میرا پاکستان کیسا ہو

میرا پاکستان کیسا ہو ۔۔۔۔جو شروع ہی لفظ پاک سے ہوتا ہو اس کے لیے بغیر کسی تامل کے منہ سے یہی نکلے گا کہ میرا پاکستان
پا ک ہو عریانی سے
پاک ہو فحاشی سے
پاک ہو کرپشن سے
پاک ہو بد امنی سے
پاک ہو لوٹ مار سے
پاک ہو جانی و مالی نقصانات سے
پاک ہو گمراہی و جہالت سے
پاک ہو لڑائی جھگڑے و خوں ریزی سے
پاک ہو غلامی و ، غیروں کی نقالی سے
پاک ہو بے دینی و الحاد سے ،
پاک ہو اقتصادی و معیشتی کمزوری سے
پاک ہو ٹارگٹ کلنگ ، بھتہ خوری ، و خون ریزی سے
پاک ہو محکومی و فرقہ ورانہ کشیدگی ،و مذہبی منافرت سے
پاک ہو دہشت گردی و بم دھماکوں سے
پاک ہو بجلی ، گیس کی بد ترین لوڈ شیڈنگ سے
پاک ہو ہو شربا مہنگا ئی ، تیل ، اور پٹرولیم مصنوعات کی قلت سے

موجودہ دور امت مسلمہ کی زبوں حالی کا دور ہے ، ملکی جڑوں میں پیوست چوڑی ، رشوت ، خیانت ،تعصب ، لا قا نو نیت ، سے جان ، مال عزت و آبرو ہر چیز داؤ پر ہے اور اس کی وجہ مذہب سے دوری و لا تعلقی ہے ۔ آج مسلمان تمام دنیا میں محکوم و مغلوب ہیں ،حتی کہ اپنے دورحکو مت میں بھی غیروں کے اخلاقی ، ذہنی ، و مادی تسلط سے آزاد نہیں ، وہ وقت جب مسلمان اپنے وعدوں اور امانت سے پہچانا جاتا تھا ، کردار کی بلندی ایک مسلم کا خاصہ تھی ،امانت ،صداقت ،دفا ئے عہد کی صفات سے ممتاز تھے آج خیانت ، جھوٹ اور بد معاملگی اور اخلاقی گرا وٹ میں مبتلا ہو کر اسلام کی بدنامی کا باعث بن چکے ہیں اور اس کی اہم وجہ حکم الہی سے بغاوت اور اﷲ کے مختص کیے گئے قانون میں مداخلت ہے ۔ دینی حمیت سے سرشار مسلمان بے دینی میں مبتلا ہو کر ہمسایہ قوموں پر اپنی پہلے والی ساکھ کھو چکے ہیں ۔ گیس و بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ ، پٹرلیم مصنوعات ، بجلی ، سی این جی گیس کی قیمتوں میں مسلسل اور ظالمانہ اضافے کی وجہ سے لا کھوں گھروں کے چولھے ٹھنڈے ہو چکے ہیں ، ۲ ہزار سے زیادہ پیداواری صنعتی یو نٹ بند ہو گئے ہیں جس کے نتیجے میں لاکھوں بیروز گا ر ہو چکے ہیں ملکی پیداوار میں کمی ہو نے کے ساتھ ساتھ ایکسپورٹ کے آرڈر بروقت مکمل نہ ہو نے کی وجہ سے بر آمدات میں بھی کمی آگئی جو زر مبادلہ کا بہت بڑا خسارہ ہے ، مزدور طبقے کے مسائل ڈیتھ گرا نٹ ، میرج گرا نٹ ، تعلیمی وظائف ، پینشن سوالیہ نشان ہیں ۔معاشی پالیسی سازی امریکہ اور دیگر عالمی اداروں کی گرفت میں رہی ہے اور آج وطن عزیز کا بچہ بچہ قرضے میں جکڑا ہو ا ہے ۔پاکستان میں اندرونی و بیرونی قرضوں کا حجم ۱۴۰ کھرب سے بھی تجاوز کر گیا ہے افراط زر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔ مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے ۔ بے روزگاری ، غربت معاشی بد حالی روز افشوں بڑھتی جا رہی ہے جس کی وجہ سے ما ئیں اپنے شیر خوار وں کو بیچنے پر مجبور ہیں ، خود کشی کے وا قعات کی تاریخ میں مثال نہیں ہیں ، اس بگڑتی ہو ئی مجموعی معاشی صورتحال کا نا قابل تردید ثبوت اکنامک سروے میں سرما یہ کا ری کے اعداد و شمار سے واضح ہے جس کے مطابق براہ راست براہ راست بیرونی سرمایہ کاری جو ۱۲۹۳ ملین ڈالر تھی اب ۶۶۸ کے قریب رہ گئی ہے یعنی نصف بیرونی سرمایہ کا ری ملک سے کرپشن کے نتیجے میں ملک سے واپس چلی گئی اور ملکی معیشیت خطرے کے زون میں دا خل ہو چکی ہے انسانی غربت کے لحاظ سے بھی پاکستان دنیا کے ۱۰۸ ملکوں میں سے ۷۷ نمبر پر آچکا ہے قرضوں کے بو جھ تلے ملکی وقار ، عزت اور خود مختاری بھی داؤ پر ہے مزید ستم یہ کہ دولت ،مادی فو ئد اور گرتی ہو ئی معیشیت نے فرد سماج اور تحفظ سے وابستہ غیر رواتی چیلنجوں کو جنم دیا ہے جو خاندانی نظام کی کمزوری ، انفرادیت پسندی ، منشیات کے استعمال کی وجہ سے اخلاقی گراوٹ کا شکار معاشرہ کو جنم دے چکا ہے اس گمبھیر صورتحال میں ضروری امر ہے کہ میراپاکستان کرپشن سے پاک ، ہر قسم کی بد امنی سے پاک ، نج کاری ، فرقہ ورائیت سے پاک اسلامی ، فلا حی ریاست ہو جہاں مدینہ منورہ کی طرز پر سو سائیٹی قائم ہو ، جہاں با قاعدہ قانون سازی کے ذریعے بیورو کریٹس کی بیرون ملک رکھی دولت کو ملک میں واپس لا یا جائے ، جہاں کرپشن اور ٹیکس لیکج کو کنٹرول کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جا ئیں اور زرعی مداخلت پر سیلز ٹیکس فوری ختم کیے جا ئیں ، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے بے قابو جن کو روکا جا ئے تاکہ صنعتی پیداوار کا پہیہ رواں دواں ہو سکے ۔ ن اور جہاں سودی نظام کے خاتمے کی خلوص نیت سے ٹھوس قدم اٹھایا جا ئے تا کہ میرا ملک ، پاکستان امن و ترقی کے اونچے مینار پر نظر آئے ۔
عالیہ شمیم
Aliya Shameem
About the Author: Aliya Shameem Read More Articles by Aliya Shameem: 2 Articles with 5860 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.