جنرل راحیل شریف صاحب
(Muneer Ahmad Khan, RYKhan)
|
جنرل راحیل شریف صاحب جو دو ہزار سولہ میں
ریٹائرڈ ہوئے اور آپکا تعلق شہدا کے خاندان سے ہے میجر عزیز بھٹی شہید اور
میجر شبیر شریف شہید آپکے بھائی تھے اور جب آپ جنرل بنے تو پاکستان میں
دہشگردی عروج پر تھی اور کوی دن خالی نہ جاتا تھا جب پاکستان میں دھماکہ نہ
ہوا ہو مگر جنرل راحیل شریف صاحب نے پاکستان کو پر امن بنانے کا عزم کر
رکھا تھا اور اس مقصد کیلیے ضرب عضب شروع کر دیا گیا اور جس میں پاک فوج نے
دہشگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا اور پورے ملک میں آپریشن
شروع کر دیا گیا اور ضرب عضب میں اس وقت تیزی آی جب سولہ دسمبر کو
دہشتگردوں نے آرمی پبلک سکول پشاور کو نشانہ بنایا اور ایک سو چالیس کے
قریب پھول سے بچوں کو مسل دیا اسکے بعد پوری قوم سر جوز کر بیٹھ گی اور
پوری قیادت اور عوام نے کہا اب بس اور اس کے بعد نیشنل ایکشن پروگرام ترتیب
دیا گیا اور جنرل راحیل شریف کی سر براہی میں پاک فوج نے اپنا آپریشن تیز
کر دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے دہشتگردوں کو جڑ سے اکھاڑ دیا گیا اور
دہشتگردوں کے خلاف فضای کاروای بھی عمل میں لای گی اور جب آرمی سکول
دہشتگردی کے بعد کھلا تو راجیل شریف کا صبح آرمی سکول آکر بچوں کا حوصلہ
بڑھایا تو بچے بہت خوش ہوے آی ایس پی آر کے قومی گیت نے بچوں کے حوصلے کو
مزید بڑھا دیا اور جنرل راحیل شریف وہ کام کر گے جو پاکستان کی تاریح میں
ہمیشہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا اور پاکستانی قوم جنرل راحیل شریف صاحب
کے امن کے اس تحفے کو کبھی بھلانہیں پائے گی اور ہمیشہ آپکو خراج تحسین پیش
کیا جاتا رہے گا اور جنرل صاحب نے کی بہترین روایات قایم کیں اور آپ نے
جمہوریت کو مضبوط کیا اور جب بھی کوی دہشتگردی کا واقعہ ہوتا تو آپ سیاسی
قیادت سے پہلے پہنچ جاتے اور آپ کا یہ کام مدتوں یاد رہے گا اور اب جنرل
قمبر جاوید باجوہ بھی آپکے نقش قدم پر چل رہے ہیں اور پاک فوج کے وطن عزیز
کو پرامن بنانے کے اس کام کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے اور جنرل راحیل کے
اس اقدام کو سلام پیش کرتی ہے پاک فوج کے جوانوں کو سلام جنھوں نے ہمارے کل
کیلیے اپنا آج قربان کر دیا پاک فوج زندہ باد |
|