بارش آتا ہے تو پانی آتا ہے، جب زیادہ بارش آتا ہے تو زیادہ پانی آتا ہے۔۔۔ بلاول کے ایسے دِلچسپ جملے کون لکھتا ہے؟

image

پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری اپنی تقریروں کے دوران بولے جانے والے دِلچسپ جملوں کے باعث اکثر ہی سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنے رہتے ہیں۔

بلاول بھٹو کو اپنے سیاسی کیرئیر کے آغاز سے ہی اردو بولنے میں کافی پریشانی کا سامنا تھا جبکہ ان کے بارے میں یہ خیال کیا جانے لگا تھا کہ ان کو تقریر کا فن سیکھنے اور اردو میں اپنی بات ایسے ڈھنگ میں کہنے، جو لوگوں کو اپنا گرویدہ بنا سکے میں ایک وقت لگے گا لیکن حیرت انگیز طور پر بلاول کی تقریر میں بولے جانے والے منفرد جملے بہت جلدی سیاسی محاوروں کی حیثیت کے طور پر سامنے آنے لگے۔


اہم مواقع پر کی گئی پیپلز پارٹی کے چئیرمین کی ہر تقریر سے نکلنے والے مزیدار جملوں اور الفاظ کے بعد کئی لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال پیدا ہوا کہ آخر ان کی تقاریر لکھتا کون ہے جبکہ اس بات سے سب واقف ہیں کہ بلاول صحیح طرح سے اردو بول بھی نہیں سکتے۔

البتؑہ بلاول بھٹو زرداری کے قریبی دوست اور پیپلز پارٹی کے رہنما یہ بات تسلیم کرنے کو تیّار نہیں کہ بلاول نے کوئی خاص بندہ رکھا ہوا ہے جو انہیں تقاریر تحریر کر کے دیتا ہے۔

پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ 'اب تو بلاول بھی بات کرنا شروع ہو گئے ہیں۔ وہ اپنے نوٹس اپنی ڈائری میں لکھتے ہیں اور اسی کی بنیاد پر بات کرتے ہیں۔ بلاول پہلے سے طے کر لیتے ہیں کہ انہیں کتنے منٹ بات کرنی ہے'۔

تاہم ذرائع کے مطابق بلاول نے کوئی تقریر نویس نہیں رکھا ہوا۔ وہ اپنی تقاریر خود تحریر کرتے ہیں۔

واضح رہے بلاول کے مشہور اور دِلچسپ جملوں میں کشمیر کے انتخابات کے دوران پنجابی میں 'لواں گے، لواں گے پورا کشمیر لواں گے' کا نعرہ بہت مقبول ہوا تھا۔

بلاول کا سب سے زیادہ مقبول ہونے والا مشہورِ زمانہ جملہ وہ تھا جو انہوں نے بارش کے حوالے سے کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ 'بارش آتا ہے تو پانی آتا ہے، جب زیادہ بارش آتا ہے تو زیادہ پانی آتا ہے'۔



اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان کی انتخابات میں کامیابی کے بعد بلاول جب پہلی بار خطاب کر رہے تھے تو انہوں نے بار بار کہا کہ وہ 'پرائم منسٹر سلیکٹ' کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ خود وزیر اعظم عمران خان اس کو 'وزیر اعظم الیکٹ' سمجھ کر ڈیسک بجاتے رہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts