سیلاب کی وجہ سے صوبہ سندھ میں پھیلی تباہی کے اثرات ابھی تک قابو نہیں کیے جاسکے۔ تیار فصلوں، لوگوں کے مویشی اور گھر بار کے ساتھ اب انسانی جانیں بھی غیر محفوظ ہوگئی ہیں۔ جنگ نیوز کے مطابق اندرون سندھ خیرپور، سکھر اور کراچی میں گیسٹرو اور ملیریا نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے۔ جس سے روزانہ 100 سے زائد لوگ متاثر ہورہے ہیں۔
پچھلے ایک ہفتے کی رپورٹ کے مطابق گیسٹرو اور ملیریا کی بیماری سے 16 بچے جبکہ پچھلے 36 گھنٹوں کے دوران 6 بچے ہلاک ہوچکے ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنی جانیں تو بچالیں لیکن بچوں کو سیلاب کے اثرات سے کیسے محفوظ رکھیں؟ نہ پینے کو صاف پانی ہے نہ رہائش کا مناسب ٹھکانہ ہے۔ سیلابی پانی سے وبائیں پھوٹ رہی ہیں 3 لاکھ سے زائد لوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہوچکے ہیں۔