ممتاز شاعر،ادیب،محقق،صحافی اور
ماہرِ لسانیات
سید انور جاوید ہاشمی 28 / فروری 1953 کو پیدا ہوئے 1967 میں اپوا بوائز
اسکول نئی کراچی سے میٹرک کا امتحان پاس کیا 1972 میں انٹر بیرونی امیدوار
کے طور پر پاس کیا جب کہ کلاسز اسلامیہ کالج میں اٹینڈ کیں 1974 میں جامعہ
کراچی میں اردو ادبیات کی کلاسز لیں اور بیرونی امیدوار کے طور پر بی اے
درجہ سوم میں کامیابی کے بعد شیخ الجامعہ ڈاکٹر محمود حسین کے دستخط سے سند
حا صل کی 14 /فروری 1979کو ماموں زاد طلعت افضال بنت ماسٹر وارنٹ افسر
فضائیہ افضال احمد سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے اردو ڈکشنری بورڈ میں بهی
خدمات انجام دیں علم و ادب کی ترقی و ترویج کے لئے رات دن کوشاں ہیں کرا چی
سے متعلق لکهی گئی طویل نظم " کراچی نامہ" آپ کی ایک معركةالآرا نظم ہے آپ
کی غزلیں اور نظمیں قاری کے ذہن و قلب پر گہرا اثر ڈالتی ہیں کیوں کہ آپ کے
کلام میں گہرائی اور گیرائی دونوں ہی موجود ہیں آپ مشاعروں میں کم ہی شریک
ہوتے ہیں ادبی گروہ بندیوں اور منافقت سے سخت نالاں ہیں
ہماری تہہ دل سے دعا ہے کہ اللہ رب العزت انہیں صحت و تندرستی والی عمرِ
طویل عطا فرمائیں اور وہ یوں ہی علم و ادب کی خدمت کرتے رہیں آمین
نہ آ سما ں میں نہ و یسی زمین میں خو ش بُو
ر کھی ہے سجدوں سے جیسے جبین میں خوش بو
تما م نعمتیں سب ذ ا ئقے اُ سی کی عطا
ر کھے جُد ا جُد ا ز یتو ن و تین میں خو ش بُو
ہُنر سے خُو ش بُو ئیں پھیلا ئیں د ست - محنت کش
کہ ا پنے فن سے ہی ڈ ھا لیں مشین میں خوش بو
نہ آ سما ں میں نہ و یسی زمین میں خو ش بُو
ر کھی ہے سجدوں سے جیسے جبین میں خوش بو
تما م نعمتیں سب ذ ا ئقے اُ سی کی عطا
ر کھے جُد ا جُد ا ز یتو ن و تین میں خو ش بُو
ہُنر سے خُو ش بُو ئیں پھیلا ئیں د ست - محنت کش
کہ ا پنے فن سے ہی ڈ ھا لیں مشین میں خوش بو
کر ا چی و ا لو ں کو بھی د ست یا ب ہو نے لگی
جو کل مہکتی ر ہی ا ر ض - چین میں خُو ش بُو
پٹا ر ی کھو لیں تو خو د نا گ و نا گنیں آ ئیں
سپیر ے ر کھتے ہیں کیا ا یسی بین میں خوش بُو
سیدانورجاویدہاشمی کراچی پاکستان |