دبئی کے ویزے کیوں مسترد ہورہے ہیں؟ پاکستانی سفیر نے وجہ کے ساتھ مسئلے کا حل بھی بتا دیا

image

متحدہ عرب امارات میں پاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمذی نے حالیہ ویزا مسائل پر بات کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا کہ 31 اکتوبر کو ایمنسٹی پروگرام کے اختتام کے بعد کچھ پیش رفت ضرور ہوئی ہے، مگر یہ کافی نہیں۔ پاکستانیوں کو ویزا کے حصول میں خاصی مشکلات کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے کئی اسٹارٹ اپ مالکان، آئی ٹی ماہرین اور سیاح جائیٹکس گلوبل 2024 جیسے عالمی ایونٹس سے محروم رہ گئے۔

گزشتہ چند ماہ میں، پاکستانی وزٹ ویزا کی درخواستوں میں مسترد ہونے کی شرح غیر معمولی طور پر بڑھ گئی ہے، جس نے کاروبار اور سیاحت کے متلاشیوں کے لیے نئے چیلنجز کھڑے کر دیے ہیں۔ یو اے ای کی موجودہ پالیسیز واضح کرتی ہیں کہ اب توجہ زیادہ ہنر مند اور ماہر پیشہ ور افراد پر مرکوز ہے، بجائے غیر ہنر مند مزدوروں کے جنہوں نے ماضی میں یو اے ای کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا۔

حالیہ ویزا پابندیوں کے باعث دبئی میں مقیم پاکستانی ورک فورس کی تعداد میں بھی واضح کمی آئی ہے۔ 2023 میں رجسٹرڈ کارکنان کی تعداد 2 لاکھ 30 ہزار کے قریب تھی، لیکن اب یہ گھٹ کر 60 ہزار سے بھی کم رہ گئی ہے۔

پاکستانی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کو عالمی معیار کے ماہرین کو یو اے ای بھیجنے پر توجہ دینی چاہیے۔ پاکستان کا آئی ٹی سیکٹر عالمی ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے جائیٹکس جیسی تقریبات کی میزبانی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے تجویز دی کہ پاکستان ایک عالمی ٹیک ایونٹ کی میزبانی کر سکتا ہے، جو ملک کو ٹیکنالوجی کے نقشے پر لانے، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور ہنر مند افرادی قوت کی برآمدات میں اضافہ کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

موجودہ صورتحال کے باوجود، یو اے ای نے 31 اکتوبر تک ایمنسٹی کا موقع فراہم کیا ہے، جس کے تحت جرمانے معاف کیے جا رہے ہیں اور لوگوں کو دوبارہ داخلے پر پابندی کے بغیر ملک چھوڑنے کی اجازت دی گئی ہے۔ تاہم، ویزا پالیسیز میں بہتری لانے اور عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو مضبوط کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں کاروبار اور سیاحت کے مواقع کو فروغ دیا جا سکے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US