اس پہاڑ میں آگ کے شعلے ہر وقت کیوں لگے رہتے ہیں، دنیا کے پہاڑوں میں یہ پہاڑ مقدس کیوں ہے؟

image

دنیا میں ایسے کئی مقامات موجود ہیں جو کہ اپنے منفرد اور دلچسپ ہونے کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، ان مقامات کو سیر و تفریح کے لیے آج تک نہیں کھولا گیا ہے حالانکہ یہ مقامات اپنی نوعیت کے الگ ہی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

ترکی کا ایک ایسا پہاڑ بھی سب کو اپنے خوف میں مبتلا کر رہا ہے جہاں نہ صرف سناٹا ہوتا ہے بلکہ یہاں جانا بھی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔

ترکی کی جمیرا کا پہاڑ اپنے خطرناک رنگ اور بناوٹ کی وجہ سے جانا جاتا ہے، مگر اس سے بھی بڑھ کر اس پہاڑ کی خاص بات یہ ہے اس پہاڑ کے اندر آگ کے شعلے اس پہاڑ کو ہر وقت خطرناک بنائے ہوئے ہیں۔

سیاحتی مقام کے طور پر جانا جانے والا یہ مقام اس لیے بھی منفرد ہے کہ یہاں ہریالی بہت کم ہے، جبکہ پہاڑوں میں سے دھواں نکل رہا ہوتا ہے۔ سیاحوں کو بھی احتیاط برتنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

کالے اور سفید پہاڑوں پر سوائے آگ اور شعلوں کے اور کچھ موجود نہیں ہے۔ ایک منفرد بات یہ بھی ہے کہ یہ آگ پہاڑوں کے اندر موجود ہے، اور یہ کسی کچرے یا لکڑی کی وجہ سے نہیں بلکہ قدرتی طور پر جل رہی ہے۔

اس پہاڑ سے متعلق مانا جاتا ہے کہ یہ پہاڑ اور اس میں لگی آگ پرانے دور کی ہے اور اسی مقام پر پہلی بار اولمپک کی آگ جلائی گئی تھی۔

چونکہ اس پہاڑی مقام کے پاس میتھین گیس موجود ہے یہی وجہ ہے کہ یہاں آگ کے شعلے کبھی ختم نہیں ہو پا رہے ہیں دوسری جانب زلزلوں کی وجہ سے یہ شعلے اوپری سطح پر آ گئے ہیں۔

لیکن یونانی اسے ایک مختلف طریقے سے دیکھتے ہیں، یونانیوں کے لیے یہ مقام یہ ایک مقدس مقام ہے جہاں آگ کا دیوتا کا مندر موجود ہے۔ ہیفیستوز آگ کا دیوتا تھا جو کہ زیوس جو کہ آسمان کا دیوتا تھا، اس کا بیٹا تھا۔ چونکہ ہیفیستوز زیوس کی نافرمانی کیا کرتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ زیوس نے ہیفیستوز کو پہاڑ میں پھینک دیا۔

یہی وجہ ہے کہ یہ مقام یونانیوں کے لیے الگ اہمیت رکھتا ہے اور باقی دنیا میں الگ۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts