بیٹی کو صحت مند دیکھنے کے لیے 100 ٹیکے لگوائے ۔۔ پھول سی بچی کس بیماری کا شکار ہے جو امریکی ڈاکٹر بھی علاج سے ڈر رہے ہیں؟

image

جس بھی میاں بیوی کو اللہ پاک اولاد کی نعمت سے نوازتا ہے تو ان کی یہی دعا ہوتی ہے کہ دنیا میں آنے والا ان کا بچہ صحت مند ہو اور کسی بیماری کا شکار نہ ہو۔

لیکن آج ہم آپ کو ایک ایسی ہی بچی سی ملوانے جا رہے ہیں جو خود تو بستر پر ہے اس کیلئے دائیں کرنے والے بہت لوگ ہیں۔ اس بچی کی پیدائش سے ہی سر عام بچوں کے مقابلے میں بہت بڑا ہے۔ آئیے جانتےہیں۔

اس بچی کا نام سے زینب ہے اور والدین بچی کی سالوں سے یہ حالت دیکھ کر شدید پریشان ہیں پر کئی لوگ کہتے ہیں کہ آپ نے یہ یوٹیوب چینل کمائی کیلئے اس بچی کے نام سے بنا رکھا ہے ناکہ لوگوں کی دعائیں لینے کیلئے۔ جس پر انتہائی افسردہ ہو کر بچی زینب کی والدہ ک نے یہ ویڈیو بنائی اور کہتی ہیں۔

کہ جب میری بچی پیدا ہوئی تو بڑے آغا خان میں ہی ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ اسے یہاں ہی رہنے دیں یہ بچ نہیں پائے گی پر ہم اپنی اولد کو اکیلے کیسے چھوڑ سکتے تھے۔

پھر گھر لانے کے بعد سے جناح لے جایا گیا جہاں عوام کو رش ہونے کے باعث ہم بچی سمیت کئی کئی گھنٹے لائنوں میں کھڑے انتظار کرتے تھے کہ کب نمبر آئے گا تو ہم چیک اپ کروائیں گے۔

مگر یہاں سے بھی ہمیں یہی جواب ملا کہ ان کے سر پر شدید قسم کا انفیکشن ہے تو پہلے یہ انفیکشن ختم ہو گا پھر آپریشن ہو گا جس کے بعد ہی بچی ٹھیک ہو گی، اسی انفیکشن کو دور کرنے کیلئے 100 سے زائد ٹیکے لگے اور طرح طرح کی دوائیاں کھانی پڑیں یہی نہیں اب ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ بچی کے سر کی ہڈی اب بڑی ہو چکی ہے تو علاج ممکن نہیں ایسا علاج بچپن میں ہی ہوتا۔

اس کے علاوہ ہم نے کئی حکیموں سے بھی علاج کروایا اور تو اور اب امریکا تک بھی روپورٹس زینب کی بھجیں پر وہ بھی ہار مان گئے۔ آخر میں بس یہاں یہی کہنا چاہیں گے کہ پیاری و معصوم زینب کیلئے دعا کیجئے اور کسی سے یوں نہ کہیں کیونکہ ہمارا ایک الفاظ کسی کو بہت اذیت دے سکتا ہے۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts