بال کٹوا دیے تو عام آدمی بن جاؤں گا ۔۔ جانیے ان 4 لوگوں کے بارے میں جو دوسروں سے الگ انداز میں زندگی گزارنے کیلئے مشکلیں برادشت کرتے ہیں؟

image

دنیا میں کچھ عجیب و غریب چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن پر انسان کا یقین کرنا مشکل ہو جاتا ہے لیکن آج ہم آپکو ان لوگوں سے ملوانے جا رہے ہیں جو لوگوں کیلئے مثال ہیں اور دوسروں سے کچھ الگ طرح سے زندگی گزارتے ہیں۔آئیے جانتے ہیں۔

سوامی سو نندا:

یہ شخص 125 سالہ ہیں، بھارت کے ضلع سلہٹ کے رہائشی ہیں اور یوگا کے استاد بھی ہیں۔ جی آپ نے ٹھیک سنا ہے ان کی عمر 125 سال ہے۔ اس تندرستی کیوجہ یہ ہے کہ یہ آج بھی رات 9 بجے سو جاتے ہیں اور صبح 3 بجے اٹھ جاتے ہیں۔ صرف یہی نہیں یہ تو صبح اٹھ کر سب سے پہلے 1 گھنٹہ یو گا کرتے، اپنی مذہبی کتاب پڑھتے اور پوجا کرتے ہیں۔

مزید یہ کہ دن ہو یا پھر رات یہ نہایت ہی عام سا کھانا کھاتے ہیں، عام طور پر یہ وہ کھانا کھاتے ہیں جو گھی میں نہ بنا ہو بلکہ صرف ابلا ہوا ہو۔ اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ کیسے ایک آدمی بنا کچھ باہر کا کھائے پیے زندہ ہے تو جی اپنی آنکھوں پر یقین کر لیجئے کیونکہ آپ صحیح پڑھ رہے ہیں، یہی حقیقیت بھی ہے۔

سوامی سو نندا کو ابھی حال ہی میں بھارتی حکومت کی طرف سے ملکی بڑا اعزاز پدما شری سے بھی نوازا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لمبی زندگی جینے کا راز ہی یہی ہے کہ آپ ہمیشہ خوش رہیں، کبھی غم کو اپنے پاس نہ آنے دیں۔

ڈوڈاپلیا:

یہ ایک ایسے شخص ہیں جنہوں نے آج تک کبھی اپنے بال ہی نہیں کٹوائے۔ یہ شخص ساؤتھ انڈیا کے علاقے مولاکل مورو کا رہنے والا ہے اور اس کا نام ڈوڈاپلیا ہے۔

اس شخص کے بال اتنے بڑے ہو گئے ہیں کہ یہ ایک پگڑی کی طرح اسے اپنے سر پر لپیٹتا ہے اور پھر اس پر سفید رنگ کا کپڑا بھی لپیٹ دیتا ہے۔ ان بالوں کا اتنا وزن ہو چکا ہے کہ انہیں سنبھالنا اور ان کے ساتھ چلنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ اب ایک ہاتھ میں چھڑی پکڑتے ہیں تو دوسری طرف سے انہیں ایک شخص سہارا دیتا ہے۔

مزید یہ کہ ڈوڈاپلیا نامی یہ 95 سالہ شخص اس لیے بال نہیں کٹواتا کیونکہ اس کے گاؤں والے یہ سمجھتے ہیں کہ یہ بھگوان کا بھیجا ہوا کوئی خاص آدمی ہے۔ ڈوڈاپلیا انڈیا سمیت پوری دنیا میں مشہور ہے اور لوگ کافی دور دور سے اسے دیکھنے آتے ہیں، تو یہ لوگوں کو دعائیں دیتا ہے۔ 24 فٹ لمبے بال رکھنے والے ڈوڈاپلیا کا ماننا ہے کہ وہ اگر اپنے بال کٹوا دے گا تو کوئی اسے اہمیت نہیں دے گا اور وہ ایک عام انسان بن کر رہ جائے گا۔

یہاں یہ بتانا بہت ضروری ہے کہ ڈوڈاپلیا اپنے بالوں کو اکیلے کھول کر لوگوں کو نہ دیکھا سکتے ہیں اور نہ ہی سنوار سکتے ہیں کیونکہ اس کیلئے انہیں 6 سے 7 بندوں کی ضرورت ہوتی ہے جو انکے بالوں کو کھولنے اور سنوارنے میں انکی مدد کرے۔

163 سالہ معمر شخص:

آج کل انسان بہت کم زندگی جیتے ہیں اور جلد ہی انتقال ہو جاتا ہے مگر اس بات کو غلط ثابت کیا ہے ایک انتہائی بزرگ ترین آدمی نے جن کی عمر 163 سال بتائی جا رہی ہے، انکا کا نام لوانگ فو یائی ہے اور یہ تھائی لیند سے تعلق رکھتے ہیں۔

انکی ایک وائرل ویڈیو میں ہم باخوبی دیکھتے سکتے ہیں کہ یہ بالکل ٹھیک ٹھاک ہیں اپنی ایک پڑ پڑ پوتی کو سر پر ہاتھ رکھ کر دعائیں دے رہے ہیں۔

مزید یہ کہ اس وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ انتہائی کمزور ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے یوں معلوم ہوتا ہے کہ جیسے ان کے جسم پر گوشت تو ہے ہی نہیں یہی نہیں بلکہ کمزوری اور زیادہ عمر ہونے کے باعث انکے جسم کی ہڈیاں واضح نظر آ رہی ہیں۔

اس کے علاوہ اب آپ کو بتاتے ہیں کہ کیا یہ واقعی 163 سال کی ہیں تو نہیں جی، انکی اصل عمر 109 سال ہے۔ اس بات کی تصدیق یوں ہوئی کہ ان کی ایک پڑ پوتی جو ٹک ٹاک پر انکی ویڈیو انکے چاہنے والوں کے ساتھ شیئر کرتی ہیں وہ کہتی ہیں کہ ان کی عمر 109 سال ہے۔

واضح رہے کہ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر انتہائی مقبول ہے اور اس کی مقبولیت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اب تک اسے 50 لاکھ لوگ دیکھ چکے ہیں، 52 ہزار لوگ اسے پسند کر چکے ہیں جبکہ ڈیڑھ ہزار لوگ اس پر اپنی قیمتی رائے کا اظہار بھی کر چکے ہیں۔

66 سال سے ناخن نہ کٹوانے والا آدمی:

لڑکیاں ہی صرف بڑے ناخن رکھنا پسند نہیں کرتی ہیں بلکہ آدمی بھی ہاتھوں کے ناخن بڑھانا پسند کرتے ہیں۔

بالکل ایسا ہی ایک آدمی ہے جس کے ہاتھ ہاتھ کے ناخن 358 عشاریہ 1 انچ لمبے ہیں اور اس نے 66 سال اپنے ہاتھوں کے ناخن کٹوائے نہیں ہیں اس شخص کا نام شری دھر چلال ہے اور یہ بھارت کا رہائشی ہے۔

اس نے یہ ناخن اس وقت بڑھانے کا سوچا جب اسکول میں ایک استاد نے سزا دی کہ اس نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر اس کا ناخن توڑ دیا ہے اور تم لوگوں کو کیا پتا کہ ناخن کتنی احتیاط سے بڑھائے جاتے ہیں۔

بس تو پھر کیا تھا میں نے بھی ناخن بڑھانے کا ارادہ کر لیا مگر اس وجہ سے نہ تو میں اپنے دوستوں سے صحیح سے مل سکتا تھا اور نہ ہی کھانا کھا سکتا تھا۔

حتیٰ کہ میں برش کرنا، شیو کرنا، بالوں میں کنگھی کرنایہ سب کچھ اب اپنے ایک ہاتھ سے ہی کرتا تھا اور میرے اس شوق نے مجھے بہت زیادہ تنگ بھی کیا کیونکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ ناخن بڑے اور موٹے ہوتے گئے جس کی وجہ سے میرا ہاتھ بھی موڑ گیا کیونکہ ناخنوں کا وزن زیادہ تھا۔

مزید یہ کہ جب اس وجہ سے میرا ہاتھ ہی ٹھیک نہیں تھا تو کوئی مجھے نوکری بھی کیسے دیتا آخر اس لیے میں نے بہت جگہوں پر دھکے کھائے صرف اسی جگہ میں نے دھکے نہیں کھائیے بلکہ بے شمار لڑکیوں نے بھی مجھ سے شادی کرنے کو منع کر دیا تھا۔

لیکن پھر اوپر والے کرنا ایسا ہو اکہ شادی بھی ہو گئی ارو زندگی گزارنے کیلئے ایک اچھی نوکری بھی مل گئی۔

مگر اب میں بوڑھا ہو گیا ہوں تو اتنا وزن اٹھا پانا ممکن نہیں اس وجہ سے میں نے امریکی ریاست نیو یارک آ کر اپنے ناخن کٹوا ئے ہیں، دوبارہ کبھی بڑے نہیں کروں گا یہی نہیں آج تو بہت اچھا اور ہلکا ہلکا محسوس کر رہا ہوں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts