اپنا کوئی عزیز دنیا سے چلا جائے تو انسان ادھورا ادھورا اور یوں محسوس کرتا ہے کہ جیسے اب زندگی میں کچھ رہا ہی نہیں مگر اسلام مذہب کے مطابق مسلمان اپنے پیاروں کو دفن کر آتے ہیں۔ لیکن یہاں دنیا میں ایسے بھی لوگ موجود ہیں جو سالوں سال اپنے مرے ہوئے رشتے دار کے ساتھ رہتے ہیں ۔
یہ لوگ انڈونیشنا کے علاقے سلا ویسائی میں رہتے ہیں اور انکا ماننا ہے کہ جو بھی شخص انتقال کر جاتا ہے تو وہ دنیا سے رخصت نہیں ہوتا بلکہ وہ بیمار ہو جاتا ہے۔ اب اس لیے تمام گھر والے اس کی خوب خدمت کرتے ہیں۔
اسے روز مرہ کے حساب سے ہی کھانا دیتے، اسکے کپڑے بدلتے اور رات کو اس کے پاس بیٹھ کر اپنی مذہبی کتابیں پرھتے۔ انہیں یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ یہی نہیں بلکہ گھر میں آنے والے دیگر رشتےدار بھی ان سے ان لاشوں کی خیریت دریافت کرتے ہیں انکی خدمت کرتے ہیں۔
مزید یہ کہ بقول اس قبیلے کے ایک رہائشی کے مطابق، ہم میں سے جو لوگ غریب ہوتے ہیں وہ اپنے اس طرح بیمار ہوئے شخص کو 1،2 دن یا پھر ہفتہ اپنے پاس رکھتے ہیں اور جو امیر ہوتے ہیں وہ تو سالوں سالوں انکی خدمت کرتے ہیں، ہاں جب مذہبی روایات کے مطابق انہیں اس بات کا یقین آ جاتا ہے کہ یہ اب انتقال کر گئے ہیں تو وہ اسے پھر بڑی دھوم دھام سے ایک پہاڑ کی چٹان کاٹ کر تابوت میں ڈال کر پہاڑ میں رکھ دیتے ہیں۔
یہی نہیں بلکہ مذکورہ ویڈیو کے مطابق آخری رسومات ادا کرتے ہوئے ایک ایک بھینس کی بھی مذہب کے مطابق انتقال ہو جانے والے فرد کے ساتھ قربانی دی جاتی ہے۔یہاں آخر میں یہ بھی واضح کرتے چلیں کہ 2 یا 3 سال بعد فیملی کے لوگ اپنے انتقال کر جانے والے شخص کے پاس دوبارہ آتے ہیں اسے تابوت سے نکال کر، نئے کپڑے پہناتے ہیں، تصاویر کھینچواتے ہیں۔