گھر کا خرچہ چلانے کے لیے کتابیں بیچتا ہوں ۔۔ 6 بڑی سرکاری نوکریاں چھوڑ کر اسٹنٹ کمشنر بننے والے شخص نے دوکان پر کام کرنا کیوں نہیں چھوڑا؟

image

پاکستان میں پڑھائی کی کوئی قدر نہیں،غریبوں کو نوکریاں ملتی نہیں یہ الفاظ تو آپ نے اکثر کئی افراد کے منہ سے سنیں ہونگے مگر یہ حقیقت نہیں ہے اس بات کو سچ ثابت کر دکھایا ہے بلوچستان کے ایک کتابیں بیچنے والے لڑکے نے۔

آئیے جانتے ہیں اس باہمت نوجوان نے دوکان پر کتابیں بیچ کر کیسے اسٹینٹ کمشنر کی سیٹ حاصل کر لی۔

اس نواجون کا نام دہیرج ہے جو کہ بلوچستان کا رہنے والا ہے ۔ اس کی زندگی میں پریشانیاں تو بہت ہیں مگر اس نے کبھی ہار نہیں مانی۔

ڈیجیٹل پاکستان کے ویب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے نوجوان نے کہا کہ دوکان پر آدھا دن کام بھی کرتا ہوں تاکہ مالی حالات اچھے ہو سکیں اور والدین کا سہارا بن سکوں، پھر گھر جا کر تقریباََ 8 گھنٹے مقابلے کے امتحان کی تیاری کیلئے پڑھتا تھا، بس آج آپکے سامنے ہوں اور یہ سب اللہ کا کرم ہے۔

مزید یہ کہ 2016 اور 2018 میں بھی کوشش کی تھی مقابلے کے امتحان کی مگر فیل ہو گیا اور تب سے ہی سوچ لیا تھا کہ مجھے اسٹنٹ کمشنر تو بن کے دیکھانا ہے اور یہ میرا خواب بھی تھا یہی نہیں اس سے پہلے میں نے بڑے عہدوں پر سرکاری نوکری بھی حاصل کیں جن میں سب اکاؤنٹنٹ،سینئر آڈیٹر اور لیکچرار کا عہدہ شامل ہے۔

مگر اپنے خواب کو پرا کرنے کیلئے میں ان نوکریوں کے ساتھ ساتھ اسٹنٹ کمشنر کیلئے بھی تیاری کرتا رہا لیکن جس دن میرا رزلٹ آیا اس دن میں دوستوں کے ساتھ باہر گیا ہوا تھا۔

تو والد صاحب نے مجھے فون کر کے بتایا کہ تم اسٹنٹ کمشنر لگ گئے ہو اور اس وقت والد صاحب کے جذبات بھی کافی اچھے تھے اور بے ساختہ ان کے منہ سے چیخ نکلی تھی۔

اس کے علاوہ اب یہ مقصد ہے میرا کہ اپنے علاقے میں تعلیم کیلئے کام کروں، لوگوں کو اپنے دفتر میں رسائی دوں اور ایسا ماحول رکھوں کہ سب لوگ اپنے مسائل لیکر سیدھا میرے پاس آئیں۔

اور اب اسٹنٹ کمشنر کیلئے میرا نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہوا ہے تو ابھی ہی لوگوں کا رویہ میرے طساتھ بدل گیا ہے پہلے تک جو مجھے ایک دوکان پر بس کتابیں بیچنے والا سمجھتے تھے آج بہت عزت دیتے ہیں تو خوشی ہوتی ہے۔

آخر میں بس یہ کہنا چاہتا ہوں اپنے ملک کے نوجوانوں سے کہ ہار نہ مانیں، حوصلہ رکھیں، اور بس محنت کریں، پھل اللہ پاک ضرور دے گا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US