کپڑے بیچ کر لاکھوں کا گھر خرید لیا ۔۔ جانیے 14 سالہ لڑکی کی کہانی جس نے کم عمری میں سلائی کا کام سیکھ کر اپنی والدہ کے لیے گھر خریدا

image

کوئی بھی انسان اگر کسی چیز کا پختہ ارادہ کر لے تو وہ یقیناً اپنے مقصد میں کامیاب ہوتا ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ آج کے ڈیجیٹل دور میں کمانا زیادہ آسان ہے تو غلط نہ ہوگا۔ اور ایسا کر دکھایا ہے ایک لڑکی نے جس کی آج زندگی ہی بدل گئی ہے۔

Hamariweb.com آج جس لڑکی کے بارے میں بات کرنے جا رہی ہے وہ سلائی بھنائی کا کام کرتی ہے۔ لڑکی کا نام فاطمہ ہے جس کی عمر 14 سال ہے۔ فاطمہ کے مطابق وہ ماہانہ ایک لاکھ سے زائد روپے کما لیتی ہیں۔

فاطمہ نے اپنے متعلق بتایا کہ وہ آٹھویں جماعت کی طالب علم ہیں اور ساتھ میں وہ سلائی کا کام بھی کرتی ہیں۔ فاطمہ نے بتایا کہ انہوں نے اپنی والدہ کو دیکھ کر سلائی کا کام سیکھا۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے ہم کرائے کے گھر پر رہتے تھے جہاں بہت تنگی کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ فاطمہ کے مطابق ان کے پاس گھر کے کرائے دینے کے لیے پیسے بھی نہیں تھے۔

باہمت فاطمہ نے سلائی کا کام بخوبی سیکھا اور دن رات اس کام میں مشغول رہیں۔ وہ مختلف ڈیزائن کے معیاری کپڑے سیتیں ہیں جسے لوگ بہت پسند کرتے ہیں اور اچھے داموں فروخت کر دیتی ہیں۔

فاطمہ کا کہنا تھا کہ سیلائی کے کام سے جو بھی رقم آتی ہے وہ میں اپنی والدہ کو دے دیتی ہوں اور وہ اس سے گھر کا خرچہ چلاتی ہیں۔ فاطمہ نے بتایا کہ انہوں نے 28 لاکھ کا گھر خریدا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپڑے بیچ کر انہوں نے بہت محنت سے گھر بنایا ہے اور آج ہمارے پاس اپنی گاڑی بھی ہے۔

فاطمہ کے مطابق وہ اور ان کی والدہ دونوں مل کر بھی سلائی کا کام انجام دیتی ہیں۔

فاطمہ کی خوداری، محنت اور صلاحتیں دوسری لڑکیوں اور خواتین کے لیے بہترین مثال ہیں اور وہ انہیں کے نقش قدم پر چل اپنے لیے بھی کامیابی سمیٹ سکتی ہیں۔

مزید فاطمہ نے کیا بتایا جانیے سید باسط علی کے لیے گئے اس انٹرویو میں۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts