28 مئی یوم تکبیر ۔ آساں نہیں مٹانا نام و نشاں ہمارا

 بقول شاعر﴿ میں کھٹکتا ہوں دلِ کفر میں کانٹے کی طرح﴾
قوموں کی زندگی میں بعض لمحات اتنے منفرد اہم اور تاریخی ہوتے ہیں کہ ان لمحوں کی اہمیت اور حثیت کا مقابلہ کئی صدیاں بھی مل کر نہیں کر سکتیں۔یہ منفرد قیمتی لمحات تاریخ کا دراصل وہ حساس موڑ ہوتے ہیں جہاں قوم اپنے لیئے عزت و وقار غرور و تمکنت ، زلت و رسوائی یا غلام محکومی میں سے ایک راستہ چُن لیتی ہے ، بزدل ، ڈرپوک ابن الوقت غلام ذہنیت کے لوگ ان تاریخ ساز لمحات کی قدر نہیں جانتے اور نہ ہی ان کے دل و دماغ کسی چیلنج کو قبول کرتے ہیں اور نتیجتا ایسی قومیں غلام رہ جاتی ہیں اور ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑی بھی نہیں ہو سکتیں پھر ایسی قوموں پر ایک وقت ایسا آتا ہے جب یہ ماضی کے گرد میں کھو کر تاریخ کی بوسیدہ کتابوں کا حصہ بن جاتی ہیں پاکستانی قوم غیرت اور ملکی سالمیت پر مر مٹنے والی قوم ہے یہ ایک زندہ قوم ہے اور اپنے ہیروز کہ ہمیشہ یاد رکھنے اور ان کی خدمات کو سرہانے والی قوم ہے دشمن نے جب بھی للکارہ اس قوم کے غیور اور بہادر سپوتوں نے اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دشمن کو ناکوں چنے چبوائے 1965ء کی جنگ میں پاک فوج کے جوانوں کا جذبہ دیدنی تھاجب انہوں نے اپنے جسموں سے بم باندھ کر بھارت کے کئی ٹینک تباہ کیئے اور بھارتی سورماؤں کو جہنم واصل کیا۔

1947ء کو دنیا کے نقشے پر ابھرنے والی اسلامی سلطنت جس کو مدینہ ثانی بھی کہتے ہیں ، یہ پہلا اسلامی ملک ہے جس کے پاس اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیئے اور دشمن کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کرنے اور کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت موجود ہے ۔ پاکستان جب سے آزاد ہوا ہمسایہ ملک بھارت نے اسے نقصان پہچانے میں کبھی کوئی کثر باقی نہیں چھوڑی وہ اپنی جارحانہ حرکتوں سے باز نہیں آیا اور ہر وقت نقصان پہچانے کے لیئے کوئی نہ کوئی حکمتِ عملی اپنائے ہوا ہے ۔

1974ء میں بھارت نے پاکستان کو ڈرانے اور غرور کرنے کے لیئے دھماکے کیے اور ہر سطح پر پاکستان کو دھمکی آمیز لہجے کا استعمال شروع کر دیا، دشمن کا خیال تھا کہ وہ دھماکے کر کے پاکستان کو ڈرا دھمکا دے گا اور اس کی اس بزدالانہ حرکت سے پاکستان ڈر جائے گا اور یوں وہ اپنے آپ کو ایٹمی سپر پاور کہلائے گا، اس وقت کے نڈر اور بہادر وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹونے ملکی دفاع کو مضبوط بنانے کے لیئے اسے (پاکستان) کو ایٹمی قوت بنانے کا فیصلہ کیا اور اس کا م کا آغاز ہو گیا، جب ہندوستان نے ایٹمی ڈھماکوں کا فیصلہ کر لیا تو پاکستان اس بات پر مجبو ر ہو گیا کہ اپنے ایٹمی پروگرام کو تیزی سے فروغ دے ، ایٹم بم بنانا کوئی آسان کام نہیں تھا ، دنیا کی کوئی بھی طاقت خواہ آپ کے کتنے قریب کیوں نہ ہو کسی بھی قسم کے ایٹمی پروگرام میں آپ کا ساتھ ہرگز ہرگز نہیں دیتی کیونکہ ہر ملک ایٹمی عدم پھیلاؤ تنظیم کے تحت پابند ہوتا ہے ۔7 سال کی دن رات کی محنت اور کوششوں کے بعد مئی 1983ء میں پاکستان نے اپنا پہلا کولڈ ٹیسٹ کر کے اس بات کو یقینی بنایا کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے ۔

مجھے قائد اعظم کے وہ تاریخی جملے یا د آر ہے ہیں جب انہوں نے اپنی ایک تقریر میں کہا تھا﴿ پاکستان کی حفاظت کے لیئے میں تنہا لڑوں گا جب تک میرے جسم میں خون کا آخری قطرہ تک موجود ہے مجھے آپ سے یہ کہنا ہے کہ آپ کو پاکستان کی حفاظت کے لیئے جنگ لڑنی پڑے تو کسی صورت ہتھیار نہ ڈالیں ۔ صحراؤں میدانوں جنگلوں اور سمندروں میں جنگ جاری رکھیں﴾

جس وقت پاکستان نے ایٹم بم کا کولڈ ٹیسٹ کیا اس وقت دنیا میں ایٹمی تجربات پر پابندی لگانے کی کوششیں تیزکردی گیں تھیں اور پاکستان کی حکومت کے لیئے ایٹمی ٹیسٹ کرنا ایک بہت بڑا چیلنج اور بہادری کا کام تھا۔ مئی1998 ء میں ہندوستا ن نے ایک بار پھر راجھستان کے علاقے میں ایٹمی تجربات کرنے کا فیصلہ اس کی خام خیالی تھی کہ وہ ایک عالمی سپر پاور بننے جا رہا ہے، تیرہ مئی 1998ء ہندوستان نے 5 ایٹمی دھماکے کیے۔ پاکستان ان دھماکوں کے جواب دینے کا بہت شدت سے انتظار کر رہا تھا 14 مئی 1998ء کو ڈیفنس کمیٹی آف دی کیبنٹ کا اجلاس وزیراعظم کی سربراہی میں ہوا اور میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کو ایٹمی دھماکے کر کے بھارت کو بھر پور جواب دینا چاہیے ، ابھی دھماکوں کا فیصلہ ہی ہوا تھا کہ اس کی خبر امریکی صدر بل کلنٹن کوہو گئی ، امریکہ نے پاکستان کو قرضے معاف کرنے اربوں ڈالرامداد دینے اور اس کے بدلے ایٹمی پروگرام بند کرنے کے لیے دباؤ ڈاالا جانے لگا ایف سولہ طیارے جو پاکستان کی ملکیت تھے مگر امریکہ نے روک رکھے تھے وہ بھی پاکستان کو دینے کا وعدہ کیا ۔

پاکستان کی تاریخ میں 28مئی کا دن ایک تاریخی دن اور بہت بڑ ی اہمیت کا حامل دن ہے جب بھارت کے 5 دھماکوں کے جواب میں پاکستان نے 6 دھماکے کر کے اپنی برتری ثابت کی۔ 28مئی 1998ء کو نمازِ مغرب سے پہلے ٹیسٹ ٹیم ہیلی کاپٹروں کے ذریعے چاغی سے خاران منتقل ہو گئی وہاں ایٹم بم کا ایک آخری ڈیزئن ٹیسٹ کیا جانا تھا یہ سائز میں چھوٹا تھا مگر طاقت میں چاغی والے بموں سے زیادہ تھا، پاکستان کے ایٹمی تجربات کی کامیابی نے پور ی ٹیسٹ ٹیم کو سجدہ ریز کر دیا اور زمیں کا 55 ڈگری سینٹی گریڈ گرم زمیں بھی سجدہ کو نہ روک سکی ، دشمن ان تجربات سے کافی خوف ذدہ ہو ا او اب اس کہ نظر آرہاتھا کہ جو خواب ان نے دیکھا تھا وہ شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا اور بھارت دنیا میں ایٹمی طاقت بن کا سپر پاور نہیں بن سکتا۔ پاکستانی سائنسدانوں نے بھارت کے اس خواب کو خاک میں ملادیا تھا اور پوری پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔اﷲ تعالیٰ کے فضل وکرم سے یہ بھی ممکن نہیں کہ کسی بیرونی جارحیت کے ذریعے پاکستان کے ایٹمی اثاثہ جات کو مکمل طور پر مٹایا جا سکے۔

پاکستان عالم اسلام کی پہلی ایٹمی طاقت ہے جو کسی بھی جارحیت یا دشمن کا منہ توڑجواب دینے کی طاقت رکھتا ہے جو طاقتیں پاکستان کے ایٹمی پروگرام/ صلاحیت کے خلاف ہیں ان کے پاس اب صرف ایک راستہ رہ جات ہے کہ وہ پاکستان کو اندر سے کمزور اور غیرمستحکم بنایں اور پاکستان کو دہشتگرد ملک قرار دیا جائے اور اسے دنیامیں بد نام کیا جائے اور ایک ناکام ریاست بنادیا جائے ، دنیا کو شائد یہ معلوم نہیں کہ پاکستان کلمہ کی بنیاد پر معر ض ِ وجود میں آیا ہے اور اسکی حفاظت اﷲ جلہ شانہ ہی فرما رہے ہیں۔

آج دنیا جانتی ہے کہ پاکستان نے ایٹم بم اپنے مایہ ناز سائنسدانوں کی ان تھک محنت اور کوششوں سے بالکل اپنے طور پر بنایا ہے اور قابل فخربات یہ ہے کہ اس میں کسی غیر ملکی ایجنسی کی یا کسی غیر ملک کی امداد یا عنصر شامل نہیں ۔

پاکستان کا جوہری پروگرام پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ نہایت اور موثر نظام کے تحت اپنی راہ پر گامزن ہے کیونکہ یہ پروگرام ارضِ وطن کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت کا دندان شکن جواب دینے کی ممکن صلاحیت رکھتا ہے ملکی دفاع کو نا قابل تسخیر کا سہرہ بھی اسی پروگرام کو جاتا ہے۔28 مئی کا دن پاکستان میں یوم ِ تشکر اور یوم تکبیر کے طور پر منا یا جاتا ہے ہر سال ملک بھر میں یوم تکبیر بڑے جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا تا ہے پوری قوم سر بسجود ہو کر اﷲ رب العزت کا شکر ادا کرتی ہے ملک بھر کی تمام سماجی غیر سماجی سیاسی غیرسیاسی جماعتوں کی جانب اس سلسلے میں تقریبات منعقد کی جاتی ہیں ریلیاں نکالی جاتی ہیں ، جلسے جلوس اور سیمنار منعقد کیے جاتے ہیں۔
M Tahir Tabassum Durrani
About the Author: M Tahir Tabassum Durrani Read More Articles by M Tahir Tabassum Durrani: 53 Articles with 49100 views Freelance Column Writer
Columnist, Author of وعدوں سے تکمیل تک
Spokes Person .All Pakistan Writer Welfare Association (APWWA)
Editor @ http://paigh
.. View More