تحفہ سب سے خاص اور قیمتی ہوتا ہے چاہے دینے والا کوئی بھی ہو، لیکن تحفہ دینے والے کا دل اس وقت تک ہی خوش ہوتا ہے جبکہ لینے والا ان کو سنبھال کر رکھے یا استعمال کرے لیکن اگر تحفہ لینے والا اس کو بیچ دے تو دل ہی نہیں چاہتا دوبارہ کسی کو تحفہ دینے کا۔ بالکل ایسی ہی اطلاعات وزیرِاعظم کے حوالے سے انڈین میڈیا پر گردش کر رہی ہیں کہ عمران خان نے 17 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی گھڑی جس میں سونے اور ہیرے جواہرات بھی لگے ہوئے تھے وہ اور اس سمیت دیگر قیمتی تحفے جو مختلف ممالک کے سربراہان کی جانب سے دیئے گئے وہ بیچ دیئے ہیں اور اس کے بدلے کی رقم اپنے پاس رکھ لی لیکن اس حوالے سے کوئی پختہ ثبوت سامنے نہیں آئے.

قطری شہزادے نے عمران خان کو ایک ملین ڈالر یعنی 17 کروڑ 43 لاکھ سے زائد مالیت کی سونے اور ہیرے سے بنی قیمتی گھڑی تحفے میں دی تھی لیکن ذرائع بتاتے ہیں کہ اس گھڑی کو عمران خان کے کسی قریبی نے دبئی میں بیچ دیا اور یہ بات اس شہزادے جو بھی معلوم ہے جسکی وجہ سے دنیا بھر میں پاکستان کو بدنامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اسی کی بناء پر پاکستانی سیاستدان اور اپوزیشن رہنما مریم نواز نے ٹوئیٹ بھی کیا ساتھ ہی انہوں نے توشہ خانے کیس کے بارے میں بھی بات کی۔
بھارتی میڈیا میں اس حوالے سے کئی منفی خبریں بھی شائع کی جا رہی ہیں اور یہ کہا جا رہا ہے کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے وہ قیمتی تحفے پیسہ حاصل کرنے کے لئے بیچے جس پر پاکستانی آئین و قانون یہ کہتا ہے کہ کسی بھی ملک کے وزیراعظم یا صدر کو دیا جانے والا تحفہ بہت خاص اور قیمتی ہوتا ہے جس کو بیچنا خلافِ قانون ہے اور عمران خان نے وہ بیچ دیا ۔
اس طرح ملک کی عزت کو ٹھیس پہنچی ہے کیونکہ کوئی بھی تحفہ دیا جائے اس کی عزت و قدر کرنی چاہیئے اس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ خان صاحب نے مہنگی گھڑی اور دیگر قیمتی تحفے بیچ کر پیسہ اپنی جیب میں رکھ لیا اور ان کے وزراء معاملے پر صفائیاں دے رہے ہیں۔