مسلمان وہ قوم ہے جو کہیں بھی ہوں ان پر آج کے دور میں زمین تنگ کر دی گئی ہے۔ اس بات کا منہ بولتا ثبوت آج کا یہ افسوسناک واقعہ ہے جس میں کینیڈا کے علاقے ٹورنٹو میں مسجد سے نکلنے والے نمازیوں کو گولیاں ماری گئی ہیں جس کے نتیجے میں 5 سے زائد نمازی زخمی ہو گئے ہیں جنہیں قربی اسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ فائرنگ اس وقت کی گئی جب نمازی عشاء کی نماز ادا کر کے نکل رہے تھے تو دوسری طرف ٹورنٹو پولیس کے ترجمان ڈیوڈ ریوڈزک کا کہنا تھا کہ مسلح شخص نے مسجد سے باہر نکلنے والے ایک گروپ کو فائرنگ کا نشانہ بنایا اور فائرنگ کرکے فرار ہو گیا۔ اور ابھی یہ بھی اندازہ لگانا مشکل ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد کتنی تھی۔
یہی نہیں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ زخمیوں کو مذہبی عقائد کی وجہ سے نشانہ بنایا یا پھر کوئی ذاتی رنجش تھی اس کا بھی تعین کیا جانا ابھی باقی ہے۔ اس افسوسناک واقعہ پر مسلم ایسوسی ایشن بورڈ کے ممبر ندیم شیخ نے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملہ آوروں کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جائے۔
قرآن پاک کی بے حرمتی :
رمضان المبارک کے پاک مہینے میں مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ وہیں دوسری جانب سوئیڈن میں قرآن پاک کی بےحرمتی کی گئی ہے جس پر مسلمانوں کا مختلف علاقوں اور شہروں میں احتجاج جاری ہے، غیر ملکی میڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سوئیڈن میں قرآن پاک کے نسخے جلانے کی کوشش ایک انتہا پسند تنظیم کی جانب سے کی گئی ہے۔
مزید یہ کہ دائیں بازو کی ایک تنظیم کی جانب سے سوئیڈن میں قرآن پاک جلانے کی ایک مہم شروع کی گئی ہے جس کے تحت یہ کام کیا گیا۔ قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف ہونے والے مظاہروں اور جھڑپوں میں گزشتہ 4 روز سے جاری احتجاج میں پولیس اور مظاہرین میں سے متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ ان ہی مظاہروں میں ایک بس اور متعدد گاڑیاں جلا دی گئی ہیں۔ اور پولیس نے 30 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے۔