رمضان المبارک وہ مہینہ ہے جس کا احترام ہر مذہب کے لوگ کرتے ہیں۔ بھارت میں کئی لاکھ مسلمان رہتے ہیں جو ہندوؤں کے بیچ زندگی گزارتے ہیں۔
اکثر بھارت سے مسلمانوں پر تشدد اور بربریت کی خبریں موصول ہوتی ہیں لیکن اس بار ایک خوبصورت چیز دیکھنے کو ملی ہے جسے دیکھ کر ہر شخص داد دے گا۔
بھارت میں ایک آن لائن ٹیکسی میں ہندو خاتون مسافر بیٹھیں اور اس وقت مغرب کی اذان کا وقت تھا۔ خاتون کا نام پریا سنگھ ہے جنہوں نے اس پورے واقعے کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شئیر کیا۔
پریا سنگھ نے اپنے لنکڈ اِن پیج پر ایک تصویر پوسٹ کی، جس میں وہ ٹیکسی میں بیٹھی اور ڈرائیور پچھلی سیٹ پر نماز پڑھتے ہوئے دکھائی دے رہا ہے۔
خاتون نے تفصیل لکھتے ہوئے کہا کہ میں نے ائیرپورٹ سے آن لائن ٹیکسی لی اور 10 منٹ بعد ڈرائیور کے موبائل میں اذان چلنا شروع ہوئی۔ میں نے اس سے پوچھا کیا آپ نے افطار کیا؟ اس نے جواب دیا "ہاں آج روڈ پر ہی افطار کرلی کیونکہ رینٹل ڈیوٹی تھی۔ پھر میں نے پوچھا آپ نماز پڑھنا چاہتے ہیں؟ جس پر اُس ٹیکسی ڈرائیور نے مجھ سے پوچھا کیا میں نماز پڑھ سکتا ہوں جس پر خاتون نے رضامندی ظاہر کی۔
خاتون نے بتایا کہ ڈرائیور نے اپنی ٹیکسی روڈ کے کنارے پر لگائی، تاکہ وہ گاڑی کی پچھلی سیٹ پر نماز ادا کرسکے جب کہ میں پیچھے والی سیٹ سے آگے والی سیٹ پر جا کر بیٹھ گئی۔
پریا سنگھ نامی خاتون نے لکھا کہ یہ وہ ہندوستان ہے جس کے بارے میں میرے والدین نے مجھے بتایا ہے۔ ہم نے ہم آہنگی کے بارے میں طویل بات کی اور میں نے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اِنسانیت کی بنیادی باتوں کو فروغ دینے کے لیے اپنی اس پوسٹ کو لوگوں تک پہنچانے کا ارادہ کیا تاکہ وہ اس سے کچھ سیکھ سکیں۔