باتھ روم میں مسلم شاور نہ ہوں تو دیکھ کر عجیب سا لگتا ہے اور پھر پاکستانیوں کو یہ خیال ہوتا ہے کہ اگر مسلم شاور نہیں ہے تو غسل کیسے کریں گے۔ لیکن کئی ایسے ممالک ہیں جہاں یہ مسلم شاور نہیں پایا جاتا۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں ٹوائلٹ میں یا تو قریبی ایک بڑا واش بیسن لگایا ہوا ہوتا ہے یا پھر ایک چھوٹا سا پانی کا نل موجود ہوتا ہے جو واضح طور پر دکھائی نہیں دیتا لیکن اس کے کلہ کو کھولنے پر پانی نکل آتا ہے۔
ترکی میں باتھ روم میں کہیں بھی مسلم شاور نہیں ہوتے وہاں کموڈ کے ساتھ ایک گھمانے والا جو وال ہے اس کو گھمائیں گے تو کموڈ کے اندر سے شاور چلے گا علیحدہ شاور نہیں پایا جاتا ہے۔ اب اگر آپ پہلی مرتبہ ترکی کے ہوٹل میں قیام کریں تو مسلم شاور نہ ہونے کی وجہ سے چیخیں نہ ماریئے گا۔
عمان میں بھی مسلم شاور موجود نہیں ہوتا۔ یہاں یا تو پانی کا وال قریبی موجود ہوتا ہے یا پھر ہوٹلوں میں ایک پانی کی بوتل رکھی جاتی ہے جس سے غسل کیا جاتا ہے۔
اٹلی اور سپین میں بھی یہ مسلم شاور موجود نہیں ہوتے چونکہ وہاں گیلے ٹشو پیپرز یا ٹوائلٹ پیپر کا استعمال کیا جاتا ہے۔
یہاں باتھ روم میں صابن کی جگہ لیکوئیڈ واش استعمال کیے جاتے ہیں جبکہ نہانے کے لئے سینیٹائزر والا لیکوئیڈ استعمال کیا ہوتا ہے۔ جرمنی میں سیریمکس کے باتھ روم بنائے جاتے ہیں۔ سپین میں گول باتھ روم پائے جاتے ہیں جب میں پانی کے وال نما شاور پائے جاتے ہیں۔