دنیا کے تیسرے امیر ترین ایشیائی شخص گوتم اڈانی کو کون نہیں جانتا جو اڈانی گروپ کمپنی کے مالک ہیں۔ گذشتہ روز گوتم اڈانی کے حوالے سے ایک تہلکہ خیز رپورٹ سامنے آئی جس کے مطابق پہلی بار کسی ایشیائی آدمی کو دنیا کے امیر ترین شخص ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔
اس سے قبل بھارت اور ایشیاء کی امیر ترین شخصیت میں مکیش امبانی کا نام مشہور تھا مگر گوتم اڈانی نے انہیں پیچھے چھوڑ دیا۔
بھارتی ارب پتی تاجر گوتم اڈانی فرانس سے تعلق رکھنے والے برنارڈ آرنلٹ کو دولت کمانے کی دوڑ میں پیچھے چھوڑ کر دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔
بھارتی ارب پتی گوتم اڈانی کون ہیں؟
گوتم اڈانی نے یہاں تک پہنچنے کے لیے فرش سے عرش تک کا سفر طے کیا۔ بھارت کے امیر ترین شخص گوتم اڈانی کی سالانہ آمدنی 137 ارب ڈالرز ہے۔
بھارتی تاجر کے اثاثوں میں 2022 کے دوران اب تک 60 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوچکا ہے۔ ایک تقریب کے دوران گوتم اڈانی نے اپنے اپنی زندگی سے متعلق باتیں کیں کہ ان کا یہ سفر کیسے شروع ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ جب میں 16 سال کا تھا تب میں نے پڑھائی چھوڑ دی تھی۔ میں ایک اچھا طالب علم تھا، مگر گھر کے خراب حالات کی وجہ سے میں اسکول سے نکال دیا گیا تھا۔ گوتم اڈانی بھارتی شہر احمد آباد کے مڈل کلاس گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔
گوتم اڈانی کا کہنا تھا کہ اس وقت بہت پریشانی کی صورتحال تھی پھر مجھے اپنا گھر چھوڑنا پڑا جس کے بعد میں 1978میں ممبئی منتقل ہوگیا۔ اس وقت میں بالکل خالی جیب تھا۔
ایک بھارتی ویب سائٹ کے مطابق گوتم اڈانی ہمیشہ سے ہی کاروبار میں دلچسپی رکھتے تھے اور اپنا خود کا کاروبار کرنا چاہتے تھے لیکن انہوں نے اپنے والد کا ٹیکسٹائل کا کاروبار نہیں سنبھالا۔
گوتم اڈانی نے ممبئی آکر مہندر برادرز کے لیے ہیرے چھاننے والے کے طور پر کام کیا۔ انہوں نے ممبئی کے زیویری بازار میں اپنی ڈائمنڈ بروکریج فرم قائم کرنے سے پہلے تقریباً دو سے تین سال تک وہاں کام کیا۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایک کامیاب انسان بننے کے لیے اپنی زندگی میں بہت جدو جہد کی جس کے بعد میں آج اس اونچے مقام تک پہنچا ہوں۔
گوتم اڈانی کے والد کا نام شانتی لال اور والدہ شانتی اڈانی تھیں۔ ان کے سات بہن بھائی ہیں اور سب سے بڑے منسکھ بھائی اڈانی ہیں۔ یہ خاندان روزی روٹی کی تلاش میں شمالی گجرات کے قصبے تھراد سے ہجرت کرکے ممبئی آیا تھا۔ اڈانی کے والد ایک چھوٹی ٹیکسٹائل کے تاجر تھے۔
انہوں نے پریتی اڈانی سے شادی کی جو پیشے کے اعتبار سے ڈینٹسٹ ہیں اور اڈانی فاؤنڈیشن کی قیادت کرتی ہیں۔ گوتم اڈانی کے دو بیٹے ہیں جن کے نام کَرن اڈانی اور جیت اڈانی ہے۔