اسلام آباد۔18مارچ (اے پی پی):پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایئر وائس مارشل (اے وی ایم) تیمور اقبال نے کہا ہے کہ ملکی اور غیر ملکی ایئرلائنز اور ملکی ہوائی اڈوں پر مسافروں کی شکایات کو دور کرنا اور سہولیات کو بہتر بنانا ترجیح ہے، کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی سہولیات کے حوالے سے شکایات کو نمٹایا جائے گا، ڈرون پالیسی پر ایک مسودہ تیار کیا جا رہا ہے، جس میں مختلف پہلوئوں کا احاطہ کیا جا رہا ہے اور حتمی شکل دیئے جانے کے بعد پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ویب سائٹ پر دستیاب کر دیا جائے گا، برطانیہ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کے حوالے سے مئی میں پیش رفت کا امکان ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن ایئر وائس مارشل(اے وی ایم) تیمور اقبال کی زیر صدارت اپنی 43 ویں ای کچہری کا انعقاد کیا۔ ڈائریکٹر ایئر پورٹ سروسز، ڈائریکٹر سیکیورٹی، ڈائریکٹر آپریشنز، ڈائریکٹر کمرشل اینڈ اسٹیٹ، ڈائریکٹر انجینئرنگ سروسز، ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ اور ایڈیشنل ڈائریکٹر ایچ آر نے معاونت کی۔ ای-کچہری کا آغاز گزشتہ ای۔ کچہری کے اقدامات کے جائزے سے ہوا، جس میں 9 فالو اپ شکایات شامل تھیں۔ فالو اپس پر تبصرہ کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نے مسافروں کو اپنے حقوق جاننے اور پرواز کی منسوخی جیسی شکایات کے لیے دعوے دائر کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ ایئرلائنز کا منسوخی یا تاخیر اور پھر منسوخی کے بارے میں صرف یہ کہہ دینا کافی نہیں کی اس کی وجہ ‘ٹیکنیکل’ ہے۔ ڈائریکٹر آف ایئر ٹرانسپورٹ (اے ٹی) نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک دستاویز تیار کی جا رہی ہے کہ فلائٹ منسوخی جیسے معاملات میں ایئر لائنز زیادہ تفصیلی وجہ بتاسکیں۔ برطانیہ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کے حوالے سے، ایڈ یشنل ڈی جی نے امید ظاہر کی کہ مئی میں اس سلسلہ میں اپ ڈیٹ کا امکان ہے جبکہ اب آڈٹ اور معائنے مکمل ہو چکے ہیں۔ سیرین ایئر اور پی آئی اے کے خلاف شکایات کا اس یقین دہانی کے ساتھ ازالہ کیا گیا کہ ان ایئر لائنز کے ساتھ شکایات کے حوالے معاملات کو دوبارہ اٹھایا جائے گا۔امیگریشن کائونٹرز پر ایف آئی اے کے ناکافی عملے کے بارے میں شکایت کے جواب میں، ایڈیشنل ڈی جی نے وضاحت کی کہ متعلقہ ایجنسی امیگریشن کائونٹرز، خاص طور پر رش کے اوقات میں مناسب تعداد میں اہلکاروں کو تفویض کرنے کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ متعدد بار اٹھایا جا چکا ہے اور اس پر مزید کارروائی کی جائے گی۔ ڈرونز کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، ایڈیشنل ڈی جی نے بتایا کہ ڈرون پالیسی پر ایک دستاویز تیار کی جا رہی ہے، جس میں مختلف پہلوئوں کا احاطہ کیا جا رہا ہے اور حتمی ہو جانے کے بعد پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ویب سائٹ پر دستیاب کر دیا جائے گا۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نے پی کے۔ 8303 حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں واضح کیا کہ احتساب کو یقینی بنانے کے لیے مخصوص طریقہ کار اور تقاضے ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔اس کے علاوہ، ایڈیشنل ڈی جی نے کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی پارکنگ میں راہنمائی کے لئے مناسب نشانات کی کمی کے بارے میں شکایت کا ازالہ کرتے ہوئے، خصوصی افراد کے لیے جگہیں مختص کرنے اور مسافروں اور دیگر زائرین کی مدد کے لیے صاف واضح نشانات لگانے کی ہدایت کی۔ ٹرالیوں کی کمی کے حوالے سے ایک اور شکایت کنندہ کے ساتھ بات چیت میں ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ حال ہی میں ہوائی اڈوں پر مناسب تعداد میں ٹرالیاں فراہم کی گئی ہیں لیکن پھر بھی شکایت کنندہ سے رابطہ کی معلومات، فلائٹ نمبر، تاریخ اور وقت کی درخواست کی گئی تاکہ مخصوص واقعے کی تحقیقات کی جاسکیں۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سی اے اے نے ڈیرہ غازی خان (ڈی جی خان) سے دبئی کے لیے پروازیں شروع کرنے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ فی الحال کوئی بھی ایئرلائن ڈی جی خان کے لیے آپریٹ نہیں کررہی کیونکہ ایئرلائنز اسے اقتصادی طور پر قابل عمل نہیں سمجھتیں، حالانکہ ایئرپورٹ فلائٹ آپریشن کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ ایڈیشنل ڈی جی نے تمام شرکا کا ان کے وقت اور تجاویز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سیشن کا اختتام کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ان سیشنز کا مقصد مسافروں کی شکایات کو دور کرنا اور ائرپورٹس پر ان کے مجموعی تجربے کو بہتر بنانا ہے۔