ماں نے کہا تھا ہمیشہ سچ بولنا ۔۔ اس نوجوان نے ویٹر سے ایک کامیاب انسان اور امیر بننے تک کا سفر کیسے طے کیا؟

image

زندگی میں ہمارے سامنے کہیں مشکلات آتی ہیں، جن کو دیکھ کر ہم مایوس ہو جاتے ہیں۔ یا پھر کبھی اپنے حالات کو بدلنا، ایک ناممکن سا محسوس ہونے لگتا ہے۔ مگر آج ہم آپ کو جس نوجوان لڑکے کے بارے میں بتائیں گے اس نے یونیورسٹی میں ایک ویٹر کے طور پر اپنا سفر شروع کیا تھا اور پھر وقت ایسے تبدیل ہوا کے وہ نوجوان ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔

انصار کا تعلق پنجاب کے شہر ننکانہ صاحب سے ہے۔ انصار کو پڑھنے کا بہت شوق تھا مگر گھر کے مالی حالات بہتر نہ ہونے کی وجہ سے 9 ویں جماعت کے بعد پڑھائی کو جاری نہ رکھ سکا۔

انصار علی نامی نوجوان پاکستان کی مشہور یونیورسٹیز میں شامل لاہور یونیورسٹی آف منیجمنٹ سائنسز کے ایک کیفے ٹیریا میں ویڑ کا کام کرتا تھا۔ انصار علی کو پڑھائی کا شوق تو تھا، مگر گھریلو حالات کے باعث 9 ویں جماعت کے بعد وہ پڑھائی جاری نہ رکھ سکا۔

ایک دن یونیورسٹی کے چند نوجوانوں نے انصار سے آگے پڑھنے کا کہا، جہاں انہوں نے انصار کو مالی مدد کی یقین دہانی کروائی تھی۔

یونیورسٹی کے نواجوانوں میں سے ایک سالار خان نے بتایا کہ جب وہ انصار کے گھر گئے، اور دیکھا کہ اس کے گھر میں ایک میڈل رکھا ہوا تھا۔ جو کہ انصار کو 5 ویں جماعت میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے پر ملا تھا۔

بعد ازاں جب انصار کی والدہ کو بتایا گیا کہ انصار کی پڑھائی سمیت جو رقم وہ گھر کے اخراجات کیلئے بھیجا کرتا تھا، وہ رقم آپ کو بھیجنے کی یقین دہانی پر انصار کی والدہ نے اپنے بیٹے کو پڑھنے کی اجازت دے دی تھی۔

دوسری جانب انصار سالار کے گھر میں منتقل ہوگیا تھا تاکہ گھر کا کرایہ نہ دینا پڑے۔ انصار نے اپنے کالج کے امتحانات میں 800 نمبروں کے ساتھ نمایاں کامیابی حاصل کی، جس کے بعد اس نے یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔

انصار نے شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی سے اکاؤنٹنگ کے مضامین میں ڈگری حاصل کر چکا ہے۔ ایک انٹرویو میں انصار نے بتایا کہ میری والدہ نے مجھے کہا تھا کہ بیٹا آپ نے ہمیشہ سچ بولنا ہے اور لوگوں کو پیار دینا ہے۔ اور آج میں جس مقام پر ہوں وہ اس لیے کہ میں نے لوگوں سے سچ بولا اور پیار دیا۔

لوگ صحیح کہتے ہیں کہ خواب ضرور پورے ہوتے ہیں اگر سچائی سے جستجو کی جائے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US