قوم کی سرشار بیٹی

14صدی میں دو ریاستیں اسلام کے نام پر وجود میں آئی ۔ایک پہلی صدی میں جسیے مدینہ طیّیہ کا نام دیا گیا اور دوسری 1947؁ میں جسیے پاکستان کے نام سے موسوم کیا گیا،ان دونوں اسلامی قلعوں کی حفاظت اﷲرب العزت نے ہر دور میں شاہین صفت قوم کے ذریعے فرمائی ہیں۔ملک وملّت کی حفاظت کاجذبہ جتنا مردوں کے دلوں میں موجود ہے اتنا ہی اﷲرب العزت نے عورتوں کے دلوں میں کوٹ کوٹ کر
بھررکھاہواہے ۔

ملک پاکستان کے دفاع وبقاء کے لئے عورتوں میں سب سے پہلے جام شہادت نوش کرنے والی قوم کی سرشار بیٹی18مئی 1992کوشہر قائد میں پیدا ہوئی،انکانام انکے والدمحترم کرنل مختیار احمد نے حضرت مریم علیہ السلام کے نام پر رکھا،مریم مختیارنے ابتدائی تعلیم آرمی پبلک اسکول ملیر کراچی سے حاصل کی،بچپن سے ہی اپنے والدمحترم کو وطن عزیز کے دفاع میں فنا ہوتے ہوئے دیکھ کر خود بھی مادر وطن کی حفاظت کے لئے پاکستان کی مسلہ افواج میں شمولیت اختیار کرنے کا فیصلہ کیا،اس شاہین صفت بیٹی کو آسمان کی وسعتوں میں پرواز کرنے کابے حدشوق کم عمری سے ہی تھا۔نیک سوچ اور نیک ارادو ں کی طرف ابھرنے والے قدم جلد ہی منزل پالیا کرتے ہیں۔6مئی 2011کوپاک فضائیہ کی 132وی G.Tکورس میں شمولیت اختیار کی،قوم کی شہسواربیٹی مریم مختیار نے اپنی زندگی میں آنے والے تمام مراحل کو دندھی اور جاں فشانی سے ابور کیا ۔24نومبر کو مریم مختیار نے آپنا نام 1965اور1971کے شہدا کی صفوں میں لکھ وانے کے عزائم سے اپنے ساتھی ثاقب عباسی کے ہمرا ایک تربیتی پرواز پر محو پرواز تھی کہ اچانک چند ناگزیر وجوہات کی بناء پر جہاز انکے کنٹرول سے باہر ہوگیااور اس موقعہ پر بھی انہوں نے قیمتی انسانی جانوں کوبچانے کے لئے حد ممکن کوشش کی اور اپنی اس کوشش میں وہ کامیاب بھی ہوئی،جہاز آپے سے باہر ہوتاہوا میانوالی کے علاقے کندیاں میں کچہ گجرات کے قریب کریش ہوگیا،زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے فلائنگ آفیسر مریم مختیار موقعہ پر ہی جام شہادت نوش کرگئی اور اگلے روز بڑی عزت واحترام کے ساتھ آپ کو آرمی قبرستان ملیر میں جسد خاک کیا گیا۔
شہید کی جو موت ہے ․․․وہ قوم کی حیات ہے ،
لہو جو ہے شہید کا․․․وہ قوم کی زکوۃ ہے

اس طرح فلائنگ آفیسر مریم مختیارنے آپنی قیمتی جان کو پاکستان کے تقدس میں فنا کرکے وطن عزیز سے حقیقی محبت کاثبوت دیااور ملک پاکستان کی پہلی شہید فلائنگ آفیسربننے کا ایواڈ حاصل کیا۔

اﷲرب العزت مریم مختیار شہید سمیت تمام شہداکے درجات بلند فرمائے اور ہمارئے وجود کو بھی وطن عزیز کے تقدس،دفاع اور بقاء کے لئے چھلنی چھلنی ہونے کی توفیق مرحمت فرمائے ۔آمین
 
Junaid Raza
About the Author: Junaid Raza Read More Articles by Junaid Raza: 24 Articles with 37892 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.