وفاقی حکومت کی جانب سے 26 اضلاع کے ایم این ایز فنڈز کے تحت دیے گئے 683 ترقیاتی منصوبوں میں حکومت سندھ نے 81.22 فیصد کام مکمل کرلیا ہے۔ وفاق نے ان منصوبوں کے لیے 10 ارب 73 کروڑ روپے مختص کیے تھے جن میں بعد ازاں تصدیق کے بعد 97 کروڑ روپے مزید شامل ہوئے اور رواں مالی سال میں رقم بڑھا کر 11 ارب 58 کروڑ روپے کردی گئی۔
وفاق نے یہ تمام فنڈز جاری کردیے جن میں سے حکومت سندھ اب تک 9 ارب 41 کروڑ روپے خرچ کرچکی ہے جبکہ 2 ارب 17 کروڑ روپے باقی ہیں۔
منصوبوں میں شکارپور کے 45، سکھر کے 27، لاڑکانہ کے 69، کراچی ملیر کے 40، کیماڑی کے 12، کراچی جنوبی کے 17، میرپورخاص کے 59، جامشورو کے 36، ٹنڈو محمد خان کے 8، خیرپور کے 42، مٹیاری کے 11، تھرپارکر کے 21، بدین کے 23، گھوٹکی کے 32، ٹنڈوالہیار کے 29، نوشہروفیروز کے 28، جیکب آباد کے 20، کراچی شرقی کے 10، کشمور کے 12، سانگھڑ کے 21، دادو کے 58، سجاول کے 11، عمرکوٹ کے 9، حیدرآباد کے 7، قمبر شہدادکوٹ کے 21 اور شہید بینظیر آباد کے 15 منصوبے شامل ہیں۔
ٹھٹھہ، کراچی غربی، کراچی وسطی اور کراچی کورنگی کو ایم این ایز فنڈز نہیں ملے۔ حکومت سندھ نے یہ فنڈز وفاق سے لے کر منصوبوں پر کام تیزی سے جاری رکھا۔