اہلیہ کے جنازے پر ہی شادی کر لی ۔۔ دنیا کا انوکھا شوہر جس کی بیوی کو گھر کے بجائے قبرستان لے جایا گیا، دیکھیے

image

سوشل میڈیا پر پر دلچسپ معلومات تو بہت ہیں لیکن کچھ ایسی ہوتی ہیں جو کہ کئی صارفین کو خوف میں بھی مبتلا کر دیتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسے ہی دلہے کے بارے میں بتائیں گے جس نے اپنی منگیتر سے اس کے مرنے کے بعد شادی کی۔

تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والے شادل اور سارنیا کافی اچھے دوست تھے لیکن ان کی دوستی کب احساسات کے سمندر میں بدل گئی، کیس کو پتہ ہی نہ چل سکا، اور پھر دونوں نے منگنی کا فیصلہ کیا۔ لیکن وقت کس وقت کروٹ لے لے، کسی کو کچھ معلوم نہیں، ایسا ہی کچھ اس جوڑے کے ساتھ ہوا۔

شادل اور سارنیا دونوں Eastern Asia University میں زیر تعلیم تھے، تاہم ان دونوں کی ملاقات اور ایک جیسی سوچ نے دونوں کو ایک دوسرے کو سمجھنے اور ایک اچھا رشتہ بنانے میں مدد کی۔

کئی سال ایک ساتھ گزارنے والے شادل اور سارنیا مستقبل کی ایک خوشگوار زندگی کا سوچ رہے تھے اور اسی حساب سے پلاننگ بھی کر رہے تھے لیکن شاید قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا، جب ہی ان دونوں کی شادی سارنیا کی زندگی میں تو نہ ہو پائی۔

ویسے تو شادل ایک میڈیا انڈسٹری میں بطور ڈائیریکٹر مشہور ہیں، لیکن وہ اپنی تعلیم پر خاص توجہ دے رہے تھے، جب ہی ان کی ملاقات سارنیا سے ہوئی، جس نے ان کی زندگی میں ایک تبدیلی پیدا کی۔

لیکن ایک حادثے نے سارنیا کی جان لے لی اور سارنیا اس دنیا سے رخصت ہو گئی، اس کہانی کا ایک کردار بے دردی سے چلا گیا، اگرچہ دونوں کی منگنی ہو گئی تھی تاہم شادی نہیں ہو پائی تھی۔ لیکن شادل نے اپنی منگیتر کی یہ خواہش بھی پوری کی، جس وقت سارنیا کا جنازہ آخری دیدار کے لیے رکھا گیا تھا تو اسی وقت شادل دلہے کے لباس میں آئے اور سارنیا بھی دلہن کے لباس میں لیٹی ہوئی تھیں۔

تھائی لینڈ کے سماج میں پسند کی شادی کو اہمیت دی جاتی ہے، اور کوشش کی جاتی ہے کہ جوڑےکو ایک کیا جائے، اگرچہ سارنیا نہیں رہیں لیکن ان کی آخری خواہش پوری کرنے کے لیے خاص اہتمام کیا گیا۔ میت والے گھر میں اگرچہ سوگ تھا، مگر آخری خواہش کی بنا پر دلہا اور دلہن موجود تھے۔

شادی کی رسم میں شادل نے اپنی مردہ اہلیہ کی انگلی میں شادی کی انگوٹھی پہنائی اور پھر ہاتھوں اور ماتھے کو چوما، جس کے بعد دلہن کو اسی لباس میں دفن کر دیا گیا، اس منفرد تھائی جوڑے کی کہانی کو سوشل میڈیا پر کافی توجہ ملی تھی۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts