طلاق ملنے کے اگلے دن بھی ڈائٹ کی ۔۔ وہ بھاری بھرکم لڑکی جس نے 41 کلو وزن گھٹا کر سابقہ شوہر سمیت دنیا والوں کو حیرت میں ڈال دیا

image

عورت میں کوئی خامی نہ تھی پھر بھی اسے طلاق دے دی گئی۔ یہ واقعہ ہے بھارت کا جہاں ایک سومن پاہوجا نامی بچی بچپن سے ہی موٹی تو تھی مگر جوانی کی عمر میں اسکا وزن اتنا بڑھا کے اپنے ہی والد اسے کسی دوست رشتےدار سے بھی زیادہ ملاتے جلاتے نہیں تھے۔

اور پھر ایک دن جب عمر میں 7 سال بڑے لڑکے کا رشتہ آیا تو بنا کچھ دیکھے والدین نے اپنی پریشانی ختم کی، اس کی شادی کروا دی لیکن یہ نہیں پوچھا کہ اس شادی میں سومن کی مرضی ہے بھی یا نہیں۔ اب لڑکی نے ماں باپ کی عزت کا خیال رکھتے ہوئے زندگی گزارنا شروع کر دی۔

لیکن ہوا وہی جس کا اس کو ڈر تھا، ساس نے کہا کہ بیٹا تم کم از کم 1 کلو وزن تو کم کرلو تاکہ مزید اچھی لگ سکو۔ سومن کہتی ہیں کہ تمام تر توجہ وزن کم کرنے میں لگا دی مگر اگلے ہی دن شوہر نے ہاتھ میں طلاق کے کاغذات تھما دیے۔اس وقت میں نے شوہر کے سامنے بھکاریوں کی طرح شادی نہ توڑنے کی بھیک مانگی لیکن وہ نہ سمجھا اور کہا کہ تم میرے ساتھ اچھی نہیں لگتی۔

دوران انٹرویو سومن نے یہ بھی بتایا کہ میں نے تو وزن کم کرنے کیلئے طلاق سے اگلے دن بھی ڈائٹ کی مگر دیکھا کہ کچھ زیادہ فرق نہیں پڑ رہا تھا، یوٹیوب سی کافی ویڈیوز بھی دیکھیں۔ اب زہن میں خیال آیا کہ میں اپنی سونے کی چوڑیاں بیچ دوں تاکہ کسی ڈائٹیشن کے پاس سے ڈائٹ مل جائے۔

اس کے بعد میں نے اپنے وزن میں نمایاں کمی دیکھی اور پھر ایک دن ویڈیو بنا کر یوٹیوب پر چینل بنا کر اپلوڈ کر دی تو وہ دنیا بھر میں پھیل گئی اور لوگ مجھ سے وزن کم کرنے کیلئے مشورہ مانگنے لگے جس کے میں نے انہیں اچھے جوابات دیے۔

ہاں لیکن یہ بات ضرور ہے کہ میں نے اپنا وزن صرف ڈائٹ سے کم کیا اور اسے ایک اچھی شیپ دینے کیلئے جم جانا شروع کیا۔ مختصراََ اب یہ کہ زندگی بالکل بدل ہی گئی ہے میں تو پہلے موٹی، غصہ کرنے والی اور کافی بیمار رہنے والی لڑکی تھی مگر اب بالکل ٹھیک ہوں اور یہ سب وزن کم کرنے سے ہوا۔

آخر میں سومن کہتی ہیں کہ آج مجھے دنیا بھر میں لوگ سومن سن شائن کے نام سے جانتے ہیں۔ اور نہ تو میں اب اپنی حالت دیکھ کر روتی ہوں اور نہ ہی کوئی معجزہ ہونے کے انتظار میں رہتی ہوں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow