پاکستان کے 23ویں وزیرِاعظم شہباز شریف کی بیوی تہمینہ درانی پاکستان کی خاتونِ اول ہیں۔ جب وزیرِاعظم شہباز شریف نے حلف اُٹھایا اور ان کی تقریبِ حلف برداری میں خاتونِ اول شریک نظر نہیں آئیں تو ہر کوئی یہی سوال کرتا نظر آیا کہ وہ کہاں ہیں اور ان کے شوہر کی اتنی خاص تقریب میں شریک کیوں نہ ہوئیں۔ خاتونِ اول اپنے حالیہ انٹرویو میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ:''
تقریبِ حلف برداری میں شرکت کے لیے اتنے لوگوں میں میرے جانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی ۔
جہاں شہباز شریف کو میری ضرورت ہوتی ہے وہاں میں ضرور ان کے ساتھ ہوتی ہوں۔
جس موڑ پر اس وقت ہمارا ملک کھڑا ہوا ہے، اس موڑ پر میاں شہباز شریف کے کاندھوں پر ہی پہاڑ نہیں آ گرا بلکہ کچھ ذمہ داریاں میری بھی بڑھ گئی ہیں۔
''

اس انٹرویو میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ:
''
میری میاں محمد شہباز شریف سے شادی کو 19 سال ہوگئے ہیں اور اس دوران میں نے ان سے زیادہ غریب نواز، ہر چیز کو دیکھنے والا، ایک سیکنڈ بھی آرام نہ کرنے والا شخص کہیں نہیں دیکھا۔
جتنا عرصہ شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب رہے میں انہیں کبھی کبھار ہی دیکھتی تھی، وہ اپنی بھاگ دوڑ میں ہی لگے رہتے تھے۔ شہباز شریف پر اللہ کا کرم ہوا ہے، یہ کوئی بادشاہت نہیں ملی انہیں بلکہ یہ ایک بہت بڑی نوکری ہے، دعا ہے کہ وہ اپنی نوکری کو اچھی طرح نبھا سکیں اور غریبوں کے لیے کام کرسکیں۔
''
تہمینہ درانی پاکستان کے سابق گورنر اسٹیٹ بینک اور پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے منیجنگ ڈائریکٹر شاکر اللہ درانی کی بیٹی ہیں۔ یہ ایک مصنفہ بھی ہیں اور بچوں کے حقوق کے لیے کام بھی کرتی ہیں۔ ان کو فرانسیسی حکومت نے سرکاری شاہی اعزاز سے بھی نوازا ہے۔ ان کی پہلی شادی معروف سیاستدان سے ہوئی تھی۔
تہمینہ درانی 3 سال تک ایدھی ہوم میں رہیں اور یہ بچوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتی رہیں، انہوں نے ایدھی صاحب اور ان کی اہلیہ کے ساتھ رہ کر ان یتیم بچوں کے لیے بہت کام کیا اور ایدھی کی سوانح عمری بھی تحریر کی۔ ان کی شادی شہباز شریف کے ساتھ 2003 میں دبئی میں ہوئی تھی۔ یہ نہ صرف ایک مصنف بلکہ پینٹر بھی ہیں اور مُختلف پینٹنگ بھی بناتی رہتی ہیں۔ انہوں نے بچوں اور خواتین کے حقوق کے لیے نہ صرف عملی جدوجہد کی بلکہ کئی کتابیں بھی لکھیں۔ ان کی ایک کتاب '' مائی فیوڈل لارڈ سے '' کو 39 زبانوں میں شائع کیا گیا جس پر ان کو فرانسیسی حکومت کی جانب سے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔