ہم زندہ نہیں بچیں گے ۔۔ سیلاب میں پھنسے لوگوں کے وہ درد بھرے الفاظ جس نے سب کو ہلا کر رکھ دیا، دیکھیں

image

پاکستان بھرمیں سیلاب کی وجہ سے قیامت کے مناظر دیکھنے کو مل رہے جیسا کہ ایک بچی کہتی ہے کہ میری والدہ تو مر گئی۔

یہ الفاظ ہیں ایک ننھی سی بچی کے جو اکیلی رہ گئی ہے اس دنیا میں، آئیے آپکو کچھ اس ہی قسم کے نئے واقعات بتاتے ہیں جس نے تمام پاکستانیوں کو ہلا کر کر دکھ دیا ہے۔

اب ہم مر جائیں گے:

یہ دردناک الفاظ ہیں کمراٹ میں پھنسی ایک ایسی پاکستانی لڑکی کے۔ جو کئی دنوں سے ایک پہاڑ پر دیگر فیملیوں کے ساتھ پناہ لیے ہوئے اور کہتی ہیں کہ کیا پتہ یہ میری آخری ویڈیو ہو کیونکہ ہمارے چاروں اطراف پانی بھر گیا ہے اور تو اور ہمارے پاس تو کھانے پینے کی اشیاء بھی ختم ہو چکی ہیں۔

والدہ مر گئی :

سیلاب نے بہت سے بچوں کو یتیم کر ڈالا ہے ایسے میں ایک معصوم سی بچی کی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں اس سے ایک شخص پوچھ رہا ہے کہ تمہاری والدہ کہاں ہیں تو وہ کہتی ہے کہ وہ مر گئی ۔ بچی کے پہناوے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ اللہ کے کرم سے گھر میں اکیلی بچ گئی۔

لوگوں نے سر پر قرآن پاک رکھ لیا :

مسلمان جہاں کہیں بھی ہوں ان کا اس بات پر یقین کامل ہے کہ کوئی بھی زمینی، آسمانی آفت آ جا ئے تو اللہ سے قرآن پاک کا واسطہ دے کر دعا کی جائے تو وہ دعا ضرور قبول ہوتی ہے تو اس لیے ایک ویڈیو ایسی بھی سامنے آئی ہے جس میں بچے، بوڑھے اور خواتین سب ہی سر پر قرآن پاک رکھ کر اللہ پاک سے بارش رکنے اور سیلاب ختم ہونے کی دعائیں کر رہے ہیں۔

انوکھے طریقے سے شدید سیلاب سے جونا کو بچا لیا :

سیلابی علاقوں میں پانی کا بہاؤ بہت تیز ہے یہی وجہ ہے کہ بہت سے مقامات پر لوگ پانی میں پھنے ہوئے ہیں جنہیں مقامی لوگ اور دیگر ادارے والی اپنی مدد آپ کے تحت بچا رہے ہیں۔

جیسا کہ اس یوڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رسی کے سہارے سے ریسکیو 1122 کے اہلکار پانی میں اتر جاتے ہیں اور اپنی لائف جیکٹ اس نوجوان کو پہنا کر بڑی مشکل سے باہر لے آتے ہیں۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts