برطانیہ کی ملکہ, جس کی موت کے بعد اس کی قبر میں دھماکا کیوں ہوا تھا؟ ملکہ کے بارے میں چند ایسی باتیں جو آپ کو بھی نہیں معلوم ہوں گی

image

دنیا میں ایسے کئی شخصیات اپنی شخصیت کا منفی اور مثبت اثر لوگوں پر ڈال چکی ہیں جنہیں آج بھی یاد رکھا جاتا ہے، لیکن کچھ ایسی تھیں جو کہ بناؤ سنگھار اور آخری وقت کے حوالے سے بھی مشہور ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

برطانوی ملکاؤں کی تاریخ بھی ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے جب دنیا نے مشہور اور چڑھتے سورج کی طرح مشہور ہوتی ملکاؤں کی شہرت کو ڈوبتے ہوئے دیکھا ہے۔

پندرا سو اٹھاون عیسویں، جس دور میں ہند میں اکبر بادشاہ کی حکومت تھی، اس وقت برطانیہ میں ملکہ الزبتھ اول کا راج تھا۔ یہ وہ دور تھا جب برطانیہ نے ایک نیا سورج طلوع ہوتا دیکھا تھا۔ ہسپانویوں کو شکست، ہند میں انگریزوں کی آمد سمیت الزبتھ اول کے دور میں کچھ ایسے واقعات ہوئے جس سے برطانیہ کے شہری ملکہ پر اعتماد کرنے لگے۔

چونکہ اس دور میں یہ رواج بھی عام تھا کہ جو خاتون اپنے چہرے پر جتنا زیادہ پاؤڈر ملتی وہ اتنی ہی خوبصورت تصور کی جاتی تھی۔ اس میک اپ کی شروعات بھی کسی اور سے نہیں بلکہ ملکہ الزبتھ اول سے شروع ہوئی تھی۔

میک اپ اس حد تک زیادہ ہوتا تھا کہ چہرے پر سفیدی کی تہہ جم جایا کرتی تھی، لیکن یہ سب بھی ملکہ کے لیے مجبوری تھی کیونکہ ملکہ خسرے کی بیماری میں مبتلا تھی۔ جس میں چہرے پر دانے نکل آتے ہیں۔ چونکہ اس دور میں خسرے کو ایک ایسی بیماری تصور کیا جاتا تھا جس کا علاج ممکن نہیں تھا، مگر ملکہ نے خوش قسمتی سے اس بیماری کو شکست دے دی۔

ملکہ اس میک آپ میں سیسا اور سرکے کا استعمال کرتی تھیں، ہونٹوں کو گلاب جیسا لال بنانے کے لیے زہریلی چیز کا استعمال کرتی تھیں، یہ وہ دور تھا جب یورپ میں نہانے کو اہمیت نہیں دی جاتی تھی او ر لوگ ہفتوں بنا نہائے رہتے تھے۔

اس میک اپ کو اتارنے کے لیے بھی ملکہ پھٹکری، پارے اور انڈے کے چھلکوں کا استعمال کرتی تھیں، ملکہ کا خیال تھا کہ پارہ یعنی مرکیوری چہرے کو نرم و ملائم بنا دیتا ہے مگر صورتحال اس کے برعکس ہوتی گئی۔ چہرہ اس حد تک خطرناک ہوتا گیا کہ خود وہ خوف کھانے لگی۔ یہاں تک کے اس خوفناک چہرے کو چھپانے کے لیے میک اپ مزید گہرا کرنا شروع کر دیا۔

اگرچہ ملکہ کے رشتے امیر گھرانوں سے آئے مگر ملکہ چہرے کی بگڑتی صورتحال کی بنا پر کسی رشتے کو ہاں نہ کہہ سکی۔ وہ اس حد تک مشکل صورتحال سے دوچار ہو گئی کہ دماغی طور پر کمزور ہو گئی، ڈپریشن سوار کر لیا اور احکامات دے کر بھول جایا کرتی تھی۔

کئی گھنٹے کھڑے رہ کر گزارنے والی ملکہ صرف اس خیال سے لیٹتی نہیں تھیں کہ کہیں کمزوری کی وجہ سے دوبارہ اٹھ نہ پائیں تو؟ اسی طرح ملکہ نے محل سے تمام آئینوں کو ہٹوا دیا جو کہ اس کی بدصورتی عیاں کرتے تھے۔

اور پھر 1603 عیسویں میں ملکہ الزبتھ اول اچانک زمین پر گریں اور دوبارہ اٹھ نہ سکیں، یہ انکشاف بھی ان کے مرنے کے بعد ہوا کہ ملکہ گنجی تھیں اور وگ پہنا کرتی تھیں۔ جب ملکہ کو تابوت میں رکھ کر دفنایا گیا تو کچھ ہی دنوں بعد تابوت میں زوردار دھماکہ ہوا، سائننسدانوں کا کہنا تھا کہ خطرناک اور زہریلے کیمیکل جسم پر ملنے کی وجہ سے جب یہ جسم تابوت میں رکھا گیا تھا وہاں ہوا کی آمد نہ ہونے کی وجہ سے یہ زہریلے کیمیل، گیس کی افزائش کا باعث بنے اور قبر میں زوردار دھماکہ ہوا۔

سائنسدانوں کا مزید کہنا تھا کہ ملکہ کی موت بھی کینسر کی وجہ سے ہوئی تھی۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts