنیمت عطا فرمایا۔
۶۔ جنگ حنین کے تقریبا چھ ہزار قیدیوں کو زیرحراست اوران کی دیکھ بھال کے لیے آپﷺ نے حضرت ابو سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو انکی صلاحیت و ایمانداری پر اعتماد کرتے ہوئے منتخب فرمایا۔اسکے علاوہ نجران کے صدقات پر بھی آپ کوعامل مقرر کیا گیا۔
۷۔ غزوہ طائف میں بھی شریک ہوئے اس موقع پر ایک کافر نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو تیر مارا جس سے آپ کی ایک آنکھ شہید ہوگئی، آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضورﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور بتایا کہ میری آنکھ اللہ کی راہ میں شہید ہوگئی ہے ، حضور ﷺ نے فرمایا اگرآپ چاہیں تو میں اللہ عزوجل سے دعا کرتا ہوں آپ کی آنکھ آپ کو واپس مل جائے گی اور چاہیں تو اسکے بدلے جنت ہے۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا مجھے جنت چاہیئے۔
۸۔ جنگ یرموک میں مع اپنی زوجہ ، بیٹے ، بیٹی اور داماد شریک ہوئے اس جنگ میں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی دوسری آنکھ بھی شہید ہو گئی۔
۹۔الطاغیہ اور منات کو مسمار کرنے کے لیے آپ ﷺ نے جن صحابہ کو منتخب فرمایا ان میں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی شامل تھے۔
۱۰۔آپ ﷺ نے اہل نجران کے ساتھ جو معاہدہ کیا اس میں مسلمانوں کی طرف سےگواہوں میں حضرت ابو سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوبھی شامل کیا ۔
۱۱۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہ پہلے شخص ہیں جنھوں نے مرتد ین کے خلاف قتال کیا۔( جس وقت نبی کریم ﷺ کا وصال ہوا اس وقت آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ یمن میں بطورعامل مقرر تھے ، وصال کی اطلاع پا کر مدینہ منورہ لوٹ رہے تھے کہ مرتد ذولحمار سے ٹکراو ہو گیا آخر کار آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے قتل کر دیا۔
۱۲۔ مشہور قول کے مطابق ۳۱ ھجری میں مدینہ منورہ میں وصال فرمایا۔
۱۳۔ آیت
اِدْفَعْ بِالَّتِیۡ ہِیَ اَحْسَنُ فَاِذَا الَّذِیۡ بَیۡنَکَ وَبَیۡنَہٗ عَدٰوَۃٌ کَاَنَّہٗ وَلِیٌّ حَمِیۡمٌ ﴿۳۴﴾(حم السجدہ آیت نمبر ۳۴)
برائی کو بھلائی سے ٹالیئے ۔جبھی وہ کہ تجھ میں اور اس میں دشمنی تھی ایسا ہوجائے گا جیسا کہ گہرا دوست ۔
یہاں وَلِیٌّ حَمِیۡمٌ (گہرا دوست ) سے مراد حضرت ابو سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۴۔ تاریخ خلیفہ بن خیاط ۵۔ الاستعاب لابن عبدالبر، اسد الغابہ فی معارفۃ الصحابہ ۶۔المصنف عبدالرزاق ۷۔ الاصابہ فی تمیز الصحابہ، کنزالعمال، تاریخ خمیس، فتوح البلدان۸۔ البدایہ لابن کثیر ، کتاب نسب القریش، تہذیب التہذیب، الاصابہ لابن حجر، تارخ ابن خلدون ۹۔سیرۃ ابن الہشام، البدایہ النہایہ، الاصابہ معہ الاستیعاب۔۱۰۔ فتوح البلدان، البدایہ لابن کثیر، کتاب الخراج لامام ابی یوسف رحمۃاللہ علیہ۔ ۱۱۔ الدر منثور للسیوطی، تفسیرالقرآن العظیم لاسمعیل ابن کثیر۔ ۱۳۔ تفسیر خزائن العرفان، تفسیرروح البیان، تفسیر بغوی، تفسیر قرطبِی۔
Muhammad Imran Attarai
About the Author: Muhammad Imran Attarai Read More Articles by Muhammad Imran Attarai: 2 Articles with 9036 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.