|
bohot hi umdah aur la jawab tehreer aur qabil e amal tajweez. Agar esa ho jaey tau Pakistan dunya mein aik model islahi country bun jaega.
|
By:
maqsood ali,
Hyderabad
on
Aug, 27 2016
|
|
1
|
|
|
|
پسندیدگی کے لیئے بہت بہت شکریہ انشاءاللہ |
|
By:
Haya Ghazal,
Karachi
on
Sep, 01 2016
|
0
|
|
|
|
|
|
|
|
Very nice you are writing
|
By:
Muhammad Rashid Hussain ,
Karachi
on
Aug, 26 2016
|
|
1
|
|
|
|
Thanks
|
By:
Haya Ghazal,
Karachi
on
Aug, 29 2016
|
0
|
|
|
|
|
|
|
|
Masha Allah nice good luck.
|
By:
tayyabsamad,
lisbon
on
Aug, 26 2016
|
|
1
|
|
|
|
|
|
عمدہ تحریر ہے آپ نے تقریباً تمام مسائل کا ذکر کردیا اﷲ ہمیں ہدایت دے |
|
By:
Mudaser ijaz,
Lahore
on
Aug, 26 2016
|
|
1
|
|
|
|
|
|
ماشاء اللہ بہت خوب لکھا ہے. اللہ کرے ہر پاکستانی کی سوچ ایسی ہی تعمیری ہو. اللہ آپ کے زور قلم میں اور اضافہ فرمائے. ہمیشہ لکھنے کی توفیق عطا فرمائے کہ یہ بھی ایک جہاد ہے. |
|
By:
quratulain,
karachi
on
Aug, 26 2016
|
|
1
|
|
|
|
|
|
اپ کا آرٹیکل بہت اچھا ہے اچھی سوچ ہے آپ کی یہ ایک سچے پاکستانی کی باتیں ہیں جو وہ سوچتا ہے لیکن کہہ نہیں پاتا .ہمارے ملک میں خرابیاں ہیں .معاشرتی بگاڑ بہت ہیں لیکن ھم اگر خامیوں کو ہی دیکھتے رہیں گے تو ہر انسان فرسٹیشن کا ہی شکار هوگا .یا آخری حل کہ ملک چھوڑ کر چلے جائیں گے یہ ملک اور اس کے مسائل کبھی حل نہیں ھوں گے .ھم اپنی منفی سوچ سے ہٹ کرکیوں نہیں سوچتے کہ اچھا یا برا گھر تو آخر اپنا ہے .اور اس گھر کی تعمیر میں سب کو اپنا حصّہ ڈالنا هوگا ..گھر کی تعمیر میں ایک ایک اینٹ بھی لگائیں تو ہی عمارت مظبوط هو گی ...سب مل کر اس کی مینٹنس کا خیال کریں گے تو ہی یہ پائیدار .روشن .خوبصورت هوگا . کیوں کہ ..گھر تو آخر اپنا ہے |
|
By:
فہمیدہ غوری ,
کراچی
on
Aug, 25 2016
|
|
1
|
|
|
|
شاباش میری بہن دل خوش کردیا یہی تو ہم بھی کہہ رہے ہیں. جیتی رہیں اللہ خوش رکھے آپ کو اگر آپ بھی لکھتی ہین تو ان نکات پر اپنا قلم ضرور اٹھایئے |
|
By:
Haya Ghazal,
Karachi
on
Aug, 26 2016
|
0
|
|
|
|
|
|
|
|
شکریہ وسیم جی انشاءاللہ ضرور |
|
By:
Haya Ghazal,
Karachi
on
Aug, 25 2016
|
|
0
|
|
|
|
|
|
In msayl ka khatma TBI ho ga ji jb hm vote ko sahi istmal kryn gy or hm awam sy nation main bdlyn gy khud ko. Or firka wariat or partybazi sy nikl k sirf is mulk ka sochyn gy.ap NY khob likah boht sahi akasi ki mashry ki.well done. Allah pak ap ko khush rky Ameen. Inshallah u will win
|
By:
bushra tahir,
rawalpindi
on
Aug, 24 2016
|
|
1
|
|
|
|
شکریہ بشری جی بس اسی مثبت سوچ کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے جو آپکی تحریروں میں دکھائ دیتی ہے.اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو.آمین |
|
By:
Haya Ghazal,
Karachi
on
Aug, 25 2016
|
0
|
|
|
|
|
|
|
|
Boht acha lika ap ny
|
By:
bushra tahir ,
rawalpindi
on
Aug, 24 2016
|
|
1
|
|
|
|
|
|
Haya g ap ny aina dyka dia sb ko . k kasy hain hm Jo apny aik mulk ko smbahal ni pa rhy WO or kia kryn gy . both khob.
|
By:
bushra tahir,
rawalpindi
on
Aug, 24 2016
|
|
1
|
|
|
|
|
|
Good keep it up InShaAllaha Allaha En sary khawabon ko haqeeqat ka roop zaroor day gha. Hum aj bhi ek zinda qoom heen.or y sabit kar kay dekhayn ghay.
|
By:
Waseem,
Karachi
on
Aug, 24 2016
|
|
1
|
|
|
|
|
|
Thanks Uzma
|
By:
Haya Ghazal,
Karachi
on
Aug, 23 2016
|
|
0
|
|
|
|
|
|
apki tehreer ki tareef zrur ki jani chahye lakin is mozu sy qatai mutafiq ni hn, in bato sy mulk tbdil ni hoga, wo kam dhunden jin sy ye tamam tbdilian mumkin hen
|
By:
zeeshan faisal,
karachi
on
Aug, 21 2016
|
|
1
|
|
|
|
سب سے پہلے تو زیشان جی تحریر کو پسند کرنے کا شکریہ اب ہم آپکے پوائنٹ آف ویو کو ڈسکس کرتے ہیں.میرا پاکستان کیسا ہو؟ صرف ایک تحریری مقابلہ نہیں اسکا مقصد ّّعام لوگوں میں فکری سوچ کو جلا دینا ہے.بحیثیت ایک رائٹر ہونے کے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم معاشرتی خرابیوں کی نشاندہی کریں اور انکے حل کے لیئے آواز بلند کریں.تاریخ گواہ ہے ہر انقلابی تغیر کے پیچھے قلمی جہاد نے بھی اپنا برابر سے حصہ ڈالا ہے. .اگر یہی سوچ کر ہم سب ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہیں گے تو حالات بد سے بدتر ہوتے چلے جائیں گے اور ایک دن آپ خود کہنے پر مجبور ہوجائیں گے کہ اس صورتحال پر آواز بلند کی جائے. خواب کو سچ کرنے کی اہلیت ہے ہماری قوم میں ایسا نہ ہوتا تو ہم آج ایک آزاد ملک کے شہری کی حیثیت سے یہ ڈسکشن نہ کررہے ہوتے.اقبال نے بھی کیا خوب کہا ہے ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی تو ناامیدی اچھی نہیں وقت بدلتا ضرور ہے.ہمارا بھی بدلے گا اور یہ اندرونی و بیرونی سازشیں آپ اپنا دم توڑ جائیں گیں.باطل کو فنا ہے حق کی جیت مسلم ہے. لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے ہم دیکھیں گے سلامت رہیئے |
|
By:
Haya Ghazal,
Karachi
on
Aug, 22 2016
|
0
|
|
|
|
|
|
|
|
باتیں تو آپ کی بجا ہیں۔ لیکن بلی کی گردن میں گھنٹی باندھے گا کون؟ اگر یہ صرف تحریر کی حد تک ہے۔ داد دیئے دیتا ہوں۔ واللہ کیا خوب لکھا ہے۔ یوں معلوم ہوتا ہے جیسے آپ نے اپنا دل نچوڑ کر رکھ دیا ہے۔ لیکن حقیقت تو یہ کہ یہ سب بے سود ہے۔ تندیلی اتنی آسان نہیں ہوا کرتی۔ کیونکہ ہر انسان اپنی ایک الگ سوچ رکھتا ہے۔ سب کو کسی ایک سوچ پہ یکجا کرنا ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے۔ یہ تو ملک کی بات ہے۔ جہاں کثیر تعداد میں افراد رہتے ہیں ۔ ان کا متحد ہونا کسی کام کو لیکر مشکل ہی ہے۔ کیونکہ اکثر چھوٹے سے چھوٹے کنبے کے افراد کی سوچ متحد نہیں ہوتی۔ سب الگ الگ سوچ رکھتے ہیں۔ لب لباب یہ ہے کہ۔ لوگ آتے رہینگے لکھتے رہینگے۔ لیکن بدلنا کچھ نہیں ہے۔ ایسا ہی چلتا رہے گا تاقیامت۔ کیونکہ اس کی چھاپ بہت گہری ہے۔ رنگ اترنا نہیں اس کا۔ |
|
By:
Zia Hasan,
Riyadh
on
Aug, 21 2016
|
|
2
|
|
|
|
بالکل درست ضیاء پر پہل تو کسی کو کرنی ہوگی نا ورنہ بلی تھیلے سے باہر بھی آگئی تو صاف بچ کے نکل جائے گی.خیر یہ تو ہوئی مذاق کی بات سیریس میٹر یہ ہے اتنے سارے لوگوں کو جو مختلف سوچ اور نظریہ ء فکر کے مالک ہیں ایک پلیٹ فارم پر متحد کیسے کیاجائے.؟آپ نے ایک کنبے کی مثال دی ایک کنبہ یا ایک خاندان غور کریں آپکے سوال کا جواب تو خود آپ کے سوال میں ہی چھپا ہے.جب ہم ایک گھرانے کی بات کرتے ہیں تو یقیناً ہمارا اشارہ کسی ایک فرد کی طرف نہیں ہوتا ایک کنبہ اس میں شامل مختلف سوچ اور کردار کے حامل لوگوں کے ایک مرکز پر جمع ہونے کی نشاندہی کرتا ہے جہاں کنبے کی فلاح کے لیئے گئے فیصلوں پر ان تمام افراد کی سوچیں ایک نقطے پر مرتکز ہوجاتیں ہیں.اسکے لیئے اس کنبے کے بااثر اور ذمے وار اور قدرے پختہ سوچ کے حامل افراد سب کو ایک جگہ متحد رکھنے کے لیئے تمام ضروری اور کارآمد عوامل بروئے کار لاتے ہیں.اور اسکے لیئے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں.اگر ہم پاکستان کو اپنا گھر اور ایک کنبہ مانتے ہیں.توبھلے یہاں رہنے والے الگ سوچ اور فکر کے مالک ہوں بھلے انکی زبانیں اور لباس ایک دوسرے سے میل نہ کھاتے ہوں بھلے انکی عبادات کے طریقے جداگانہ ہوں پر ہم انکے اختلافات ختم کرکے ملکی فلاح و بہبود کے لیئے ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کرنے کے لیئے اپنی ایک کوشش تو کرہی سکتے ہیں.ایک چراغ بھلے پورے اندھیرے کونہیں کھا سکتا پر ایک کونا تو منور کرہی سکتا ہے تو پر ہم یہ کیوں سوچیں کہ کوئی دوسرایہ کام سرانجام دے جس کو اپنے ملک اور اپنی آزادی پیاری ہے وہ اپنا ایک حصہ اس میں ضرور ڈالے گا.پھر شاید گھنٹی باندھنے کی بھی ضرورت نہ پڑے.سلامت رہیئے |
|
By:
Haya Ghazal,
Karachi
on
Aug, 25 2016
|
0
|
|
|
|
|
|
|
|
ماشاءاللہ بہت خوبصورت لکھا انعام کی حقدار ہیں |
|
By:
Raja,
gujrat
on
Aug, 21 2016
|
|
0
|
|
|
|
|