جامعہ ملیہ اسلامیہ پر بھارتی پوليس کے دھاوے کے بعد ملک گير احتجاج جاری ہے، طلبہ پر بھارتی فوج کے تشدد پر فن کار برادری بھی خاموش نہ رہ سکی۔
مسلمانوں کے خلاف مذہبی امتیازی سلوک پر بھارت ميں شديد احتجاج پھوٹ پڑے جس کے بعد بھارتی پولیس مظاہرين پر ٹوٹ پڑی اور دہلی مقبوضہ کشمير کا منظر پيش کرنے لگا۔
متنازعہ قانون کے خلاف فن کار برادری بھی بول پڑی، سوشل ميڈيا پر بھارتی فلمی ستاروں کے پيغامات کا تانتا بندھ گيا ۔
انوراگ کيشپ نے لکھا يہ حکومت واضح طور پر فاشسٹ ہے ان مظالم پر اب مزيد خاموش نہيں رہا جاسکتا۔
اداکارہ سوارا بھاسکر نے ويڈيو شئير کرتے ہوئے کہا کہ اسے انتہائی شرمناک عمل قرار دے ديا ۔
رچا چڈھا نے کہا کہ کون سے مہذب ملک ميں ايسا ہونا معمول کي بات ہے؟ طلبا پر طاقت کے بدترين استعمال پر رچا چڈا نے سوال اٹھاديا۔
اداکار سدھارتھ ملھوترا نے اقليتوں اور طلبا پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کرديا ۔
جامعہ کے ہوسٹل ميں طالبہ کی ويڈيو ری ٹوئيٹ کرتے ہوئے مير علی افضل نے لکھا کہ يہ مناظر ديکھنے کے بعد جاگ جانے کی ضرورت ہے۔