بچہ بیمار ہے، اسپتال لے کر نہیں جاسکتا.. لاٹری میں 25 کروڑ جیتنے والا غریب رکشہ ڈرائیور اپنی قسمت پلٹنے کے باوجود کیوں پچھتا رہا ہے؟

image

"میرا بچہ بیمار ہے مگر اسے اسپتال نہیں لے جاسکتا۔ اب پچھتاتا ہوں کہ کاش لاٹری نہ جیتا ہوتا یا پر پہلے کے بجائے تیسرا انعام ملا ہوتا۔"

کیا کوئی کروڑوں کی لاٹری جیت کر دکھی بھی ہوسکتا ہے؟ جی ہاں بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والا رکشہ ڈرائیور انوپ انتہائی معمولی اور غربت کی زندگی گزار رہا تھا کہ ایک لاٹری کے ٹکٹ نے اسے کروڑ پتی بنادیا مگر اب انوپ کافی غمزدہ ہے۔

ابھی تک پیسے نہیں ملے مگر لوگوں نے جینا مشکل کردیا ہے

انوپ کہتے ہیں کہ وہ اور ان کی بیوی کافی خوش تھے کہ اچانک ہی وہ کروڑوں کے مالک بن بیٹھے ہیں۔ میڈیا اور لوگوں کا ان کے گھر کے باہر تانتا بندھ گیا اور ہر کوئی ان سے ملنے کے لئے ایسے بے تاب تھا جیسے وہ کوئی سیلیبریٹی ہوں۔ مگر پھر دیکھتے ہی دیکھتے وہ اس صورتحال سے خوفزدہ ہوگئے کیوں کہ لوگ ان کے گھر سے واپس جا ہی نہیں رہے تھے۔ صبح ہوتے ہی لوگ ان سے کچھ پیسوں کی مدد یا ادھار مانگنے آجاتے ہیں جبکہ وہ بتا بتا کر تھک گئے ہیں کہ لاٹری میں جیتی ہوئی رقم انھیں تاحال نہیں ملی ہے۔

بچے کا گلک توڑ کر لاٹری کا ٹکٹ خریدا

انوپ نے لاٹری کس طرح جیتی اس کے پیچھے بھی ایک دلچسپ کہانی ہے۔ ان کے پاس 450 تھے جبکہ ٹکٹ 500 کا تھا جس کے لئے انھوں نے اپنے بیٹے کا گلک توڑا۔ انوپ کی اہلیہ اس بات پر ناراض بھی ہوئیں کہ بچے کا گلک توڑنا صحیح نہیں ہے اس طرح کبھی کوئی امیر نہیں ہوتا۔ لیکن قسمت کی دیوی کو انوپ ہر مہربان ہونا ہی تھا۔ جب ان کی لاٹری نکل آئی تو ان کی اہلیہ بھی بہت خوش ہوئیں۔

گھر اور ہوٹل بنانا چاہتا ہوں

اس وقت انوپ لوگوں کے ہجوم سے بچنے اور پرسکون زندگی کے لئے اپنے خاندان کے ساتھ کسی ایسی جگہ رہنے کا سوچ رہے ہیں جہاں انھیں کوئی نہ جانتا ہو. اس کے بعد وہ اپنا گھر بنائیں گے اور ایک ہوٹل بھی کھولیں گے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts