یہ دنیا انسان کا عارضی مکاں ہے ہر ذی روح نے موت کو گلے
لگا نا اور ایک دن دنیا کا عارضی مکاں چھوڑکر نہ ختم ہو نے والی زندگی کر
طر ف لو ٹ جانا ہے ہمارے اردگرد کئی افراد تھے جو اب ہمارے درمیان موجود
نہیں ہیں جن میں سے کچھ ہمارے اپنے رشتے دار دوست احباب جا ننے والے اور
ایسے بہت سارے جن کو ہم جا نتے بھی نہ ہو ں گے مو ت بر حق ہے جب کوئی نیک
انسان دنیا چھو ڑ کر جا تا ہے تو اس کی کمی صرف اس کے اپنے ہی محسوس نہیں
کر تے بلکہ اس کے اردگر د بسنے والے معاشرے کے دوسر افراد بھی ان کی کمی
محسوس کر تے ہیں ایسے ہی ایک نیک انسان کچھ ماہ پہلے اس دنیا سے رخصت ہو ئے
جن کے انتقال پر ہر آنکھ اشک بارتھی وہ نیک انسان جام محمد حسین برڑہ(مرحوم)
تھے جن کی پیدائش ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل علی پور کے موضع نبی پور میں ہو ئی
لیکن 1990 میں اپنا آبائی علاقہ چھو ڑ کر ضلع راجن پور کی یو نین کو نسل
کوٹلہ نصیر میں آبا د ہو ئے آبا ئی علاقہ چھوڑنے کا مقصد اپنے بچوں کو
زیوار تعلیم سے آراستہ کر نا تھا آبا ئی علاقے میں تعلیم اور باقی تما م
بنیادی سہو لیات کا فقدان تھا وہ ایک غریب خاندان وگھرانے سے تعلق رکھتے
تھے کو ٹلہ نصیر میں آکر انہوں نے محنت مزدوری شروع کر دی وقت اچھا گزررہا
تھا کہ یہاں آباد ہو ئے صرف چار سال ہو ئے تھے کہ ان پر مشکلات کے پہاڑ ٹو
ٹ پڑے اپنی محنت مزدوری کے بل بوتے پر بنا ئے گئے مٹی اور جھاڑ سے بنے گھر
کو آگ نے لپیٹ لیا آگ ایسی بھیا نک تھی کہ تما م گھر کا سامان جل کر خاکستا
ر ہو گیا پر اس با ہمت انسان نے ہمت نہ ہاری اور نئے سرے سے محنت شروع کر
دی اور کسی کے آگے سرنہ جھکایا بلکہ پہلے سے زیادہ محنت کر کے اپنا پسینہ
بہا یا دوبار اپنے بچوں کے سر ڈھاپنے کی جگہ بنا ئی اپنے بچوں کو پڑھایا
لکھایا ان کی اچھی تربیت کی ان کی خا صیت تھی کہ وہ ہر کسی سے نہا یت ہی
پیار محبت اور خلوص سے ملتے ان کے اندر بہت عاجزی تھی وہ ہر دوست احباب
رشتے دار اور اہل علاقہ سے چاہے وہ بڑا ہو یا چھوٹا سب کی دل سے قد رکر تے
تھے ان کے بیٹے جام عابد حسین جو کہ پٹر ولنگ پولیس میں میرے نہا یت ہی
پیارے دوست ہیں جب کبھی جام عابد سے ملنے جاتا تو ان کے والد صاحب سے ضرور
ملاقات ہو تی تھی ان کی خاصیت تھی اپنے بچوں کے دوستوں کے ساتھ حال احوال
کر تے اور نہایت پیار اور شفقت فرماتے وہ اگر راستے میں جا رہے ہو تے تو
کوئی دوست احباب مل جاتا تو ہمیشہ ملنے میں پہل کر تے تھے وہ نہا یت سادہ
انسان اور دویشن طبیعت تھے وہ ہمارے علاقے میں بہت اچھی زندگی بسر کر گئے
کبھی کسی سے کسی بھی معاملے پر نہ الجھے تھے ان کی تربیت کا کما ل ہے کہ ان
تمام فرزند نہایت شریف اور باادب ہیں اللہ پاک کی رحمت سے ان کے بیٹے پڑھ
لکھ کر پاک فوج کے ادارے نیوی پنجاب پٹرولنگ پولیس اور پر ائیویٹ اداروں
میں برسر روز گار ہیں ان کی زندگی میں ان کے خوب پورے ہو گئے 6فروری 2017
کو ان کی اچانک مو ت واقعہ ہو ئی اللہ پاک نیک انسان کی موت کو بھی آسان
بنا دیتا ہے دوپہر کے وقت صرف تین گہری سانس لی اور ان کی روح جہان فانی سے
پروز کر گئی ان کے سوگواروں میں 6 بیٹے اور سات بیٹاں ہیں ان کی اچانک مو ت
پر سارا علاقہ افسردہ تھا دعا ہے کہ اللہ پاک ان کو جنت الفردوس میں اعلی
مقام عطاءفرما ئے اور آسانیاں عطاءفرمائے (امین ) |