ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو مزید جون تک گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف (فنانشل ایکشن ٹاسک فورس) کے مطابق پاکستان کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی میں مالی معاونت کی روک تھام کے لئے جون تک مزید موثر اقدامات یقینی بنانے ہوں گے۔ ایف اے ٹی ایف کا اجلاس 4 مارچ کو پیرس میں منعقد کیا گیا۔
پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کی صرف سیاسی وجوہات ہوسکتی ہیں
پاکستان فیٹف کے پہلے ایکشن پلان کی 27 میں سے 26 شرائط پوری کرچکا ہے جبکہ دوسرے پلان سے بھی 6 میں سے 5 شرائط پوری کرچکا ہے اس کے باوجود گرے لسٹ سے نہ نکالا جانا باعث تشویش ہے۔ پاکستانی حکام کے مطابق دونوں ایکشن پلانز کی تقریباً تمام شرائط پوری کرنا ایک غیر معمولی بات ہے لیکن پھر بھی گرے لسٹ سے نہیں نکالا جارہا تو اس کی سیاسی وجوہات ہی ہوسکتی ہیں۔
فیٹف کا موقف
اس پر ایف اے ٹی ایف کا موقف ہے کہ اگرچہ پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف قانون سازی کی گئی ہے مگر ابھی تک قیدیوں کو سزائیں دینے کا عمل شروع نہیں کیا گیا اس لئے پاکستان مطلوبہ ہدف پورا کرنے کی جلد سے جلد کوشش کرے۔ جون تک پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا
فیٹف کا مقصد
فیٹف کے کل 37 ممالک رکن ہیں جن میں امریکہ، بھارت، برطانیہ، ترکی اور چین بھی شامل ہیں۔ ادارے کا مقصد عالمی سطح پر دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کرنا ہے